27-11-2014, 06:17 AM
میرے سٹوڈنٹ کی ماں
پیارے دوستو میری کوشش ہے کے زندگی کے سارے تجربات آپ سے شیر کروں. امید ہے آپ کو پسند آئ ہونگی میری اب تک کی سٹوری زبیدہ بیچاری اور دوستی یا سیکس. اب یہ ایک اور ذاتی تجربہ بیان کرنے جا رہا ہوں. آپکے کمنٹس کا انتظار رہے گا.
یہ اس وقت کی بات ہے جب میں سیکنڈ ایئر میں پڑھتا تھا. میرے ابو کے ایک دوست تھے ڈاکٹر صاحب جو کے دن میں ایک سرکاری ڈسپنسری میں کم کرتے تھے اور شام کو اپنا کلینک چلاتے تھے. انہوں نے ابو سے کہا کے میں شام کے وقت ان کے گھر آکر ان کے بیٹے کو ٹیو شن پڑھا دیا کروں. میں نے ان کے گھر جانا سٹارٹ کر دیا. شام کے وقت میں ایک گھنٹے کے لیے ان کے گھر جاتا. ڈرائنگ روم میں ڈائننگ ٹیبل پر بیٹھ کر پڑھایا کرتا تھا. انکا دیپ فریزر بھی ڈرائنگ روم میں رکھا ہوا تھا. اور میں نے نوٹ کیا کے کے جب میں پڑھا رہا ہوتا تو ڈاکٹر کی بیوی کچھ نہ کچھ نکلنے یا رکھنے دیپ فریزر کے پاس آجاتی جب وہ سائیڈ سے جھکتی تو اسکے مممے لٹک رہے ہوتے اور دیپ فریزر کے ڈور کی لائٹ جب ان سے پاسس ہوتی تو اس کے باریک کپڑوں میں سے وہ بہت واضح نظر آتے. ڈاکٹر کی بیوی بہت ماڈرن تھی اور وہ بغیر دوپٹتے کے اکثر سامنے آجاتی تھی. سٹارٹ میں تو صرف دروازہ کھولنے اور چائ دینے تک ہماری بات چیت تھی. پھر آھستہ آھستہ ہم بے تکلف ہوتے گے. اب وہ اکثر اپنی چائ بھی ساتھ ہی لے آتی اور میرے ساتھ بیٹھ کر گپ بھی لگاتی اور چائ بھی پیتی. ایک دن حسب معمول میں پڑھا رہا تھا کے اندر سے اسکی آواز آئ کے بھاگ کر جلدی سے او. میں اندر گیا تو وہ کپڑوں والی رسی پکڑ کر کھڑی تھی. رسی پے بہت سارے کپڑے لٹک رہے تھے. اور وہ اپنی جگا سے اکھڑ گے تھی. میں نے بھاگ کر اس سے رسی پکڑ لی. وہ کپڑے دھو رہی تھی اور اس کا سارا بدن گیلا ہوا تھا. اس نے اس وقت برا بھی نہیں پہنا ہوا تھا اور اس کے
اسکے ممے بلکل بھیگے ہوے تھے. اسکا سارا جسم نظر آ رہا تھا. میں نے جا کر رسی پکڑ لی وہ بولی کے میں ہتھوڑی لے کر آتی ہوں. وہ ہتھوڑی اور سٹول لے ای. میں نے رسی پکڑی ہوئی تھی جس پر کپڑے لٹک رہے تھے. اور وہ رسی کے ساتھ لگے ہے کیل کو دیوار میں تھوکنے لگی. اب پوزیشن یہ تھی کے اسکا جسم مرے ساتھ ٹچ ہو رہا تھا. اسکا منہ دیوار کی طرف تھا اور میں اس کی گانڈ کے ساتھ لگ کر ہوا تھا. میرا لن آھستہ آھستا سخت ہو رہا تھا. جسے وہ بھی محسوس کر رہی تھی. وہ انجان بن کر کیل ٹھوک رہی تھی. مجے بولی کے تھوڑا رسی اور کیل کو اور قریب کرو تاکہ وہ آسانی سے اسے دیوار میں ٹھوک سکے. میں اس کے اور قریب ہوگیا. اب اس نے اپنے آپ کو اس پوزیشن میں مور لیا تھا کے میرا لن اسکی گانڈ کے درمیان لگ رہا تھا. میری سانسیں اسکو محسوس ہو رہی تھی. اس کے بدن کی خشبو مجے آ رہی تھی. وہ مزے مزے سے کیل ٹھوک رہی تھی. مجے بھی کوئی جلدی نہیں تھی. میں آرام سے اس کے ساتھ جڑ کر کھڑا ہوا تھا. اب پرابلم یہ تھا کے نہ وہ منہ سے کچھ بول رہی تھی اور نہ میں.ہم دونو صرف ایک دوسرے سے مزے لے رہے تھے. اچانک وہ بولی کے ہوگیا اور وہ ایک دم سے پیچھے مڑی ہم دونو چونکے ایک ہی سٹول پر کھڑے ہوے تھے اس لیے سنبھال نہ سکے اور بیلنس خراب ہو گیا اور دھڑام کرکے نیچے گر گئی. مجے یہ لگا کے وہ جان بوجھ کر مرے اوپر گری تھی. اب پوزیشن یہ تھی کے میں نیچے لیتا ہوا تھا اور وہ وہ مرے اوپر تھی. اس کے ممے مرے منہ سے لگ رہے تھے. اس نے برا بھی نہیں پہنا ہوا تھا. اسکا نپپل مرے منہ کے ساتھ جڑا ہوا تھا. بس یہی ٹائم تھا کے میں نی کچھ ہمّت دکھائی اور اپنا منہ کھول دیا اور اسکا نیپل اپنے منہ میں دبا لیا. وہ ہنستے ہے اٹھی اور بولی شرارتی کہیں کے. اور مرے اپر سے اٹھ گئی. میں بھی کھڑا ہو گیا. وہ بولی کے تمھارے کپڑے نیچے گرنے سے گندے ہو گئی ہیں لاو میں انہیں بھی دھو دیتی ہوں. پھر اس نے اپنے بیٹے کو بلایا اور اسے اسکے روم میں ٹی وی پر کارٹون لگا کر دے دیا.وہ بولی کے تم اپنے کپڑے اندر بیڈ روم میں جا کر اتار دو میں دھو کر ڈرائر میں خشک کر دیتی ہوں. میں اٹھ کر بیڈ روم میں چلا گیا اور ے کپڑے اتر دیے اور دروازہ کھول کر ہاتھ بھر نکل کر اسے اور میں نے اپنکپڑے پکڑنے کے لیے آواز دی وہ بولی کے ایک منٹ آتی ہوں
اس نے دھڑام سے دروازہ کھولا اور اندر آگئی میں نے اسے دیکھ کر اپنے لن پر ہاتھ رکھ لیا. وہ بولی کیا چھپا رہے ہو میں بولا کچھ نہیں. وہ مرے پاسس آگئی اور میرا ہاتھ پکڑ کر اوپر کر دیا.نیچے میرا لن فل موشن میں کھڑا ہوا تھا. وہ بولی اچھا اسے چھپا رہے تھے. پھر ایک ڈیم سے بولی میرے دوست بنو گے. میں بولا کیوں نہیں. اس نے میرا لن پکڑ لیا اور بولی اسے مرے اندر ڈالوگے میں نے کہا کوشش کرتا ہوں. پھر اس نے اپنے کپڑے بھی اتار دیے. مجے بد پر لیٹنے کا کہا اور مرے لن کو منہ میں دال کر چوسنا سٹارٹ کر دیا. بولی کے مرے منہ میں فارغ مت ہونا. میں مزے سے لوں اس کے منہ مینن دال کر لیتا ہوا تھا. تھوڑی در کی سککنگ کے بعد بولی اب تم مرے اوپر آجاؤ. میں اس کے اپر اگیا اور اسکے ممے چوسنے لگا وہ مزے سے پاگل ہو رہی تھی. میں ساتھ ہی ساتھ اس کے گردن اور ہونٹوں پر بھی کس کرتا جا رہا تھا. تقریباً دس منٹ کی کسسنگ کے بعد وہ چڑنے کے لیے بلکل تیار تھی. میں نے اسکی ٹانگوں کو اٹھا کر اپنے کندھے پر رکھا . اپنے لولن کو اسکی چوت کے منہ پر رکھ کر تھوڑا تھوڑا اندر کرنا شروع کیا. جب لن پورا اندر چلا گیا تو میں نے تانگے کاندھے سے اٹھا کر سامنے کر کے جوڑ دی. اس سے اسکا چوت کا سوراخ تھوڑا تنگ ہو گیا. اب میں نے اسےگسھے لگانے شروع کے. کوئی پانچ منٹ کے بعد میں فارغ ہو گیا. اس کے بعد تقریبآ دو سال تک میں انکے گھر جاتا رہا اور ہم نے ہر طریقہ ٹرائی کیا . اور تو اور اس نے مجھے اپنی ایک کزن سے بھی ملوایا اور اسے بھی چدوایا. اب بھی وہ دن یاد آتے ہیں.پتا نہیں اب وہ کہاں اور کس کس سے چد رہی ہوگی.
تو یارو یہ تھی آج کی کہانی. آپ سب سے ایک ضروری گزارش کرنی ہے. کے یار لڑکا لوگ فون کر کے تنگ نہ کیا کرو. خاص طور پے رات کو. فون نمبر میں نے صرف لڑکیوں کی سہولت کے لیے لکھاکچھ اس سے فائدہ اٹھا چکی ہیں باقی بھی جلد اٹھا لیں گی
پیارے دوستو میری کوشش ہے کے زندگی کے سارے تجربات آپ سے شیر کروں. امید ہے آپ کو پسند آئ ہونگی میری اب تک کی سٹوری زبیدہ بیچاری اور دوستی یا سیکس. اب یہ ایک اور ذاتی تجربہ بیان کرنے جا رہا ہوں. آپکے کمنٹس کا انتظار رہے گا.
یہ اس وقت کی بات ہے جب میں سیکنڈ ایئر میں پڑھتا تھا. میرے ابو کے ایک دوست تھے ڈاکٹر صاحب جو کے دن میں ایک سرکاری ڈسپنسری میں کم کرتے تھے اور شام کو اپنا کلینک چلاتے تھے. انہوں نے ابو سے کہا کے میں شام کے وقت ان کے گھر آکر ان کے بیٹے کو ٹیو شن پڑھا دیا کروں. میں نے ان کے گھر جانا سٹارٹ کر دیا. شام کے وقت میں ایک گھنٹے کے لیے ان کے گھر جاتا. ڈرائنگ روم میں ڈائننگ ٹیبل پر بیٹھ کر پڑھایا کرتا تھا. انکا دیپ فریزر بھی ڈرائنگ روم میں رکھا ہوا تھا. اور میں نے نوٹ کیا کے کے جب میں پڑھا رہا ہوتا تو ڈاکٹر کی بیوی کچھ نہ کچھ نکلنے یا رکھنے دیپ فریزر کے پاس آجاتی جب وہ سائیڈ سے جھکتی تو اسکے مممے لٹک رہے ہوتے اور دیپ فریزر کے ڈور کی لائٹ جب ان سے پاسس ہوتی تو اس کے باریک کپڑوں میں سے وہ بہت واضح نظر آتے. ڈاکٹر کی بیوی بہت ماڈرن تھی اور وہ بغیر دوپٹتے کے اکثر سامنے آجاتی تھی. سٹارٹ میں تو صرف دروازہ کھولنے اور چائ دینے تک ہماری بات چیت تھی. پھر آھستہ آھستہ ہم بے تکلف ہوتے گے. اب وہ اکثر اپنی چائ بھی ساتھ ہی لے آتی اور میرے ساتھ بیٹھ کر گپ بھی لگاتی اور چائ بھی پیتی. ایک دن حسب معمول میں پڑھا رہا تھا کے اندر سے اسکی آواز آئ کے بھاگ کر جلدی سے او. میں اندر گیا تو وہ کپڑوں والی رسی پکڑ کر کھڑی تھی. رسی پے بہت سارے کپڑے لٹک رہے تھے. اور وہ اپنی جگا سے اکھڑ گے تھی. میں نے بھاگ کر اس سے رسی پکڑ لی. وہ کپڑے دھو رہی تھی اور اس کا سارا بدن گیلا ہوا تھا. اس نے اس وقت برا بھی نہیں پہنا ہوا تھا اور اس کے
اسکے ممے بلکل بھیگے ہوے تھے. اسکا سارا جسم نظر آ رہا تھا. میں نے جا کر رسی پکڑ لی وہ بولی کے میں ہتھوڑی لے کر آتی ہوں. وہ ہتھوڑی اور سٹول لے ای. میں نے رسی پکڑی ہوئی تھی جس پر کپڑے لٹک رہے تھے. اور وہ رسی کے ساتھ لگے ہے کیل کو دیوار میں تھوکنے لگی. اب پوزیشن یہ تھی کے اسکا جسم مرے ساتھ ٹچ ہو رہا تھا. اسکا منہ دیوار کی طرف تھا اور میں اس کی گانڈ کے ساتھ لگ کر ہوا تھا. میرا لن آھستہ آھستا سخت ہو رہا تھا. جسے وہ بھی محسوس کر رہی تھی. وہ انجان بن کر کیل ٹھوک رہی تھی. مجے بولی کے تھوڑا رسی اور کیل کو اور قریب کرو تاکہ وہ آسانی سے اسے دیوار میں ٹھوک سکے. میں اس کے اور قریب ہوگیا. اب اس نے اپنے آپ کو اس پوزیشن میں مور لیا تھا کے میرا لن اسکی گانڈ کے درمیان لگ رہا تھا. میری سانسیں اسکو محسوس ہو رہی تھی. اس کے بدن کی خشبو مجے آ رہی تھی. وہ مزے مزے سے کیل ٹھوک رہی تھی. مجے بھی کوئی جلدی نہیں تھی. میں آرام سے اس کے ساتھ جڑ کر کھڑا ہوا تھا. اب پرابلم یہ تھا کے نہ وہ منہ سے کچھ بول رہی تھی اور نہ میں.ہم دونو صرف ایک دوسرے سے مزے لے رہے تھے. اچانک وہ بولی کے ہوگیا اور وہ ایک دم سے پیچھے مڑی ہم دونو چونکے ایک ہی سٹول پر کھڑے ہوے تھے اس لیے سنبھال نہ سکے اور بیلنس خراب ہو گیا اور دھڑام کرکے نیچے گر گئی. مجے یہ لگا کے وہ جان بوجھ کر مرے اوپر گری تھی. اب پوزیشن یہ تھی کے میں نیچے لیتا ہوا تھا اور وہ وہ مرے اوپر تھی. اس کے ممے مرے منہ سے لگ رہے تھے. اس نے برا بھی نہیں پہنا ہوا تھا. اسکا نپپل مرے منہ کے ساتھ جڑا ہوا تھا. بس یہی ٹائم تھا کے میں نی کچھ ہمّت دکھائی اور اپنا منہ کھول دیا اور اسکا نیپل اپنے منہ میں دبا لیا. وہ ہنستے ہے اٹھی اور بولی شرارتی کہیں کے. اور مرے اپر سے اٹھ گئی. میں بھی کھڑا ہو گیا. وہ بولی کے تمھارے کپڑے نیچے گرنے سے گندے ہو گئی ہیں لاو میں انہیں بھی دھو دیتی ہوں. پھر اس نے اپنے بیٹے کو بلایا اور اسے اسکے روم میں ٹی وی پر کارٹون لگا کر دے دیا.وہ بولی کے تم اپنے کپڑے اندر بیڈ روم میں جا کر اتار دو میں دھو کر ڈرائر میں خشک کر دیتی ہوں. میں اٹھ کر بیڈ روم میں چلا گیا اور ے کپڑے اتر دیے اور دروازہ کھول کر ہاتھ بھر نکل کر اسے اور میں نے اپنکپڑے پکڑنے کے لیے آواز دی وہ بولی کے ایک منٹ آتی ہوں
اس نے دھڑام سے دروازہ کھولا اور اندر آگئی میں نے اسے دیکھ کر اپنے لن پر ہاتھ رکھ لیا. وہ بولی کیا چھپا رہے ہو میں بولا کچھ نہیں. وہ مرے پاسس آگئی اور میرا ہاتھ پکڑ کر اوپر کر دیا.نیچے میرا لن فل موشن میں کھڑا ہوا تھا. وہ بولی اچھا اسے چھپا رہے تھے. پھر ایک ڈیم سے بولی میرے دوست بنو گے. میں بولا کیوں نہیں. اس نے میرا لن پکڑ لیا اور بولی اسے مرے اندر ڈالوگے میں نے کہا کوشش کرتا ہوں. پھر اس نے اپنے کپڑے بھی اتار دیے. مجے بد پر لیٹنے کا کہا اور مرے لن کو منہ میں دال کر چوسنا سٹارٹ کر دیا. بولی کے مرے منہ میں فارغ مت ہونا. میں مزے سے لوں اس کے منہ مینن دال کر لیتا ہوا تھا. تھوڑی در کی سککنگ کے بعد بولی اب تم مرے اوپر آجاؤ. میں اس کے اپر اگیا اور اسکے ممے چوسنے لگا وہ مزے سے پاگل ہو رہی تھی. میں ساتھ ہی ساتھ اس کے گردن اور ہونٹوں پر بھی کس کرتا جا رہا تھا. تقریباً دس منٹ کی کسسنگ کے بعد وہ چڑنے کے لیے بلکل تیار تھی. میں نے اسکی ٹانگوں کو اٹھا کر اپنے کندھے پر رکھا . اپنے لولن کو اسکی چوت کے منہ پر رکھ کر تھوڑا تھوڑا اندر کرنا شروع کیا. جب لن پورا اندر چلا گیا تو میں نے تانگے کاندھے سے اٹھا کر سامنے کر کے جوڑ دی. اس سے اسکا چوت کا سوراخ تھوڑا تنگ ہو گیا. اب میں نے اسےگسھے لگانے شروع کے. کوئی پانچ منٹ کے بعد میں فارغ ہو گیا. اس کے بعد تقریبآ دو سال تک میں انکے گھر جاتا رہا اور ہم نے ہر طریقہ ٹرائی کیا . اور تو اور اس نے مجھے اپنی ایک کزن سے بھی ملوایا اور اسے بھی چدوایا. اب بھی وہ دن یاد آتے ہیں.پتا نہیں اب وہ کہاں اور کس کس سے چد رہی ہوگی.
تو یارو یہ تھی آج کی کہانی. آپ سب سے ایک ضروری گزارش کرنی ہے. کے یار لڑکا لوگ فون کر کے تنگ نہ کیا کرو. خاص طور پے رات کو. فون نمبر میں نے صرف لڑکیوں کی سہولت کے لیے لکھاکچھ اس سے فائدہ اٹھا چکی ہیں باقی بھی جلد اٹھا لیں گی