شویتا اس کے پاس آئی اور سیدھا اس کی چوت کے اپر ہاتھ رکھ دیا اور اس کے بالوں کو اپنی مٹھی میں شامل بھینچ کر کھینچ لیا ..
كاويا کے منہ سے ایک چیخ نکل گی ....
'' اهه ssssssssssssssssss ''.
شویتا: "یہ جنگل ساپھ کرنا ہے، آج کل بالوں والی چوت کسی کو بھی پسند نہیں آتی ''
كاويا: "پر وہاں تک دکھانا کسے ہے ؟؟ '' ..
شویتا نے جیسے پہلے ہی سب کچھ سوچ کر رکھ لیا تھا كاويا کے لئے، وہ مسکراتی ہوئی اس کے پاس آئی اور بولی: "میری بننو، تو کتنی بھولی ہے، یہ جسم کی آگ جب جلےگي نا، تو سامنے کون ہے، وہ نہیں دیکھ سکے گی تو، ہمارے پلان کے مطابق تجھے اپنا سب کچھ دکھا کر ہی سامنے والے کو بس میں شامل کرنا ہے، پھر وہ چاہے تیرا یہ سوتےلا باپ سمیر ہو یا اس کا جگري دوست لوکیش .. ''
كاويا حیرانی سے اسے دیکھنے لگی ..
شویتا: "دیکھ، ہم نے پہلے ہی ڈساڈ کر لیا ہے کی تم اپنے توہین کا بدلہ لینے کے لئے کچھ بھی کرے گی، میں بھی تیری مدد کروں گی، اور دیکھنا، ہم دونو مل کر، تیرے اكڑو باپ کو اپنے سامنے جھكاےگے، اور وہ بھی مکمل ننگا '' ..
اس کی بات سن کر كاويا کے چہرے پر بھی ہنسی آ گئی اور دونوں نے ایک دوسرے کے ہاتھ پر ہاتھ مار کر ہائی پھايو کیا ..
شویتا: "دیکھ، تجھے سب سے پہلے اپنے باپ کے دوست لوکیش کو بس میں شامل کرنا ہے، کیونکہ سمیر صرف اس کی بات ہی مانتا ہے، اسے شیشے میں شامل اتار کر ہی ہم تیرے باپ کو کنٹرول کر سکتے ہیں، اور اس کے لئے تجھے اس کے سامنے اپنے حسن کے جلوے بکھیرنے ہوں گے ''.
كاويا: "وہ کیسے کروں گی میں؟".
شویتا: "سب ہو جائے گا، ویسے بھی وہ آپ کے ساتھ لونولا جا رہا ہے، تیری ما اور باپ تو اپنے ہنمون میں شامل بزی ہوں گے، تو موقع دیکھ کر اس لوکیش کو پٹا لے بس، اور اس کے لئے تجھے چاہے اس کے سامنے ننگا بھی ہونا پڑے تو ہو جا، صرف وہ سب مت کرنے دیو اس کو .... '' ..
كاويا سمجھ گیی کی وہ سب کا مطلب چدائی سے ہے ...
اس کی باتیں سن کر اس کی چوت میں سے گرم پانی نکل کر اس کی جاںگھو سے ہوتا ہوا نیچے تک آنے لگا، جسے دیکھ کر شویتا سمجھ گیی کی كاويا بھی یہ سب کرنے کے لئے تیار ہے ..
وہ بھاگ کر باتھروم سے ہیئر رموور کریم اےنن فرانسیسی لے آئی، اور اسے بستر پر لٹاكر اس بازو، ٹاںگو اور چوت پر کریم لگا دی
آدھے گھنٹے کے بعد اس نے وہ سب ساپھ کر دیا ...
تب كاويا نے دیکھا کی شویتا نے اس کی چوت کے بيچو درمیان ایک لکیر چھوڑ دی ہے، اس نے شویتا کی طرف دیکھا.
شویتا: "یہ آج کل کا پھےشن ہے، ایسی ٹرم کی ہوئی لائن یا شیپ دیکھ کر مرد بہت اتیجت ہو جاتے ہیں ''.
كاويا اس سے پوچھنا تو چاہتی تھی کی اسے اتنا سب کیسے جانتے ہیں، پر اس کی پوری باڈی میں شامل بہت اچگ ہو رہی تھی، سو وہ بھاگ کر باتھروم مے چلی گئی اور نهاكار واپس آ گئی، ایسے ہی، ننگی، اس کا پورا بدن پورے عروج پر تھا اور چمک رہا تھا ..
شویتا بھاگ کر آئی اور اس کے ننگے جسم سے لپٹ گئی اور بولی: "یار، میں اگر لڑکا ہوتی نا تو تجھے آج ہی کلی سے پھول بنا دیتی ''.
اس کی یہ بات سن کر كاويا کی ساںسے تیج ہو گی، جسے شویتا نے بھی محسوس کیا، اور اس نے یہ بھی دیکھا کی كاويا اپنی چوت والے حصے کو اس کی جاںگھ پر رگڑ رہی ہے ..
وہ سمجھ گئی کی آج تو اس کے ساتھ کچھ کرنا ہی پڑے گا.
اس نے اپنے دائیں ہاتھ کی انگلی اس کی بہہ رہی چوت کے اندر کھسکا دی، وہ سسک کر اس کے اور قریب آ گئی اور اپنے چھوٹے -2 ستنو کو اس کی گول گول چھاتیوں سے گھسنے لگی ..
شویتا نے اپنے دونوں ہاتھو میں شامل اس کے طویل نپل پکڑے اور انہیں اپنی طرف کھینچ لیا اور جھٹکے سے آگے آئی كاويا کے ہونٹوں کو اپنے منہ میں شامل دبوچ کر اس نے انہیں چوسنا شروع کر دیا ..
'' پچھههههه اممممممممم اهه ''.
اور پھر اپنی انگلی اور انگوٹھے کے درمیان اس کے نپل پھںسا کر ہتھیلی سے اس کی دونوں بریسٹ کو مساج کرنے لگی.
شویتا: "یہ دیکھ، جب بھی خالی بیٹھی ہوئی کر تو ایسے ہی اپنی بریسٹ کی مالش کرتی رہا کر تبھی موٹی ہوں گی یہ، میری ترها ..... تیری ما کی ترها ..... ''
وہ آگے بولی: "جیسے وہ یوگا گرو بتاتے ہے نا ٹی وی پر، اپنے ناخن ایک دوسرے پر گھسنے سے بال آ جاتے ہیں، ویسے ہی انہے گھسنے پر یہ بھی بڑی ہو جائیں گی ... اس لئے جب کوئی روز انہے دبانے والا تیرا کوئی بايپھرےڈ نہیں آتا، تجھے ہی یہ کام کرنا ہوگا. '' ..
كاويا نے سمجھتے ہوئے ہاں میں سر ہلا دیا ...
پر ابھی یہ وقت تعلیم لینے-دینے کا نہیں تھا، اسے تو اپنی چوت کی آگ ٹھنڈی کرنی تھی اب ..
اس نے شویتا کے سر کو پکڑا اور اسے نیچے کی طرف دھكےلنا شروع کر دیا، وہ سمجھ گئی کی كاويا کیا چاہتی ہے، وہ بھی اس کی تازہ چھلي چوت کو اپنے منہ میں شامل لیکر اسے چوسنا چاہتی تھی ..
وہ آہستہ -2 نیچے ہوتی گئی اور آخر میں شامل آکر وہ اس کی چوت کے بالکل سامنے بیٹھ گئی ..
اور آپ کی سانپ جیسی زبان کو لپلپاكر جیسے ہی اس نے كاويا کی چوت کی اوس کی بودو کو پیا، اس نے اپنی آنکھیں بند کرتے ہوئے ایک زوردار دکھ درد ماری اور اپنی چوت کو بری ترها سے جھٹکا دے کر اپنی سہیلی کے چہرے پر دے مارا ..
'' اايييييييييييييييي ......... اهه اممممممممممم ''.
اور خود پیچھے ہوتی ہوئی اپنے بستر پر جا کر لیٹ گی ....
اور اپنے پاؤں کو شویتا کے سر کے چاروں طرف پھساكر اسے اپنی چوت کے تھرو پینے لگی، یا یوں كهلو کہ اپنا جوس اسے پلانے لگی ...
شویتا کو ایسا لگا کی اس کی سانس ہی گھٹ جائے گی، اس نے بڑی مشکل سے اپنے سر کو اس کے چگل سے چھڑایا اور اپر دیکھتے ہوئے بولی: "سالی، دیکھنے میں شامل تو کتنی بھولی سی لگتی ہے، پر تیرے اندر اتنی آگ بھری پڑی ہے .. ... سبھالكر استعمال کر اس کا، تبھی تو سامنے والے کو اپنے اشاروں پر نچا سکے گی، ورنہ پہلی بار میں ہی کوئی تیری چوت کے پرخچے اڑا کر نکل لے گا اور تو دیکھتی رہ جائے گی '' ..
شویتا کی جنسی کلاس ابھی تک چالو تھی ....
اس وضاحت کے بعد كاويا نے اپنے اوپر تھوڑا کنٹرول کیا اور آرام سے لیٹ کر اس کی جیب کو اپنے طالاب میں شامل کسی مچھلی کی طرح محسوس کرنے لگی ..
اور کچھ ہی دیر کے بعد اس کی ابلتي ہوئی چوت میں سے گرما گرم لاوا نکال کر باہر آ گیا، تب جا کر اس کے جسم کا درجہ حرارت عام ہوا ..
اس کے بعد ایک ایک کر كاويا نے اپنی ساری ڈرےسےس اسے پہن کر دکھائی، اور اس کی ہر ڈریس پر شویتا نے تالیاں اور سٹی مار کر ان کو سراہا ...
كاويا کو کچھ اور باتیں سمجھانے کے بعد شویتا اپنے گھر چلی گييور ساتھ ہی یہ بھی بول گئی کی کوئی بھی بات پوچھني ہو تو فوری طور فون کر لیا کرے ..
اگلا پورا دن پےكگ کرنے میں شامل نکل گیا. ...
اور اگلی صبح تمام لونوالا کے لئے نکل پڑے.
آج سمیر خود ڈرائیو کر رہا تھا، اس کی پھرچونر کی اگلی سیٹ پر رشم بیٹھی تھی اور پیچھے والی سیٹ پر كاويا تھی.
اور سمیر کی توجہ آج بار -2 اس کی طرف ہی جا رہا تھا.
وجہ تھی اس کے کپڑے، جو اس نے خاص طور پر وہاں جانے کے لئے پہنے تھے ..
ایک دم تن سی ٹی شرٹ اور نیچے ایک چھوٹی سی ہاٹ پینٹ ..
جس اس موٹی گاںڈ کے ابھار ساپھ نظر آ رہے تھے ...
تھوڑی دیر میں ہی لوکیش کا گھر بھی آ گیا اور اس کو پيكپ کرنے کے بعد وہ لوگ لونولا کی طرف نکل پڑے، وہاں کا راستہ ڈیڈ گھنٹے کا تھا.
پیچھے والی سیٹ پر بیٹھتے ہی لوکیش کی نظر كاويا کی ہموار ٹاںگو پر پڑی، اس کے پورے جسم کے رونگٹے کھڑے ہو گئے، اس نے بھی آج تک اسے بری نظر سے نہیں دیکھا تھا، وہ تو اسے بچی سمجھ رہا تھا، پر اسے کیا معلوم تھا کی یہ بچی ان ڈھیلے-فٹنگ کپڑوں کے اندر چھپا ہوا ایک بمب ہے ..
كاويا نے بھی مسکراتے ہوئے لوکیش انکل سے ہاتھ ملایا اور ان سے چپک کر بیٹھ گی ... اور ادھر ادھر کی گپپے مارنے لگی ..
باتوں ہی باتوں میں شامل کب لونوالا آ گیا، انہیں پتہ ہی نہیں چلا، پورا راستہ سمیر کی توجہ پیچھے کی طرف ہی تھا، اسے لوکیش سے يشريا بھی ہو رہی تھی کی وہ کیوں اس کی جوان بیٹی کے پاس ایسے چپک کر بیٹھا ہے، پر وہ کچھ کر بھی تو نہیں سکتا تھا
پر یہ تو ابھی شروات تھی، اگلے چار دنوں میں کیا ہونے والا تھا یہ شاید سمیر بھی نہیں جانتا تھا ...
كاويا نے بھی مسکراتے ہوئے لوکیش انکل سے ہاتھ ملایا اور ان سے چپک کر بیٹھ گی ... اور ادھر ادھر کی گپپے مارنے لگی ..
باتوں ہی باتوں میں شامل کب لونوالا آ گیا، انہیں پتہ ہی نہیں چلا، پورا راستہ سمیر کی توجہ پیچھے کی طرف ہی تھا، اسے لوکیش سے يشريا بھی ہو رہی تھی کی وہ کیوں اس کی جوان بیٹی کے پاس ایسے چپک کر بیٹھا ہے، پر وہ کچھ کر بھی تو نہیں سکتا تھا
پر یہ تو ابھی شروات تھی، اگلے چار دنوں میں کیا ہونے والا تھا یہ شاید سمیر بھی نہیں جانتا تھا ...
لوکیش کا حربے کافی بڑا تھا، اس کے آگے کہ طرف کافی بڑی سی جھیل تھی جسے دیکھ کر رشم اور كاويا کو ایسا لگا کہ وہ جنت میں آ گئے ہیں، پہاڑیوں سے گھری جگہ کے بيچو درمیان اتنا شاندار حربے تھا لوکیش کا، اب رشم کہ سمجھ میں آ رہا تھا کہ وقالت کہ موٹی کمائی اسنے کہاں لگائی ہے.
ان کی گاڑی مین گیٹ سے ہوتی ہوئی اندر آ گئی، حربے کا پورا عملہ ان کے استقبال کے لئے کھڑے ہوئے، سب کے ہاتھوں میں بوكے دیے گئے اور انہیں احترام کے ساتھ اندر لے جایا گیا
لوکیش نے مےنےجر سے پچھا: "ہمارا کاٹیج تیار ہے نہ ؟؟"
مےنجر: "جی سر، جیسا آپ نے کہا تھا، آپ سب کے رہنے کا انتظام ہمیشہ کہ طرح پیچھے والے کاٹیج میں کر دیا گیا ہے، چلئے میں آپ کو وہاں لے چلتا ہ ''
وہ تمام پیچھے والے راستے سے ہوتے ہوئے حربے کے پچھلے حصے میں پہنچ گئے، اور وہاں کہ باڈري کو کراس کرنے کے بعد، گھنے پےڑو کے درمیان بنے ایک شاندار بنگلے کے پاس جا پہنچے.
سمیر نے رشم سے کہا: "یہ ہے لوکیش کا پرسنل کاٹیج، ہم دونوں جب بھی آتے ہیں تو یہیں ٹھہرتے ہیں، اس کا حربے تھری اسٹار ہے، پر یہ کاٹج مکمل پھايو سٹار ہے ''.
اور حقیقت میں، وہ ایک چھوٹا سا پھايو سٹار ہوٹل تھا، بڑا ہی شاندار تھا وہ، الشان اور بڑا سا، تقریبا پانچ کمرے تھے اس میں، نیچے تین اور اوپر دو، اور سامنے تھا ایک بڑا سا پارک اور اس کے آگے تھی دور تک پھیلی ہوئی جھیل، جو صرف اس کاٹیج کے لئے ہی تھی شاید، کیونکہ حربے میں رہنے والو کے لئے جھیل کا سامنے والا حصہ تھا، پیچھے والا نہیں.
تمام کا سامان کمروں میں رکھ دیا گیا.
لوکیش اپنے گراؤنڈ فلور والے روم میں رکا اور سمیر اور رشم کو اوپر والا روم مل گیا، كاويا کو ان کے ساتھ والے روم میں پہنچا دیا گیا.
لوکیش نے مےنےجر کو بول دیا کہ ان کی اجازت کے بغیر پیچھے والے حصے میں کوئی نہ آئے، اس بات کا راز رشم اور كاويا کو بعد میں پتہ چلا ..
اپنے روم میں سامان رکھنے کے بعد جب لوکیش لان میں بیٹھا چائے پی رہا تھا تو كاويا وہاں آئی گاڑی میں اتنی دیر تک اس کے ساتھ بیٹھنے کہ وجہ سے اس کے حسن کا دیوانہ تو وہ من ہی من ہو چکا تھا، اب پہلا موقع تھا جب دونوں اکیلے تھے ..
كاويا: "واو انکل، آپ حربے تو بڑا ہی شاندار ہے، مجھے بہت اچھا لگا یہاں آکر .... ''
لوکیش تھےكس کہہ کر اس کی چھاتیوں کہ طرف گھوركر دیکھنے لگا، کیونکہ اس کے لمبے نپل دیکھ کر اس کے منہ سے اور کچھ نکلا ہی نہیں ..
كاويا کو جھیل کے کنارے ایک کشتی کھڑی ہوئی دکھائی دی جیسی پرانی فلموں میں ہوتی تھی، لمبی سی، پیڈل سے چلانے والی، اور اسے دیکھ کر وہ بہت خوش ہوئی ..
'' واو، یہاں تو کشتی بھی ہے، یہ چلتی بھی ہے کیا ؟؟ "..
لوکیش: "جی ہاں، اس میں بیٹھ کر اکثر مے اور تمہارے پاپا فشنگ کے لئے جاتے ہیں اندر '' ..
كاويا: "اچھا، میں بھی جانا چاہتی ہ، چلو نہ پليس .... ''.
اس نے بڑے ہی پیار سے لوکیش سے کہا، اور وہ انکار کر ہی نہیں پایا.
كاويا: "ي ر سو سویٹ انکل، میں ابھی چینج کرکے آتی ہ ''.
اور اتنا کہہ کر وہ اپنے بھاری بھرکم چوتڑ ہلا ہوئے اوپر کہ طرف کی گی ..
اس کے مانسل چوتڑوں کو دیکھ کر اس کے لںڈ نے ایک زوردار اںگڑائی. لی، جسے اس نے بڑی مشکل سے اپنی كےپري میں اڈجسٹ کیا.
تھوڑی ہی دیر میں وہ بھاگتی ہوئی نیچے آئی، اس نے ایک جینز کہ نككر اور ٹائیٹ ٹی شرٹ پہن لی تھی، اور اس ٹی شرٹ کو اس نے پیٹ والے حصے پر باندھ بھی لیا تھا، جس کی وجہ سے اس کی گہری ناف سپاٹ پیٹ کے درمیان صاف دکھ رہی تھی ..
ایک تو پہلے ہی لوکیش کہ حالت خراب تھی، كاويا کو ایسی ڈریس میں دیکھ کر وہ اور بھی اتیجت ہو گیا، اس نے دوسری طرف منہ کر لیا تاکہ اس کے لںڈ کا ابھار كاويا نہ دیکھ سکے ..
نیچے آتے ہوئے وہ رشم کو کہتی ہوئی آرہی تھی کہ وہ لوکیش انکل کے ساتھ کشتی پر جا رہی ہے، اور یہ بات سن کر سمیر کے کان کھڑے ہو گئے، وہ بھی بھاگتا ہوا پیچھے - 2 آ گیا ..
تب تک كاويا کشتی میں بیٹھ چکی تھی، اس نے اپنے ہاتھ میں پكڈے ہوئے ٹاول اور کریم کو اندر رکھا اور پیڈل اپنے ہاتھ میں لے لئے.