[align=right]چاچا چاچی کی چدائی
هللو فرینڈ سٹوری کافی لمبی ہے اسی لئے میں نے اس کے 15 پارٹ برقرار ہے مجھے لگتا ہے کہانی آپ لوگوں کو ضرور پسند آئے گی دوستو کہانی پڑھ کر اپنی رائے ضرور دیںچاچا چاچی کی چدائی
هللو فرینڈ سٹوری کافی لمبی ہے اسی لئے میں نے اس کے 15 پارٹ برقرار ہے مجھے لگتا ہے کہانی آپ لوگوں کو ضرور پسند آئے گی دوستو کہانی پڑھ کر اپنی رائے ضرور دیں
سورج کے ما- باپ گاو میں رہتے تھے. تعلیم کے لیے وہ شہر میں اپنے چچا - چاچی کے پاس رہتا تھا. اس عمرہ 9 سال تھی اور اس کی چاچی 28 سال کی تھی اور چچا 33 کے. سورج کو اس کی چاچی ہی ننگا کر کے نهلاتي تھی. نهلتے وقت وہ روز اس کی نونني پیر صابن لگا کر اس کو ساپھ کرتی تھی. کئی بار سورج کی نونني تن جاتی تو چاچی اس کو تھپڑ مار کر کہتی اب تیری کھڑے ہونے کی عمر نہیں نونني. سورج 13 سال کا ہو گیا. چاچی 32 کی اور چچا 37 کے. دربھاگيا سے دونو کے اب بھی کوئی بچا نہیں تھا اس لئے سورج کو وی بڑے لاڈ سے رکھتے تھے.
سورج کو اس عمر میں بھی چاچی ہی نهلاتي تھی. وہ بڑا شرماتا تھا، 'چاچجي میں خود نہا لوں گا میں اب بڑا ہو گیا ہوں.' چاچی کہتی، 'اچھا تو بڑا ہو گیا، چل باتروم میں تجھے چیک کرتی ہوں،' اور وی اس كاپرے کھول دیتی. سورج کی چاچی کا رنگ فن تھا لیکن وی تھی سنڈر. کوئی 5 پھٹ 4 اںچ ہائیٹ تھی. کوئی 38 انچ کے بوبس تھے جن پیر سیاہ بڑے نپلس تھے. ان کی کمر تھوڑی بھاری تھی کوئی 30 انچ کی. گاںد بہت بڑا تھی كوم سے مم 42 انچ. سورج کے سامنے چونکہ چاچی خود بھی نہا لیتی تھی اس لئے اس نے ان کو کائی بار ننگا دیکھا ہوا تھا.
سورج کے لںڈ اور اڈ کے ارد گرد چھہوٹے چھہوٹے بال لگ آئے تھے اور اس کی نونني اب موٹی ہونے لگی تھی. ان کے خصیوں بھی بھاری ہو کر لٹكنے لگے تھے. ایک دن جیسے ہی چاچی نے اس کی نونني کو صابن لگا کر ساپھ کرنا شروع کیا وہ کھڑی ہو گئی. چاچی صابن لگا کر اس کو هلاتي رہی. سورج کو بڑی شرم آ رہی تھی. مگر چاچی نہی رکی. کوئی دس منٹ ایسے ہی ہلنے کے بعد سورج کی لللي تھوڑی ٹھنڈی ہوا، 'اب تو بڑا ہو گیا ہے سورج اب تیری لللي لںڈ بن گئی ہے،' چاچی نے اس کو کہا اور چلی گئی.
سورج چاچا اور چاچی ایک ہی کمرے میں سوتے تھے. کبھی چاچی چاچا کے ساتھ پلنگ پر اپپےر سوتی اور کبھی اس کے ساتھ نیچے. اس رات چاچی سورج کے پاس آ کر سو گئی، انہوں سرف نائیٹی پہنی تھی انڈر کچھ بھی نہیں تھا. سورج نے صرف لوںگی پہنی تھی. چاچا چاچی نے اسے ابھی تک اڈروےر خرید کر نہیں دیا تھا. رات میں چاچی ہمیشہ کی طرح سورج کو چپتا کر سو رہی تھی تبھی سورج کی لوںگی اپپےر اٹھی اسکا لںڈ پھر سے تن گیا تھا. چاچی نے فوری طور اسکے لںڈ کو لوںگی اپپےر کر کے ہاتھ میں لیا اور بولی، "درد تو نہیں ہو رہا بیٹا، 'وی بولی. سورج بولا نہیں چاچی. مگر چاچی نے پھر سے اس کا خشک لںڈ اپپےر نیچے کرنا شروع کر دیا تھا. شرذ کو اچھا بھی لگ رہا تھا مگر اس کو ڈر تھا کی کہیں چاچجي دیکھ نہ لے.
سورج کے ساتھ اب نئی دقت ہونے لگی تھی. رات میں وہ نیند میں ہی چاچی اپنی ممی اپنی ٹیچر اپنی پڑوسن، كاموالي وگےره کو چود دیتا، صبح اٹھتا تو اس کی لوںگی گیلی ملتی. اب اس کے لںڈ سے گیلا گڑھا سفید دروي نکلتا تھا. دربھاگيا سے اس کے کپڑے بھی چاچی ہی دھوتی تھی. ایک دن اس کے چچا نے اس کے لئے دو نئی لوںگی اور دو اڈروےر لے کر آئے. چاچا چاچی نے اسے ان کے سامنے ہی پہننے کو کہا، 'بیٹے همسے کیا شرمانا، پہن کر دکھائیں تاکہ پتہ چلے کی سائیز صحیح ہے یا نہیں،' اس کے چاچجي بولے. 'سورج کو چاچا کے سامنے ہی چاچی نے چڈی پہنائی مارے گہرا اے پھر اسکا لںڈ پھولنے لگا تھا. "اب روز چڑھ پہننا بیٹا تم بڑے ہو گئے ہو، 'چاچجي بولی. سورج باتھ روم میں جا کر واپس آ رہا تھا کی اس کے کان میں چاچا- چاچی کی باتیں پڑی، 'اب تو اس کا ویریا بھی بننے لگا ہے اب تاخیر کس بات کی ہے؟' چاچجي چاچجي کو کہہ رہے تھے. "ہا اب تو روز صبح اس کا لںڈ کھرا ہوتا ہے اور یہ خواب میں کسی کو چودتا ہے اور اس کی لوںگی میں ہی اس کا ویریا ڈسچارج ہو جاتا ہے، 'چاچجي نے چاچجي کو کہا.' 'اب دیر کس بات کی ہے سشما (چاچجي کا نام)، اب اس کو چود ہی دو، 'چاچجي نے کہا. "ہاں ایک دو دن میں ہی اس کا لنڈ لے لوں گی،' چاچجي بولی. "ہو سکتا ہے تمہارے سامنے شرمايے دو- تین دن کے لئے تم باہر چلے جاؤ تب تک میں اس کو چدائی سیکھا دوںگی، 'چاچجي نے چاچجي کو کہا.' ٹھیک ہے میں کل ہی بڑے بھےساهب کے پاس دو دن کے لئے گاو چلا جاتا ہو ، 'چاچجي نے جواب دیا. سورج کو تھوڑا بہت تو سمجھ آ رہا تھا مگر زیادہ کچھ نہیں.
اگلے دن صبح چاچجي گاو چلے گئے. نو بجتے ہی چاچجي نے سورج کو باتھ آواز دی. چاچجي خود ٹوليا لپیٹے ہوئے تھی. "آ بیٹا تجھے نهلا دے پھر ہم خوب بھی نہا لیں گے، 'چاچجي بولی. "چاچجي اب ہم بڑے ہو گئے هان ہیوم شرم آتی ہے ہم خود نہا لیں گے، 'سورج بولا.' 'بیٹا، تم میرے لئے تو ہمیشہ ہی چھهوٹا رہے گا اب چاچجي سے کیا شرم آ جا،' یہ کہہ کر چاچجي نے سورج کی لوںگی اتار دی اور اس کی چڈی پاو کے نیچے کھسکا دی. چاچجي نے خود کو توليا بھی ہٹا دیا، چاچی بھتیجا دونو باتھروم میں ننگے تھے. سورج نے دیکھا چاچی کے پاو کے درمیان میں بالوں کا ایک گروپ تھا. کاک میں بھی بال تھے. سورج کی جنس کے ارد گرد بھی بال لب گھنے ہونے لگے تھے.
چاچجي خود سٹول پیر بیتھ گیی اور سورج کو پہلے آگے سے نهلانا شروع کیا. سورج ہمیشہ کی طرح گھٹنو کے بال نیچے بیتھ گیا اس کا اوزار نیچے لٹک رہا تھا اور اس کی نظریں چاچی کی کالی بالوں والی چوت سے ہٹ نہیں رہی تھی. چاچی نے پہلے اس کے بالوں میں شمپو کیا پھر اس کے سینے اور کاک میں صابن لگا کر صفائی کی. پھر اس کو الٹا کیا اور اس کی پیٹھ اور گےڈ پیر اور ٹاںگو پیر صابن مالا. گےڈ پیر صابن لگاتے وقت چاچی کی اگليا بار بار اس چچھید میں سرک رہی تھی. اسچريجنك طور پر آج چاچی نے اسکے لںڈ پیر نہ صابن لگایا نہ اس کو دھویا جبکہ ہمیشہ وہ سب سے زیادہ وقت اس کے لںڈ کو ہی دھوتی تھی.
اب چاچی خود کھڑی ہو گئی انہوں اسکے لںڈ کو ہاتھ میں پکر کر کہا آج اس کی صفائی بعد میں کروں گی یہ بڑا شیطان ہو گیا ہے. 'سورج گھبرايا شاید چاچی کو اس کی لوںگی گیلی ہونے کا پتہ چل گیا ہے. چاچی نے کھڑے ہونے کے بعد کہا، 'سورج بیٹا آج ٹب ہی اپنی چاچی کے صابن لگا کر ان کی صفائی کر دے.' سورج نے پہلے چاچی کے سر پیر شمپو کیا اور پھر وہ ان کی چھاتیو اور پیٹ پیر صابن لگانے لگا اس نے دیکھا کی چاچی کے نپلس کھڑے ہو رہے تھے. اس کے بعد اس نے چاچی کی پیٹھ اور پیر پیر بھی صابن لگایا، اسے چاچی کی گاںد اؤر چوت پیر صابن لگانے میں شرم آ رہی تھی، 'کیا ہوا بیٹا تو رک کیو گیا چاچی کی سب جگہوں پیر صابن لگا،' چاچی بولی. یہ سن کر سورج چاچی کی بڑی گاںد پیر صابن لگانے لگا اس نے دیکھا چاچی نے ٹاںگے چؤڑی کر لی ہے، 'بیٹا انڈر بھی لگا پوری صفائی کر،' سورج سمجھ گیا، وو چاچی کی گاںد کے چچھید کے ارد گرد بھی صابن لگنے لگا. اس کے بعد چاچی نے اس کا ہاتھ اپنی چوت پیر رکھ دیا اور بولی، "اس کے انڈر بھی صفائی کر دے بیٹا، 'وی بولی. سورج صابن لگانے لگا اور چاچی کی چوت میں اس کی اگليا سركنے لگی. چاچی نے فوری طور صابن لیا اور اسكے لںڈ پیر پھیرنے لگی سورج کا لںڈ تن کر کوئی 6 انچ پھیل گیا تھا. چاچی اس کے لںڈ پیر مٹھی مرنے لگی ادھر سورج چاچی کی چوت میں انگلی کرنے لگا. کوئی دو منٹ بعد ہی سرك کے لںڈ سے ایک پچکاری چچھٹي، 'بیٹا اس کو ویریا کہتے هے یہ بڑا قیمتی ہوتا ہے، یہ تیرے ان بڑے اڈكوشو میں بنتا ہے،' چاچی نے اس کی گوليو کو چھوتے ہوئے کہا. '' اس کو لںڈ کہتے هے اوے اس تھےل کو اڈ، 'چاچی بولی. چاچی نے اس بتایا کی ان گپتگ کو چوت کہتے هے. "بیٹا جب یہ لںڈ چوت کے انڈر جاتا ہے تو وہ ہوتی ہے چدائی، 'وی بولی.
چاچجي چاچجي کا مونڈنے کیڑوں لیکر آئی اور سورج سے بولی، 'بیٹا تو ٹاںگے چھوڑی کر کے بیتھ جا سٹول پیر تیرے لںڈ کے ارد گرد کے بال ساپھ کروں گی،' سورج اچھے بچے کی طرح اےكدوم ننگا سٹك پیر بیتھ گیا. چاچجي نے پہلے کریم لگایا پھر برش سے جھاگ برقرار پھر وہ رےذر پھیرنے لگی. اس حصے میں پہلی بار رےذر گھوم رہا تھا سورج بڑا ڈر رہا تھا کہیں کٹ نہیں لگ جائے، 'بیٹا گھبرانا مت تیرے چاچجي کے لںڈ را آںڈ کے بال میں ہی ساپھ کرتی ہو آج تک ان کو کاٹو نہیں آیا،' وی بولی. جب لںڈ کے اپپر کے بال ساپھ ہو گئے تو چاچی کے ان کے خصیوں کی چمري پاکر کر اس پیر رےذر پھرنا شروع کر دیا. آہستہ آہستہ اس کے اڈ اےكدوم چکنے ہو گيےچاچجي نے اس کو الٹا کیا اورسكي گاںد کے چچھید کے ارد گرد بھی مونڈنے شروع کر دی، 'یہاں بھی ساپھ صفائی ضروری ہے بیٹا،' وی بولی. انہوں سورج کے گپتگ کو پانی سے دھویا، 'اب دیکھ تیرا چیکنا لںڈ اور چکنے اڈ، ان کو چوسنے میں اب مزہ آئے گا، یہ کہہ کر چچجي اسکے لںڈ پیر جھکی اور اس کے موہ پیر زبان پھرنے لگی. سورج کا لںڈ اتیجنا سے پھٹا جر اها تھا. چاچی اس کے لںڈ کی آگے کی چمري اپنے هوتو سے ہلنے لگی. پھر چاچی کے ہاٹ نیچے آئے اور سورج کی گوليو کو چاٹنے لگی، 'کتنی بڑی ہے تیری گوليا اور کتنی رسیلی بھی ان کا وےري میرے بڑا کام کا ہے بیٹا،' یہ کہہ کر وی بھوکے کتے کی طرح اس کے چکنے اڈ چچٹنے لگی. سورج کا لںڈ بیکابو تھا. چاچی اے اس کے اڈ چاٹنے کے ساتھ ساتھ اس کے لںڈ پیر مٹھی مارنی شروع کر دی.
سورج کی حالت خراب تھی. اسے لگ رہا تھا اس کی پچکاری چھوٹنے والی ہے. چاچجي نے اب واپس اس کے لںڈ کو موہ میں لے لیا اور ہاتھوں سے اڈ کو تھپكانے لگی، 'چاچجي میرا ویریا آنے والا ہے،' سورج پہلی بار بولا. 'ادھر چاچی اس کے ویریا کی اے ا بوںد ڈکار گئی اور اس کے لنڈ کے آگے کا حصہ اپنی جیبھ سے ساپھ کرنے لگی. "بیٹا اب تیرے اس شاندار لڈ کے لئے تیری چاچی کو بھی تیار ہونا ہے، 'یہ کہہ کر انہوں ٹاںگے چوری کر دی اور مونڈنے کیڑوں کی طرف اشارہ کیا. سورج سمجھ گیا. اس نے چاچی کی چوت پیر کریم لگا کر رےذر پھرنا شروع کر دیا اور واها کے بال ساپھ کرنے لگا. جب سارے بال ساپھ ہو گئے تو چاچی بولی بیٹا اچھی طرح دیکھ لے ایک دو بال چھوٹ گئے ہو تو ان کو بھی ساپھ کر لے. سورج نے پہلی بار زندگی میں 14 سال کی مرا میں کوئی چوت دیکھی تھی، اسے دو- تین بال نظر آئے وہ اس نے ساپھ کئے. اسے چاچی کی چوت کے انڈر دو سیاہ ہونٹ دکھائے دے رہے تھے اور ایک فن چچھید بھی.
هللو فرینڈ سٹوری کافی لمبی ہے اسی لئے میں نے اس کے 15 پارٹ برقرار ہے مجھے لگتا ہے کہانی آپ لوگوں کو ضرور پسند آئے گی دوستو کہانی پڑھ کر اپنی رائے ضرور دیںچاچا چاچی کی چدائی
هللو فرینڈ سٹوری کافی لمبی ہے اسی لئے میں نے اس کے 15 پارٹ برقرار ہے مجھے لگتا ہے کہانی آپ لوگوں کو ضرور پسند آئے گی دوستو کہانی پڑھ کر اپنی رائے ضرور دیں
سورج کے ما- باپ گاو میں رہتے تھے. تعلیم کے لیے وہ شہر میں اپنے چچا - چاچی کے پاس رہتا تھا. اس عمرہ 9 سال تھی اور اس کی چاچی 28 سال کی تھی اور چچا 33 کے. سورج کو اس کی چاچی ہی ننگا کر کے نهلاتي تھی. نهلتے وقت وہ روز اس کی نونني پیر صابن لگا کر اس کو ساپھ کرتی تھی. کئی بار سورج کی نونني تن جاتی تو چاچی اس کو تھپڑ مار کر کہتی اب تیری کھڑے ہونے کی عمر نہیں نونني. سورج 13 سال کا ہو گیا. چاچی 32 کی اور چچا 37 کے. دربھاگيا سے دونو کے اب بھی کوئی بچا نہیں تھا اس لئے سورج کو وی بڑے لاڈ سے رکھتے تھے.
سورج کو اس عمر میں بھی چاچی ہی نهلاتي تھی. وہ بڑا شرماتا تھا، 'چاچجي میں خود نہا لوں گا میں اب بڑا ہو گیا ہوں.' چاچی کہتی، 'اچھا تو بڑا ہو گیا، چل باتروم میں تجھے چیک کرتی ہوں،' اور وی اس كاپرے کھول دیتی. سورج کی چاچی کا رنگ فن تھا لیکن وی تھی سنڈر. کوئی 5 پھٹ 4 اںچ ہائیٹ تھی. کوئی 38 انچ کے بوبس تھے جن پیر سیاہ بڑے نپلس تھے. ان کی کمر تھوڑی بھاری تھی کوئی 30 انچ کی. گاںد بہت بڑا تھی كوم سے مم 42 انچ. سورج کے سامنے چونکہ چاچی خود بھی نہا لیتی تھی اس لئے اس نے ان کو کائی بار ننگا دیکھا ہوا تھا.
سورج کے لںڈ اور اڈ کے ارد گرد چھہوٹے چھہوٹے بال لگ آئے تھے اور اس کی نونني اب موٹی ہونے لگی تھی. ان کے خصیوں بھی بھاری ہو کر لٹكنے لگے تھے. ایک دن جیسے ہی چاچی نے اس کی نونني کو صابن لگا کر ساپھ کرنا شروع کیا وہ کھڑی ہو گئی. چاچی صابن لگا کر اس کو هلاتي رہی. سورج کو بڑی شرم آ رہی تھی. مگر چاچی نہی رکی. کوئی دس منٹ ایسے ہی ہلنے کے بعد سورج کی لللي تھوڑی ٹھنڈی ہوا، 'اب تو بڑا ہو گیا ہے سورج اب تیری لللي لںڈ بن گئی ہے،' چاچی نے اس کو کہا اور چلی گئی.
سورج چاچا اور چاچی ایک ہی کمرے میں سوتے تھے. کبھی چاچی چاچا کے ساتھ پلنگ پر اپپےر سوتی اور کبھی اس کے ساتھ نیچے. اس رات چاچی سورج کے پاس آ کر سو گئی، انہوں سرف نائیٹی پہنی تھی انڈر کچھ بھی نہیں تھا. سورج نے صرف لوںگی پہنی تھی. چاچا چاچی نے اسے ابھی تک اڈروےر خرید کر نہیں دیا تھا. رات میں چاچی ہمیشہ کی طرح سورج کو چپتا کر سو رہی تھی تبھی سورج کی لوںگی اپپےر اٹھی اسکا لںڈ پھر سے تن گیا تھا. چاچی نے فوری طور اسکے لںڈ کو لوںگی اپپےر کر کے ہاتھ میں لیا اور بولی، "درد تو نہیں ہو رہا بیٹا، 'وی بولی. سورج بولا نہیں چاچی. مگر چاچی نے پھر سے اس کا خشک لںڈ اپپےر نیچے کرنا شروع کر دیا تھا. شرذ کو اچھا بھی لگ رہا تھا مگر اس کو ڈر تھا کی کہیں چاچجي دیکھ نہ لے.
سورج کے ساتھ اب نئی دقت ہونے لگی تھی. رات میں وہ نیند میں ہی چاچی اپنی ممی اپنی ٹیچر اپنی پڑوسن، كاموالي وگےره کو چود دیتا، صبح اٹھتا تو اس کی لوںگی گیلی ملتی. اب اس کے لںڈ سے گیلا گڑھا سفید دروي نکلتا تھا. دربھاگيا سے اس کے کپڑے بھی چاچی ہی دھوتی تھی. ایک دن اس کے چچا نے اس کے لئے دو نئی لوںگی اور دو اڈروےر لے کر آئے. چاچا چاچی نے اسے ان کے سامنے ہی پہننے کو کہا، 'بیٹے همسے کیا شرمانا، پہن کر دکھائیں تاکہ پتہ چلے کی سائیز صحیح ہے یا نہیں،' اس کے چاچجي بولے. 'سورج کو چاچا کے سامنے ہی چاچی نے چڈی پہنائی مارے گہرا اے پھر اسکا لںڈ پھولنے لگا تھا. "اب روز چڑھ پہننا بیٹا تم بڑے ہو گئے ہو، 'چاچجي بولی. سورج باتھ روم میں جا کر واپس آ رہا تھا کی اس کے کان میں چاچا- چاچی کی باتیں پڑی، 'اب تو اس کا ویریا بھی بننے لگا ہے اب تاخیر کس بات کی ہے؟' چاچجي چاچجي کو کہہ رہے تھے. "ہا اب تو روز صبح اس کا لںڈ کھرا ہوتا ہے اور یہ خواب میں کسی کو چودتا ہے اور اس کی لوںگی میں ہی اس کا ویریا ڈسچارج ہو جاتا ہے، 'چاچجي نے چاچجي کو کہا.' 'اب دیر کس بات کی ہے سشما (چاچجي کا نام)، اب اس کو چود ہی دو، 'چاچجي نے کہا. "ہاں ایک دو دن میں ہی اس کا لنڈ لے لوں گی،' چاچجي بولی. "ہو سکتا ہے تمہارے سامنے شرمايے دو- تین دن کے لئے تم باہر چلے جاؤ تب تک میں اس کو چدائی سیکھا دوںگی، 'چاچجي نے چاچجي کو کہا.' ٹھیک ہے میں کل ہی بڑے بھےساهب کے پاس دو دن کے لئے گاو چلا جاتا ہو ، 'چاچجي نے جواب دیا. سورج کو تھوڑا بہت تو سمجھ آ رہا تھا مگر زیادہ کچھ نہیں.
اگلے دن صبح چاچجي گاو چلے گئے. نو بجتے ہی چاچجي نے سورج کو باتھ آواز دی. چاچجي خود ٹوليا لپیٹے ہوئے تھی. "آ بیٹا تجھے نهلا دے پھر ہم خوب بھی نہا لیں گے، 'چاچجي بولی. "چاچجي اب ہم بڑے ہو گئے هان ہیوم شرم آتی ہے ہم خود نہا لیں گے، 'سورج بولا.' 'بیٹا، تم میرے لئے تو ہمیشہ ہی چھهوٹا رہے گا اب چاچجي سے کیا شرم آ جا،' یہ کہہ کر چاچجي نے سورج کی لوںگی اتار دی اور اس کی چڈی پاو کے نیچے کھسکا دی. چاچجي نے خود کو توليا بھی ہٹا دیا، چاچی بھتیجا دونو باتھروم میں ننگے تھے. سورج نے دیکھا چاچی کے پاو کے درمیان میں بالوں کا ایک گروپ تھا. کاک میں بھی بال تھے. سورج کی جنس کے ارد گرد بھی بال لب گھنے ہونے لگے تھے.
چاچجي خود سٹول پیر بیتھ گیی اور سورج کو پہلے آگے سے نهلانا شروع کیا. سورج ہمیشہ کی طرح گھٹنو کے بال نیچے بیتھ گیا اس کا اوزار نیچے لٹک رہا تھا اور اس کی نظریں چاچی کی کالی بالوں والی چوت سے ہٹ نہیں رہی تھی. چاچی نے پہلے اس کے بالوں میں شمپو کیا پھر اس کے سینے اور کاک میں صابن لگا کر صفائی کی. پھر اس کو الٹا کیا اور اس کی پیٹھ اور گےڈ پیر اور ٹاںگو پیر صابن مالا. گےڈ پیر صابن لگاتے وقت چاچی کی اگليا بار بار اس چچھید میں سرک رہی تھی. اسچريجنك طور پر آج چاچی نے اسکے لںڈ پیر نہ صابن لگایا نہ اس کو دھویا جبکہ ہمیشہ وہ سب سے زیادہ وقت اس کے لںڈ کو ہی دھوتی تھی.
اب چاچی خود کھڑی ہو گئی انہوں اسکے لںڈ کو ہاتھ میں پکر کر کہا آج اس کی صفائی بعد میں کروں گی یہ بڑا شیطان ہو گیا ہے. 'سورج گھبرايا شاید چاچی کو اس کی لوںگی گیلی ہونے کا پتہ چل گیا ہے. چاچی نے کھڑے ہونے کے بعد کہا، 'سورج بیٹا آج ٹب ہی اپنی چاچی کے صابن لگا کر ان کی صفائی کر دے.' سورج نے پہلے چاچی کے سر پیر شمپو کیا اور پھر وہ ان کی چھاتیو اور پیٹ پیر صابن لگانے لگا اس نے دیکھا کی چاچی کے نپلس کھڑے ہو رہے تھے. اس کے بعد اس نے چاچی کی پیٹھ اور پیر پیر بھی صابن لگایا، اسے چاچی کی گاںد اؤر چوت پیر صابن لگانے میں شرم آ رہی تھی، 'کیا ہوا بیٹا تو رک کیو گیا چاچی کی سب جگہوں پیر صابن لگا،' چاچی بولی. یہ سن کر سورج چاچی کی بڑی گاںد پیر صابن لگانے لگا اس نے دیکھا چاچی نے ٹاںگے چؤڑی کر لی ہے، 'بیٹا انڈر بھی لگا پوری صفائی کر،' سورج سمجھ گیا، وو چاچی کی گاںد کے چچھید کے ارد گرد بھی صابن لگنے لگا. اس کے بعد چاچی نے اس کا ہاتھ اپنی چوت پیر رکھ دیا اور بولی، "اس کے انڈر بھی صفائی کر دے بیٹا، 'وی بولی. سورج صابن لگانے لگا اور چاچی کی چوت میں اس کی اگليا سركنے لگی. چاچی نے فوری طور صابن لیا اور اسكے لںڈ پیر پھیرنے لگی سورج کا لںڈ تن کر کوئی 6 انچ پھیل گیا تھا. چاچی اس کے لںڈ پیر مٹھی مرنے لگی ادھر سورج چاچی کی چوت میں انگلی کرنے لگا. کوئی دو منٹ بعد ہی سرك کے لںڈ سے ایک پچکاری چچھٹي، 'بیٹا اس کو ویریا کہتے هے یہ بڑا قیمتی ہوتا ہے، یہ تیرے ان بڑے اڈكوشو میں بنتا ہے،' چاچی نے اس کی گوليو کو چھوتے ہوئے کہا. '' اس کو لںڈ کہتے هے اوے اس تھےل کو اڈ، 'چاچی بولی. چاچی نے اس بتایا کی ان گپتگ کو چوت کہتے هے. "بیٹا جب یہ لںڈ چوت کے انڈر جاتا ہے تو وہ ہوتی ہے چدائی، 'وی بولی.
چاچجي چاچجي کا مونڈنے کیڑوں لیکر آئی اور سورج سے بولی، 'بیٹا تو ٹاںگے چھوڑی کر کے بیتھ جا سٹول پیر تیرے لںڈ کے ارد گرد کے بال ساپھ کروں گی،' سورج اچھے بچے کی طرح اےكدوم ننگا سٹك پیر بیتھ گیا. چاچجي نے پہلے کریم لگایا پھر برش سے جھاگ برقرار پھر وہ رےذر پھیرنے لگی. اس حصے میں پہلی بار رےذر گھوم رہا تھا سورج بڑا ڈر رہا تھا کہیں کٹ نہیں لگ جائے، 'بیٹا گھبرانا مت تیرے چاچجي کے لںڈ را آںڈ کے بال میں ہی ساپھ کرتی ہو آج تک ان کو کاٹو نہیں آیا،' وی بولی. جب لںڈ کے اپپر کے بال ساپھ ہو گئے تو چاچی کے ان کے خصیوں کی چمري پاکر کر اس پیر رےذر پھرنا شروع کر دیا. آہستہ آہستہ اس کے اڈ اےكدوم چکنے ہو گيےچاچجي نے اس کو الٹا کیا اورسكي گاںد کے چچھید کے ارد گرد بھی مونڈنے شروع کر دی، 'یہاں بھی ساپھ صفائی ضروری ہے بیٹا،' وی بولی. انہوں سورج کے گپتگ کو پانی سے دھویا، 'اب دیکھ تیرا چیکنا لںڈ اور چکنے اڈ، ان کو چوسنے میں اب مزہ آئے گا، یہ کہہ کر چچجي اسکے لںڈ پیر جھکی اور اس کے موہ پیر زبان پھرنے لگی. سورج کا لںڈ اتیجنا سے پھٹا جر اها تھا. چاچی اس کے لںڈ کی آگے کی چمري اپنے هوتو سے ہلنے لگی. پھر چاچی کے ہاٹ نیچے آئے اور سورج کی گوليو کو چاٹنے لگی، 'کتنی بڑی ہے تیری گوليا اور کتنی رسیلی بھی ان کا وےري میرے بڑا کام کا ہے بیٹا،' یہ کہہ کر وی بھوکے کتے کی طرح اس کے چکنے اڈ چچٹنے لگی. سورج کا لںڈ بیکابو تھا. چاچی اے اس کے اڈ چاٹنے کے ساتھ ساتھ اس کے لںڈ پیر مٹھی مارنی شروع کر دی.
سورج کی حالت خراب تھی. اسے لگ رہا تھا اس کی پچکاری چھوٹنے والی ہے. چاچجي نے اب واپس اس کے لںڈ کو موہ میں لے لیا اور ہاتھوں سے اڈ کو تھپكانے لگی، 'چاچجي میرا ویریا آنے والا ہے،' سورج پہلی بار بولا. 'ادھر چاچی اس کے ویریا کی اے ا بوںد ڈکار گئی اور اس کے لنڈ کے آگے کا حصہ اپنی جیبھ سے ساپھ کرنے لگی. "بیٹا اب تیرے اس شاندار لڈ کے لئے تیری چاچی کو بھی تیار ہونا ہے، 'یہ کہہ کر انہوں ٹاںگے چوری کر دی اور مونڈنے کیڑوں کی طرف اشارہ کیا. سورج سمجھ گیا. اس نے چاچی کی چوت پیر کریم لگا کر رےذر پھرنا شروع کر دیا اور واها کے بال ساپھ کرنے لگا. جب سارے بال ساپھ ہو گئے تو چاچی بولی بیٹا اچھی طرح دیکھ لے ایک دو بال چھوٹ گئے ہو تو ان کو بھی ساپھ کر لے. سورج نے پہلی بار زندگی میں 14 سال کی مرا میں کوئی چوت دیکھی تھی، اسے دو- تین بال نظر آئے وہ اس نے ساپھ کئے. اسے چاچی کی چوت کے انڈر دو سیاہ ہونٹ دکھائے دے رہے تھے اور ایک فن چچھید بھی.