12-01-2015, 03:05 AM
شوانی کی کنواری چوت ہری کر دی
شوانی اسی سال ہمارے طبقے میں نئی نئی آئی تھی. میں سیدھا-شفل سا لڑکا تھا. پر پڑھنے لکھنے میں اپنے طبقے میں سب سے تیز تھا. شوانی بھی پڑھائی کے معاملے میں بہت اچھی تھی. جلد ہی ہم دونوں میں دوستی ہو گئی.
اب میں نے اسے الگ نظروں سے دیکھنا شروع کر دیا تھا. شاید وہ میری نظروں کی زبان سمجھ رہی تھی. ہم دونوں ایک دوسرے سے ملنے جلنے لگے تھے. وہ جوانی کی ڈیوڑھی پر قدم رکھ چکی تھی. جب بھی میں اس کے ابھرے سنتری جیسے چوچیوں کو دیکھتا تھا تو میرے دل میں ایک ہی خیال آتا تھا کہ ابھی جاکر ان کا سارا رس نکال کر پی جاؤں. سکرٹ پہنے ہوئے اس کی کمر اور رانوں کو دیکھ کر منہ میں پانی آ جاتا تھا. وہ کبھی بھی اپنے ہوںٹھو پر لپسٹک نہیں لگاتی تھی، پھر بھی اس کے ہونٹ گلابی لگتے تھے. ہر وقت اس کے ہونٹوں کو چوسنے کا دل کرتا تھا.
ایک دن میں نے ہمت کر کے اسے لنچ بریک میں الگ لے جا کر اسے کہہ دیا: '' میں تم سے بہت پیار کرتا ہوں.
پہلے وہ گھبرائی پر کچھ سیکنڈ کے بعد وہ مسکراتے ہوئے وہاں سے بھاگ گئی. میں سمجھ گیا کہ "لڑکی ہنسی مطلب پھنسی". پھر کیا تھا ہم دونوں ایک دوسرے کو چوری چوری نظروں سے دیکھنے لگے. موقع ملتے ہی اس کی گول چھوٹی چھوٹی چوچیوں کو دبا دیتا. اسی طرح کئی ماہ گزر گئے. بس چدائی کے موقع کی تلاش کر رہا تھا. کبھی کبھی وہ اپنے سہیلیوں کے ساتھ میرے گھر پر بھی آ جاتی تھی.
ایک دن اچھا موقع ملا، پاپا روز کی طرح اپنے کام پر اور ممی اور بہن میری پھوپھی کے گھر چلی گئی تھی. اتفاق سے وہ اتوار کا دن تھا. میں نے اسے بہانے سے بلایا. وہ اکیلے ہی میرے گھر آئی. جیسے ہی میں نے دروازہ کھولا میں نے اسے دیکھ کر سنن رہ گیا. اس نے گلابی سوٹ پہن رکھا تھا، جس میں وہ بہت خوبصورت لگ رہی تھی. وہ مجھے دیکھ کر ہنسی اور گھر کے اندر آ گئی. کچھ دیر بعد ہم دونوں میرے بیڈروم میں ایک ہی بیڈ پر لیٹ کر فلم دیکھنے لگے.
پھر میرے ذہن میں ایک شرارت سوجھی، میں نے اٹھ کر ایک سیکسی فلم لگا دی. جس ایک سہاگرات کا سین آ رہا تھا. وہ پیٹ کے بل لیٹ کر فلم دیکھنے لگی. جس سے اس کی چچیاں بیڈ پر دب رہی تھی. پھر مجھے ایسا محسوس ہوا کہ فلم دیکھ کر اسے بھی کچھ ہو رہا تھا.
اچانک اس نے مجھ سے پوچھ ليا- تم نے یہ سب کیا ہے کبھی؟
میں نے انجان بن کر پوچھا کیا؟
اس نے کہا یہی ہے جو اس وقت ٹی وی میں دیکھ سکتے ہیں.
میںنے کہا- نہیں! جو کہ صحیح تھا.
میںنے پوچھا- کیا تم نے؟
وہ شرماتے ہوئے بولی نہیں.
پھر میں تھوڑا ہمت کرکے بولا چلو آج ہم دونوں کرکے دیکھتے ہیں.
یہ سن کر وہ اٹھ کر بیٹھ گئی اور بولی میں تو ایسے ہی کہہ رہی تھی، نہیں، یہ سب ٹھیک نہیں ہے.
میںنے کہا- تو سیکھیںگے کب؟
وہ بولی نہیں، اس میں بہت درد ہوتا ہے.
میںنے کہا- تمہیں کیسے پتہ؟
وہ بتانے لگی کہ اس کی سہیلی نے بتایا تھا جب اس کی شادی ہوئی تھی.
پھر میں نے کہا شروع میں تھوڑا درد ہوتا ہے، پھر بہت مجا آتا ہے، میں نے کتاب میں پڑھا تھا.
اس نے کہا تم بہت گںدے ہو، کہہ کر سر کو جھکا لیا.
بس فر کیا تھا، میں نے آگے بڑھ کر اس کے ہاتھوں کو چوم لیا، پھر اس کے گلابی اور نرم ہوںٹھوں کو اپنے ہوںٹھوں سے سٹايا تو اس کی گرم سانسیں محسوس ہوئی جو کہ کافی تیز چل رہی تھی. اس کے ہونٹوں کو قریب 10 منٹ تک چوستا رہا. وہ بھی اپنی زبان میرے منہ میں ڈال کر چاٹ رہی تھی. پھر میرے ہاتھ اس کے سر پر سے سرک کر اس کے چوچیوں پر آ گئے. جب میں نے اسکی چوچیوں کو ہاتھوں سے دبایا تو وہ سسيا کر بولی- نہیں راج، آج نہیں! آج مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے.
میں نے اس کی ایک نہ سنی اور آہستہ آہستہ اس کے سوٹ کو کھولنے لگا. کچھ دیر بعد اس کے بدن پر صرف پیںٹی اور چھوٹی سی برا ہی بچ گئی. پھر میں نے اس کے گلے پر چومتے ہئے اس کے پیچھے جا کر برا کے ہک کھول دئے. واہ، کیا نزارا تھا. وہ میرے سامنے تقریبا ننگی کھڑی تھی. مجھے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اب میں اس کے ساتھ کیا کروں.
وہ صرف سر جھکائے کھڑی تھی. پھر میں آگے جا کر اس کے چوچیوں کو آہستہ آہستہ مسلنے لگا جس کے باعث اس کی چھوٹی سی نپل سخت لگنے لگی تھی. اس کے نپل کو اپنے جیبھ سے چاٹنے لگا جس سے اس کے منہ سے سی ...... سی ... كي آوازیں آنے لگی تھی. میں سمجھ گیا کہ اب وہ گرم ہونے لگی ہے.
پھر اچانک میں نے اس کے ہاتھ اپنے 8 انچ کھڑے لنڈ پر محسوس کیا جو اسے پیںٹ کے اوپر سے ہی سہلا رہی تھی. میں نے فٹ سے اپنے پتلون اور انڈرویر کھول دیا. وہ میرے لنڈ کو آگے پیچھے کر رہی تھی اور میں اس کے چوچیوں کو باری باری کتے کی طرح چاٹ رہا تھ. پھر میں نے اسے گھٹنے کے بل بٹھایا اور اپنے لنڈ کو چاٹنے کو کہا. پہلے تو اس نے انکار کر دیا پر میرے زور دینے پر اپنے نرم ہونٹ میرے لنڈ پر رکھ دئے. پھر دھیرے دھیرے اسے اپنے منہ میں اندر باہر کرنے لگی. پہلی بار کوئی میرے لنڈ کو اپنے منہ سے چاٹ رہی تھی. گویا ایک عجیب سی دنیا میں اپنے آپ کو محسوس کر رہا تھا.
آہستہ آہستہ اس کی سپیڈ بڑھ رہی تھی. ایک وقت ایسا لگا کہ میں جھڑنے والا ہوں. میں نے فٹ سے لنڈ کو باہر نکالا اور شوانی کو بیڈ پر لیٹا کر اسکے پیںٹی کو کھول دیا. اس کے بغیر بال والے ہموار چوت کو دیکھ کر میں نے بے قابو ہو گیا. میں نے اس کے بور پر ہاتھ پھیرتے ہوئے ایک اوںگلی بور میں ڈال دیا. جس سے اس کے سسکاریاں نکل پڑی. آہستہ آہستہ اس کی بور سے پانی نکلنا شروع ہو گیا. میں اپنا منہ اس کی بور پر رکھ کر چاٹنے لگا. کبھی کبھی اپنے زبان اس کے بور میں بھی ڈال دیتا جس سے وہ چیخ پڑتی.
قریب 15 منٹ یہ کام چلتا رہا. اب تک تو میرا لنڈ گرم ہونے جیسا ہو گیا تھا. اب میں اٹھا اور اس گاںڈ کے نیچے ایک تکیا رکھ کر اس کے اوپر آ گیا. اپنی اوںگلی کو 3 بار اندر باہر کیا. پھر لنڈ کو بور کے پاس لے جا کر اندر ڈالنے کی کوشش کی پر ناکام رہا. اگلی بار پھر سے کوشش کی تو تھوڑا سا لنڈ بور میں جا سکا جس سے اس کی چیخ نکل گئی.
نہیں .. نہیں .... پلیج .... باہر ... .. نکالو کی آواز کرنے لگی. اور کرتی بھی کیا میرا شیر 8 "لمبا جو تھا. میں نے پھٹ سے اپنا ہاتھ اس کے منہ پر رکھ دیا. چند سیکنڈ کے بعد زور دار دھکے کے ساتھ اس کی بور کی جھلی کو پھاڑتے ہوئے میرا لنڈ اس کی بور میں مکمل کے مکمل سماں گیا. جس سے اس خوفناک چیخ نکلی پر منہ بند ہونے کی وجہ سے آواز کے گھر کے باہر نہیں جا سکی.
وہ ایک بن پانی کی مچھلی کی طرح تڑپنے لگی اور مجھے دھکا دینے کی کوشش کرنے لگی. میں نے اسے زوردار مضبوطی سے پکڑ رکھا تھا جس کی وجہ سے وہ ناکام رہی. اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے. کچھ وقت کے بعد اس کی تڑپ میں کمی آئی تو میں نے مورچہ سنبھالا اور شوٹ لگنا شروع کر دیا. اب بھی اس کی بور بہت ٹائیٹ تھی جس کی وجہ سے میں لنڈ کو آسانی سے اندر-باہر نہیں کر پا رہا تھا. مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ کوئی چیز میرے لنڈ کو چاروں طرف سے کسے ہوئے تھی. میں نے محسوس کیا کہ کوئی گرم سی چیز میرے لنڈ کو جلا رہی ہے. جب میں نے دیکھا تو سنن رہ گیا.
میں نے دیکھا میرے لنڈ کے گرد سے بور میں سے خون نکل رہا تھا. میں نے ڈر کر لنڈ کو باہر نکال لیا تو شوانی نے کہا- یہ کیا کر رہے ہو. پلیج اسے اندر ڈالو اور پےلو. وہ بار بار کہنے لگی- چودو! پلیز چودو، جلدی چودو.
میں نے اپنا لنڈ پھر سے سنبھالا اور زور سے دھکا لگا کر پورا لنڈ بور میں ڈال دیا. جس سے اس کی چیخ نکلی پر وہ درد کو برداشت کر رہی تھی. بس پاگلوں کی طرح کہہ رہی تھی -پھك میٹر، پھک می، پلیج چودو، اور زور سے چودو راج. کام اون اور زور سے.
میں نے بھی دھکا لگانا تیز کر دیا تھا. اس کی آوازیں صاف صاف نہیں نکل رہی تھی. چونکہ ہم دونوں کی یہ پہلی چدائی تھی اس لئے ہم دونوں جلد ہی جھڑ گئے تھے. میں نے اپنا سارا مال اس کی بور میں ہی ڈال دیا تھا. میں مکمل طور پر تھک گیا تھا سو اسکی چوچیوں پر سر رکھ کر لیٹ گیا تھا. قریب 30 منٹ کے بعد ہم دونوں اٹھے پر شوانی ٹھیک سے چل نہیں پا رہی تھی. میں نے اسے سہارا دے کر باتھ روم میں لے جا کر غسل دیا اور خود بھی نہایا.
باتھ روم میں اپنے بور اور میرے لنڈ پر لگا خون دیکھ کر شوانی چونک گئی. پھر میں نے اسے سمجھایا کہ یہ تیری بور کا خون ہے. کیونکہ تم نے پہلی بار سیکس کیا ہے. پہلی بار سیکس کرنے پر خون نکلتا ہے. اب تمہاری بور کا راستہ کھل گیا ہے. جب وہ باتھ روم سے آئی تو بیڈ پر خون دیکھ کر بولی- اتنا سارا خون!
پھر ہم دونوں نے اپنے اپنے کپڑے پہن لیے. ہم دونوں قریب 2 گھنٹے تک بات کرتے رہے اور کھانا کھایا. جب وہ کچھ نورمل ہوئی تو اپنے گھر چلی گئی. اس کے بعد 2 بار اور شوانی کی چوداي کر چکا ہوں. اب ہم دونوں ایک ہی کالج میں پڑھ رہے ہیں. شوانی کی اور کئی سہیلیوں کو میں نے میرے 8 "کے مزے دیے ہیں.
میں جب بھی نیٹ پر کہانیاں پڑھتا ہوں تو مجھے وہ دن یاد آ جاتا ہے. وہ دن میں کبھی نہیں بھول سکتا.
یہ کہانی آپ کیسی لگی پلیج لکھئیے! مجھے آپ کے پیار کا بے صبری سے انتےجار رہے گا!
شوانی اسی سال ہمارے طبقے میں نئی نئی آئی تھی. میں سیدھا-شفل سا لڑکا تھا. پر پڑھنے لکھنے میں اپنے طبقے میں سب سے تیز تھا. شوانی بھی پڑھائی کے معاملے میں بہت اچھی تھی. جلد ہی ہم دونوں میں دوستی ہو گئی.
اب میں نے اسے الگ نظروں سے دیکھنا شروع کر دیا تھا. شاید وہ میری نظروں کی زبان سمجھ رہی تھی. ہم دونوں ایک دوسرے سے ملنے جلنے لگے تھے. وہ جوانی کی ڈیوڑھی پر قدم رکھ چکی تھی. جب بھی میں اس کے ابھرے سنتری جیسے چوچیوں کو دیکھتا تھا تو میرے دل میں ایک ہی خیال آتا تھا کہ ابھی جاکر ان کا سارا رس نکال کر پی جاؤں. سکرٹ پہنے ہوئے اس کی کمر اور رانوں کو دیکھ کر منہ میں پانی آ جاتا تھا. وہ کبھی بھی اپنے ہوںٹھو پر لپسٹک نہیں لگاتی تھی، پھر بھی اس کے ہونٹ گلابی لگتے تھے. ہر وقت اس کے ہونٹوں کو چوسنے کا دل کرتا تھا.
ایک دن میں نے ہمت کر کے اسے لنچ بریک میں الگ لے جا کر اسے کہہ دیا: '' میں تم سے بہت پیار کرتا ہوں.
پہلے وہ گھبرائی پر کچھ سیکنڈ کے بعد وہ مسکراتے ہوئے وہاں سے بھاگ گئی. میں سمجھ گیا کہ "لڑکی ہنسی مطلب پھنسی". پھر کیا تھا ہم دونوں ایک دوسرے کو چوری چوری نظروں سے دیکھنے لگے. موقع ملتے ہی اس کی گول چھوٹی چھوٹی چوچیوں کو دبا دیتا. اسی طرح کئی ماہ گزر گئے. بس چدائی کے موقع کی تلاش کر رہا تھا. کبھی کبھی وہ اپنے سہیلیوں کے ساتھ میرے گھر پر بھی آ جاتی تھی.
ایک دن اچھا موقع ملا، پاپا روز کی طرح اپنے کام پر اور ممی اور بہن میری پھوپھی کے گھر چلی گئی تھی. اتفاق سے وہ اتوار کا دن تھا. میں نے اسے بہانے سے بلایا. وہ اکیلے ہی میرے گھر آئی. جیسے ہی میں نے دروازہ کھولا میں نے اسے دیکھ کر سنن رہ گیا. اس نے گلابی سوٹ پہن رکھا تھا، جس میں وہ بہت خوبصورت لگ رہی تھی. وہ مجھے دیکھ کر ہنسی اور گھر کے اندر آ گئی. کچھ دیر بعد ہم دونوں میرے بیڈروم میں ایک ہی بیڈ پر لیٹ کر فلم دیکھنے لگے.
پھر میرے ذہن میں ایک شرارت سوجھی، میں نے اٹھ کر ایک سیکسی فلم لگا دی. جس ایک سہاگرات کا سین آ رہا تھا. وہ پیٹ کے بل لیٹ کر فلم دیکھنے لگی. جس سے اس کی چچیاں بیڈ پر دب رہی تھی. پھر مجھے ایسا محسوس ہوا کہ فلم دیکھ کر اسے بھی کچھ ہو رہا تھا.
اچانک اس نے مجھ سے پوچھ ليا- تم نے یہ سب کیا ہے کبھی؟
میں نے انجان بن کر پوچھا کیا؟
اس نے کہا یہی ہے جو اس وقت ٹی وی میں دیکھ سکتے ہیں.
میںنے کہا- نہیں! جو کہ صحیح تھا.
میںنے پوچھا- کیا تم نے؟
وہ شرماتے ہوئے بولی نہیں.
پھر میں تھوڑا ہمت کرکے بولا چلو آج ہم دونوں کرکے دیکھتے ہیں.
یہ سن کر وہ اٹھ کر بیٹھ گئی اور بولی میں تو ایسے ہی کہہ رہی تھی، نہیں، یہ سب ٹھیک نہیں ہے.
میںنے کہا- تو سیکھیںگے کب؟
وہ بولی نہیں، اس میں بہت درد ہوتا ہے.
میںنے کہا- تمہیں کیسے پتہ؟
وہ بتانے لگی کہ اس کی سہیلی نے بتایا تھا جب اس کی شادی ہوئی تھی.
پھر میں نے کہا شروع میں تھوڑا درد ہوتا ہے، پھر بہت مجا آتا ہے، میں نے کتاب میں پڑھا تھا.
اس نے کہا تم بہت گںدے ہو، کہہ کر سر کو جھکا لیا.
بس فر کیا تھا، میں نے آگے بڑھ کر اس کے ہاتھوں کو چوم لیا، پھر اس کے گلابی اور نرم ہوںٹھوں کو اپنے ہوںٹھوں سے سٹايا تو اس کی گرم سانسیں محسوس ہوئی جو کہ کافی تیز چل رہی تھی. اس کے ہونٹوں کو قریب 10 منٹ تک چوستا رہا. وہ بھی اپنی زبان میرے منہ میں ڈال کر چاٹ رہی تھی. پھر میرے ہاتھ اس کے سر پر سے سرک کر اس کے چوچیوں پر آ گئے. جب میں نے اسکی چوچیوں کو ہاتھوں سے دبایا تو وہ سسيا کر بولی- نہیں راج، آج نہیں! آج مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے.
میں نے اس کی ایک نہ سنی اور آہستہ آہستہ اس کے سوٹ کو کھولنے لگا. کچھ دیر بعد اس کے بدن پر صرف پیںٹی اور چھوٹی سی برا ہی بچ گئی. پھر میں نے اس کے گلے پر چومتے ہئے اس کے پیچھے جا کر برا کے ہک کھول دئے. واہ، کیا نزارا تھا. وہ میرے سامنے تقریبا ننگی کھڑی تھی. مجھے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اب میں اس کے ساتھ کیا کروں.
وہ صرف سر جھکائے کھڑی تھی. پھر میں آگے جا کر اس کے چوچیوں کو آہستہ آہستہ مسلنے لگا جس کے باعث اس کی چھوٹی سی نپل سخت لگنے لگی تھی. اس کے نپل کو اپنے جیبھ سے چاٹنے لگا جس سے اس کے منہ سے سی ...... سی ... كي آوازیں آنے لگی تھی. میں سمجھ گیا کہ اب وہ گرم ہونے لگی ہے.
پھر اچانک میں نے اس کے ہاتھ اپنے 8 انچ کھڑے لنڈ پر محسوس کیا جو اسے پیںٹ کے اوپر سے ہی سہلا رہی تھی. میں نے فٹ سے اپنے پتلون اور انڈرویر کھول دیا. وہ میرے لنڈ کو آگے پیچھے کر رہی تھی اور میں اس کے چوچیوں کو باری باری کتے کی طرح چاٹ رہا تھ. پھر میں نے اسے گھٹنے کے بل بٹھایا اور اپنے لنڈ کو چاٹنے کو کہا. پہلے تو اس نے انکار کر دیا پر میرے زور دینے پر اپنے نرم ہونٹ میرے لنڈ پر رکھ دئے. پھر دھیرے دھیرے اسے اپنے منہ میں اندر باہر کرنے لگی. پہلی بار کوئی میرے لنڈ کو اپنے منہ سے چاٹ رہی تھی. گویا ایک عجیب سی دنیا میں اپنے آپ کو محسوس کر رہا تھا.
آہستہ آہستہ اس کی سپیڈ بڑھ رہی تھی. ایک وقت ایسا لگا کہ میں جھڑنے والا ہوں. میں نے فٹ سے لنڈ کو باہر نکالا اور شوانی کو بیڈ پر لیٹا کر اسکے پیںٹی کو کھول دیا. اس کے بغیر بال والے ہموار چوت کو دیکھ کر میں نے بے قابو ہو گیا. میں نے اس کے بور پر ہاتھ پھیرتے ہوئے ایک اوںگلی بور میں ڈال دیا. جس سے اس کے سسکاریاں نکل پڑی. آہستہ آہستہ اس کی بور سے پانی نکلنا شروع ہو گیا. میں اپنا منہ اس کی بور پر رکھ کر چاٹنے لگا. کبھی کبھی اپنے زبان اس کے بور میں بھی ڈال دیتا جس سے وہ چیخ پڑتی.
قریب 15 منٹ یہ کام چلتا رہا. اب تک تو میرا لنڈ گرم ہونے جیسا ہو گیا تھا. اب میں اٹھا اور اس گاںڈ کے نیچے ایک تکیا رکھ کر اس کے اوپر آ گیا. اپنی اوںگلی کو 3 بار اندر باہر کیا. پھر لنڈ کو بور کے پاس لے جا کر اندر ڈالنے کی کوشش کی پر ناکام رہا. اگلی بار پھر سے کوشش کی تو تھوڑا سا لنڈ بور میں جا سکا جس سے اس کی چیخ نکل گئی.
نہیں .. نہیں .... پلیج .... باہر ... .. نکالو کی آواز کرنے لگی. اور کرتی بھی کیا میرا شیر 8 "لمبا جو تھا. میں نے پھٹ سے اپنا ہاتھ اس کے منہ پر رکھ دیا. چند سیکنڈ کے بعد زور دار دھکے کے ساتھ اس کی بور کی جھلی کو پھاڑتے ہوئے میرا لنڈ اس کی بور میں مکمل کے مکمل سماں گیا. جس سے اس خوفناک چیخ نکلی پر منہ بند ہونے کی وجہ سے آواز کے گھر کے باہر نہیں جا سکی.
وہ ایک بن پانی کی مچھلی کی طرح تڑپنے لگی اور مجھے دھکا دینے کی کوشش کرنے لگی. میں نے اسے زوردار مضبوطی سے پکڑ رکھا تھا جس کی وجہ سے وہ ناکام رہی. اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے. کچھ وقت کے بعد اس کی تڑپ میں کمی آئی تو میں نے مورچہ سنبھالا اور شوٹ لگنا شروع کر دیا. اب بھی اس کی بور بہت ٹائیٹ تھی جس کی وجہ سے میں لنڈ کو آسانی سے اندر-باہر نہیں کر پا رہا تھا. مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ کوئی چیز میرے لنڈ کو چاروں طرف سے کسے ہوئے تھی. میں نے محسوس کیا کہ کوئی گرم سی چیز میرے لنڈ کو جلا رہی ہے. جب میں نے دیکھا تو سنن رہ گیا.
میں نے دیکھا میرے لنڈ کے گرد سے بور میں سے خون نکل رہا تھا. میں نے ڈر کر لنڈ کو باہر نکال لیا تو شوانی نے کہا- یہ کیا کر رہے ہو. پلیج اسے اندر ڈالو اور پےلو. وہ بار بار کہنے لگی- چودو! پلیز چودو، جلدی چودو.
میں نے اپنا لنڈ پھر سے سنبھالا اور زور سے دھکا لگا کر پورا لنڈ بور میں ڈال دیا. جس سے اس کی چیخ نکلی پر وہ درد کو برداشت کر رہی تھی. بس پاگلوں کی طرح کہہ رہی تھی -پھك میٹر، پھک می، پلیج چودو، اور زور سے چودو راج. کام اون اور زور سے.
میں نے بھی دھکا لگانا تیز کر دیا تھا. اس کی آوازیں صاف صاف نہیں نکل رہی تھی. چونکہ ہم دونوں کی یہ پہلی چدائی تھی اس لئے ہم دونوں جلد ہی جھڑ گئے تھے. میں نے اپنا سارا مال اس کی بور میں ہی ڈال دیا تھا. میں مکمل طور پر تھک گیا تھا سو اسکی چوچیوں پر سر رکھ کر لیٹ گیا تھا. قریب 30 منٹ کے بعد ہم دونوں اٹھے پر شوانی ٹھیک سے چل نہیں پا رہی تھی. میں نے اسے سہارا دے کر باتھ روم میں لے جا کر غسل دیا اور خود بھی نہایا.
باتھ روم میں اپنے بور اور میرے لنڈ پر لگا خون دیکھ کر شوانی چونک گئی. پھر میں نے اسے سمجھایا کہ یہ تیری بور کا خون ہے. کیونکہ تم نے پہلی بار سیکس کیا ہے. پہلی بار سیکس کرنے پر خون نکلتا ہے. اب تمہاری بور کا راستہ کھل گیا ہے. جب وہ باتھ روم سے آئی تو بیڈ پر خون دیکھ کر بولی- اتنا سارا خون!
پھر ہم دونوں نے اپنے اپنے کپڑے پہن لیے. ہم دونوں قریب 2 گھنٹے تک بات کرتے رہے اور کھانا کھایا. جب وہ کچھ نورمل ہوئی تو اپنے گھر چلی گئی. اس کے بعد 2 بار اور شوانی کی چوداي کر چکا ہوں. اب ہم دونوں ایک ہی کالج میں پڑھ رہے ہیں. شوانی کی اور کئی سہیلیوں کو میں نے میرے 8 "کے مزے دیے ہیں.
میں جب بھی نیٹ پر کہانیاں پڑھتا ہوں تو مجھے وہ دن یاد آ جاتا ہے. وہ دن میں کبھی نہیں بھول سکتا.
یہ کہانی آپ کیسی لگی پلیج لکھئیے! مجھے آپ کے پیار کا بے صبری سے انتےجار رہے گا!