• HOME
  • AWARDS
  • Search
  • Help
Current time: 30-07-2018, 01:11 AM
Hello There, Guest! ( Login — Register )
› XXX STORIES › Urdu Sex Stories v
« Previous 1 2 3 4 Next »

Desi उर्दू सेक्सी कहानियाँ

Verify your Membership Click Here

Thread Modes
Desi उर्दू सेक्सी कहानियाँ
rajbr1981 Online
en.roksbi.ru Aapna Sabka Sapna
****
Verified Member100000+ PostsVideo ContributorMost ValuableExecutive Minister Poster Of The YearSupporter of en.roksbi.ruBee Of The Year
Joined: 26 Oct 2013
Reputation: 4,404


Posts: 118,530
Threads: 3,631

Likes Got: 20,942
Likes Given: 9,112


db Rs: Rs 2,905.1
#1
14-12-2014, 01:37 AM
उर्दू सेक्सी कहानियाँ
میری شادی کے باد ایک مہینا تو روج 4 سے 5 بار چُدائی کرتے ہُئے نِکل گیا، اؤر کیسے نِکلا کُچھ پتا ہی نہیں چلا۔ اُسکے باد بھی سیکس کے پرتِ دیواناپن بنا ہی رہا۔ اَکسر اؤرتوں کی آدت ہوتی ہے کِ وو پتِ کو تانے مارتی رہتی ہیں کِ آپکو تو بس سیکس کے اَلاوا کُچھ سُوجھتا ہی نہیں ہے۔
تو میںنے اُسّے پُوچھا کِ شاید تُمہارے مایکے میں تُمکو کھِلانے کے لِئے کم پڑنے لگا ہوگا اِسلِئے تُمہاری شادی کرنی پڑی !
تو پتنی بولی- ہو او او او او، کوئی نہیں، کھُوب تھا !
تو میں بولا- پھِر لِکھائی پڑھائی لایک دھن نہیں ہوگا !
تو وو بولی- اؤر کِتنا پڑھنا تھا، کھُوب تو پڑھ لِیا !
میںنے پھِر پُوچھا- تو اوڑھنے پہنانے میں اَسمرتھ ہونے لگے ہوںگے ؟
تو پتنی بولی- آپ بھی نا کیسی باتیں کر رہے ہو، رُپیے پیسوں کی کمی تو کوئی نہیں تھی !
تو میں بولا- میری پیاری پرانیشوری ! اَرے تو جِس چیج کی کمی تھی وو تھا لںڈ، اؤر سیکس ! سمجھی نا ! اؤر اِسی کے لِئے اَپنی شادی کی گئی ہے اؤر جِسکے لِئے شادی کی گئی ہے، اُسکا اَنادر کیوں کریں !
یہ تو من کی کھیتی ہے، جب بھی من کرے کھُوب چُدائی کرو۔ اِسّے بھی کبھی من بھرنا چاہِئے کیا !
اَرے یار لوگوں میں کئی ترہ کی گلت دھارناّیں ہوتی ہیں، کئی تو اُن دھارناّوں کے چلتے سیکس کا مجا نہیں لے پاتے ہیں، اؤر کئی لوگ اَسمرتھ ہوتے ہیں، جلدی ہی سکھلِت ہو جاتے ہیں یا کِسی کارنوش اُنکا من ہی نہیں کرتا، وو بیچارے ویسے مجا نہیں لے پاتے ہیں، اِسلِئے جب تک اِس مشینری کو چالُو رکھیںگے یے سہی تریکے سے کام کریگی، ورنا کھراب ہو جایّگی۔
اؤر میری دیوانگی پر تو تُجھکو پھکھر ہونا چاہِئے، کِ اِس کارن ہی سہی میں تُمہارے آگے پیچھے تو گھُومُوںگا نا !
اؤر مجے کی بات کِ میری پتنی کو یہ بات ٹھیک سے سمجھ آ گئی، اُسکے باد اُسنے کبھی مُجھے اِس بات کا اُلاہنا نہیں دِیا۔
لگبھگ بیس سال شادی کو ہو چُکے ہیں، اَب کُچھ سمے سے میری پتنی میں کُچھ بدلاو آئے ہیں، وو سیکس کے لِئے منا تو نہیں کرتی ہے، لیکِن وو سیکس میں سکرِے بھاگ بھی نہیں لیتی ہے، مُجھے سیکس کرنا ہو تو پھورپلے مُجھے اَکیلے کو کرنا ہوتا ہے، وو نہیں کرتی، سیکس کے لِئے کھُد پہل نہیں کرتی، ہاں سیکس میں اورگاسم لینے کے لِئے جرُور سکرِے ہوتی ہے ! بس، ہو گیی چُدائی اُسکی ترپھ سے ! چُمبن لینے کو منا کرتی ہے، بولتی ہے میرا دم گھُٹتا ہے۔
میںنے اُسکو سمجھایا کِ تُم کِس کے سمے مُںہ سے ساںس کیوں لیتی ہو، ناک سے لو،
تو بھی وو منا کرنے لگی ہے، بولتی ہے کِس مت کرو۔
اَب بتائیّے جو چیج مُجھکو سبسے اَچّھی لگتی ہے، جِس کرِیا میں میں 10-20 مِنٹ آرام سے نِکال سکتا ہُوں، وو ہی نہیں کرنے کو مِلے ۔۔ّ۔ّ۔
کھیر۔ّ۔
میںنے کئی جگہ پڑھا ہے کِ لوگ اَپنے لنڈ کو تین اِںچ چؤڑا اؤر 9 اِںچ لمبا بتاتے ہیں۔
ایک آم اِںسان کے لِئے یہ سوچ کر اَپنا دِماگ کھراب کرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ّ۔
میں ایک بہُت سادھارن سا اُداہرن دے رہا ہُوں
آپ ایک بِسلری کی پانی کی بوتل لے لیجِیے، یہ بوتل تین اِںچ چؤڑی ہوتی ہے اؤر اِسکے اُوپر کا مُںہ جہاں سے بوتل گھُومنا شُرُو ہو جاتی ہے وہاں تک نؤ اِںچ لمبائی ہوتی ہے، میںنے 9 اِںچ لمبائی کا تو سُنا ہے اؤر بندے کو دیکھا ہے لیکِن تین اِںچ چؤڑا۔ّ۔۔ میںنے کبھی بھی نہیں دیکھا۔ّ۔۔
میری سیکس پاور میں کوئی کمی نہیں آئی، اَب مُجھے روج ہی اَدھِکتر مُٹھ مار مار کر کام نِکالنا پڑتا ہے۔ جہاں سیکس روج کرتے تھے اَب 20 دِن سے ایک مہینا تک نِکل جاتا ہے، من بھٹکنے لگا، کِ کوئی ساتھی مِل جائے جو میری سمسیا کو سمجھے اؤر میرا ساتھ دے۔
میری کںپیُوٹر رِپیّرِںگ شاپ کے باجُو میں موبائیل کمیُنِکیشن کی دُکان کھُلی، کُچھ دِن تو بندا لگاتار بیٹھا پھِر اُسنے ایک لڑکی کو وہاں اَپوئیںٹ کِیا اؤر کھُد نے کِسی اؤر ملٹیپلیکس میں ایک اؤر دُوکان کھول لی اؤر وہاں بیٹھنے لگ گیا۔ ایکدم سلِم لڑکی جوانی کی گود میں سر رکھا ہی تھا اؤر جوانی میں لڑکی کو جیسے کھُوبسُورتی اؤر اَرمانوں کے پںکھ لگ جاتے ہیں، وو تھوڑا بولنے میں بولڈ ہو جاتی ہے، وو بھی شُرُو میں تو کم بولتی تھی، پھِر بولڈ ہو گئی، کِسی بات کو لیکر پریشانی ہوتی تو مُجھے بولتی۔
ہم لوگ آپس میں کھُلنے لگے، ایک دِن بہُت ہی اَجیب سا واکیا ہُآ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔۔
اُسکو سُو سُو جانا تھا وو مُجھسے بول گئی کِ میں اَبھی آئی ! زرا اِدھر دُکان میں دھیان رکھنا !
وو گئی اؤر واپس آئی اؤر بہُت پریشان سی لگی، کُچھ دیر بیت گئی۔ّ۔ّ۔
پھِر ہِچکتی سی باہر آکر مُجھے بولی- سر، پلیج ! ایک مِنٹ اِدھر آیّںگے۔ّ۔ّ۔ّ؟
میںنے لڑکوں کو بولا- تُم لوگ کام کرو، میں آیا !
اؤر اُسکے پیچھے اُسکی دُکان میں گیا، وو اَندر کیبِن میں چلی گئی تھی، میں کیبِن کے درواجے پر جاکر بولا- ہاں کیا ہُآ۔ّ۔؟
تو اُسکا مُںہ لال ہو گیا، بولی- مُجھے شرم بھی آ رہی ہے اؤر اِمرجیںسی اِتنی ہے کِ میں بِنا کہے رہ بھی نہیں سکتی۔
میںنے کہا- تو کہ دے نا، پھِر شرم کی کیا بات ہے۔
تو وو ہِچکتے ہُئے رُک رُک کر بولی- سر میں سُ سُ گئی تھی۔ّ۔ّ۔ میری سلوار۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ ، کیا بولُوں،
میںنے کہا- اَرے بول نا۔ّ۔ّ۔ّ۔
تو بولی- ناڑے میں گاںٹھ لگ گئی ہے۔ّ۔ّ۔ّ۔۔
میںنے کہا- اوہّہ، ہے تو سمسیا ہی ! لیکِن جو کرنا ہے وو تو کرنا ہی پڑیگا۔ّ۔ّ۔
میں کیبِن کے اَندر ہو گیا، اُسکو ایک سائیڈ میں کِیا اؤر کُرتے کو اُوپر کر کے ناڑے میں پڑی گاںٹھ کو سہی کِیا، اؤر اُسکو سُ سُ کرنے بھیج دِیا۔ّ۔ّ۔
میری کیا ہالت ہُئی ہوگی آپ بھی اِس ہالت میں ہوتے تو ۔۔ّ۔ّ، سہج ہی اَںداجا لگا لو۔ّ۔ّ۔
میںنے چھوٹے کو چڈّی میں ہاتھ ڈال کر اُوپر کی اور کِیا اؤر اَپنی دھڑکن پر کابُو کرنے کا یتن کرنے لگا۔
سپنا کا کیا ہال ہُآ ہوگا، جِس ترہ سے بیچاری کے ہاو بھاو لگ رہے تھے، دھڑکن تو اُسکی بھی بڑھ ہی گئی ہوگی۔ّ۔، اُسکا مُںہ ایکدم لال ہو گیا تھا۔ اِسکا متلب پہلی بار کِسی مرد کا ہاتھ اِس ترہ سے اُسکو لگا تھا۔ّ۔ّ۔۔
میںنے سوچا کِ میںنے تو کیا گلت کِیا، اُسنے کہا تو مدد کر دی ! اِمرجیںسی تھی ہی اِتنی ! کھیر اَب ہوگا جو دیکھا جایّگا۔ّ۔۔
اَب میرے من میں ایک اَرمان جاگا کِ سپنا یدِ تیّار ہو جائے تو۔ّ۔۔
جو گھُٹن میرے من میں مُجھے مہسُوس ہوتی ہے وو ختم ہو جایّگی۔
کھیر۔ّ۔ّ، میںنے اَپنا سر جھٹکا، سوچا تھیوری میں اؤر ہکیکت میں بہُت پھرک ہوتا ہے۔ّ۔ّ۔
وو جیسے ہی اَپنی دُکان میں آئی میں اَپنی دُکان میں چلا آیا، لیکِن آتے آتے اُسکے مُںہ سے تھیںک یُو سر۔ّ۔۔ نِکلا، میںنے اُسکی اؤر دیکھا اؤر مُسکُرا کر چلا آیا۔ّ۔ّ۔
اَب ہم تھوڑا اؤر کھُل گئے، کبھی کبھی جب وو بِلکُل اَکیلی ہوتی تو مُجھسے کہ دیتی- سر لںچ کر لو !
تو ہم ساتھ ساتھ لںچ کر لیتے تھے۔ّ۔ّ۔، کُچھ ہںسی مجاک، جوکس بھی چلتا رہنے لگا۔ّ۔ّ۔
لیکِن دِلّی اَبھی کِتنی دُور تھی کُچھ پتا نہیں۔ّ۔ّ۔
وو کھالی ٹائیم میں کںپیُوٹر پر گیمس کھیلتی تھی، جیاداتر تاش والے گیمس !
ایک بار لںچ میں بُلایا تو وہی گیم لگا پڑا تھا تو میںنے کہا- بور نہیں ہوتی اِن گیمس سے؟ روج روج یہی گیم، بچّوں والے ۔۔ّ۔۔
تو اُسکے مُںہ سے اَچانک ہی نِکل گیا- تو سر آپ ہی بتا دو کُچھ !
میںنے مؤکا دیکھ کر کہا- تُو بُرا تو نہیں مانے تو بتا دُوںگا !
تو سپنا بولی- آپ بھی کیا بات کرتے ہو، بُرا کاہے کا مانّا؟
تو لںچ کے باد میں اُسکے کںپیُوٹر پر اَنترواسنا سائیٹ لگا کر بولا- یہ دیکھ، ایک ایک ٹوپِک پر کلِک کر، یدِ پسںد نا آیے تو بُرا مت مانّا ! بںد کر دینا میں اؤر کُچھ گیمس میں کںپیُوٹر پر ڈال دُوںگا۔ّ۔ّ۔
اُسکے باد 3-4 دِن تک اُسنے ن تو مُجھسے بات ہی کی اؤر نا ہی مُجھے لںچ کے لِئے آواج ہی دی۔ میں یدِ باہر نِکلتا بھی تو وو میری ترپھ نہیں دیکھ کر نجر نیچے کر لیتی۔۔
میںنے سمجھا کِ گلت ہی ہو گیا لگتا ہے۔ّ۔ شاید یہ لڑکی اِس ترہ کی چیجوں میں رُچِ نہیں لیتی ہوگی۔ّ۔ّ۔، میرے من میں پچھتاوا ہونے لگا، کِ کیوں میںنے اُسکو بِنا اُسکا من جانے اِس ترہ کی سائیٹ اُسکو دِکھائی۔ّ۔۔ بیچاری اَچّھی دوست تھی۔۔
کھیر۔۔ اَب جو ہونا تھا وو تو ہو چُکا۔ّ۔
ہمارے مال میں دُکانیں لگبھگ 11 تک پُوری ترہ سے کھُلتی تھی، لیکِن میں ہمیشا 9:30 پر دُکان کھول لیتا ہُوں۔
اِس گھٹنا کو لگبھگ 5 دِن نِکل گیے ہوںگے کِ ایک دِن وو بھی 9:30 پر آئی اؤر سپھائی پُوجا کے باد اُسنے میری دُکان کے باہر سے مُجھے آواج لگائی- سر ایک مِنٹ پلیج !
میںنے سوچا- جانے آج کیا ہوگا، یہ کیا کہنا چاہتی ہے؟ میںنے سوچا کِ اَبھی یہاں کوئی آس پاس ہے بھی نہیں۔ّ۔ جو گلت ہو گیا اُسکو سُدھرنے کا مؤکا بھی ہے، یہ سوچ کر دھڑکتے دِل سے اُسکی دُکان میں چلا گیا۔ وو مِٹھائی کا ڈِبّا ہاتھ میں لیکر کھڑی تھی، بولی- مِٹھائی کھاّو سر۔ّ۔ّ۔!
میںنے مِٹھائی کا پیس ہاتھ میں لیکر پُوچھا- کِس کھُشی کی مِٹھائی ہے۔ّ۔ّ۔؟
تو بولی- میں آج بی ئے کی پریکشا میں پاس ہو گئی۔
میرے مُںہ سے نِکلا اَرے واہ۔ّ۔ّ۔! بدھائی ہو !
اؤر آدھا ٹُکڑا اُسکے مُںہ میں ڈال دِیا اؤر باکی کا اَپنے مُںہ میں اؤر اُس پیس کو ختم کرکے ایک اؤر پیس اُٹھایا۔ پھِر مِٹھائی ختم کرکے میںنے اُسکو بولا- سپنا میں تُجھسے کُچھ کہنا چاہتا ہُوں۔
میرے دِل کی دھڑکن بڑھ گئی اؤر مُںہ سے شاید لالِما بھی پھُوٹنے لگی ہو۔ّ۔۔
سپنا کا مُںہ بھی سکپکاہٹ سے لبریج ہو گیا، اُسکو بھی بھان ہوگا کِ میں کیا کہنا چاہتا ہُوں۔ّ۔
میںنے ہِمّت کرکے کہا- سپنا اُس دِن جو میںنے تُجھکو سائیٹ کھول کر دی، یدِ تُجھے بُرا لگا ہو تو میں سچّے من سے مافی ماںگتا ہُوں، سچ میں تیری مںشا جانے بِنا میںنے تُجھکو وو سب پڑھنے کو دِیا جو ورجِت مانا جاتا ہے، اؤر یہ جانتے ہُئے بھی کِ یدِ تُجھکو سیکس چڑھا تو تیرے پاس اُسکو سںبھالنے کا کوئی سادھن نہیں ہے۔ تُو کِسکو کہیگی کِ تُجھکو کیا ہُآ ہے۔ّ۔ّ۔ّ۔
سپنا کا مُںہ نیچا ہو گیا، چیہرا لال ہو گیا، اؤر بولی جیسے جم گئی ہو۔
میںنے اُسکی ٹھُڈّی کے نیچے اَپنی اُوںگلی رکھ کر اُسکا چیہرا اُٹھایا اؤر میری ترپھ دیکھنے کو بولا۔
اُسکی نجریں دھیرے دھیرے میری اور اُٹھی تو میں بولا- سپنا تُو میری اَچّھی دوست ہے، اَب تُو کیا مانتی ہے یہ تو تُو جانے، لیکِن میں تیری دوستی کم سے کم تیری شادی تک تو نہیں کھونا چاہتا۔
تو اُسکی آںکھوں سے دو بُوںد آںسُو ٹپک آیے۔ّ۔ّ۔
میرا دِل بھاری ہو گیا۔
اُسنے دھیرے دھیرے رُک رُک کر کہا- سر میں بھی آپکو اَپنا اَچّھا دوست مانتی ہُوں، میں ناراج نہیں ہُوں۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ، نہیں تو آج اِس سمے کیوں آتی۔ّ۔، مُجھے آپسے بات کرنا اَچّھا لگتا ہے۔ّ۔ّ۔
میرے من کو کِتنا چین آیا، جیسے سر پر سے پہاڑ ایکدم سے ہٹا دِیا گیا ہو۔ّ۔ّ۔۔
میںنے کہا- ٹھیک ہے تُو تھوڑی دیر میرے پاس میری دُکان پر بیٹھ۔ّ۔، آ جا !
اُسنے شٹر اُٹھے رہنے دِئے اؤر اَلُمِنِیم کا درواجا لگا کر میرے پاس میری دُکان میں آ گئی اؤر میں رِپیّرِںگ کے ساتھ ساتھ اُسّے بات بھی کرنے لگا۔ دھیرے دھیرے ہم دونوں ہی سامانے ہونے لگے۔
لگبھگ 45 مِنٹ باتچیت ہُئی جِسمیں ہمنے ایک دُوسرے کے گھر میں کؤن کؤن ہے، گھر کیسا ہے، ایک دُوسرے کی رُچِیاں کیا ہیں یہ سب جانا، پھِر وو کریب 10:30 - 10:45 پر اَپنی دُکان میں چلی گئی۔ اَچّھا بھی نہیں لگتا تھا کِ کوئی اُسکو اؤر میرے کو اِس ترہ سے آپس میں گھُٹ کر باتیں کرتا دیکھے، لڑکی جات جلدی بدنام ہو جاتی ہے۔ّ۔ّ۔۔
پھِر وو اَکسر جلدی ہی آنے لگی، ہم دونوں میں بہُت سی باتیں ہونے لگی، دھیرے دھیرے وو مُجھسے مجاک بھی بہُت کرنے لگی، اُسکے چیہرے کو دیکھ کر لگتا تھا کِ اُسکو میرا ساتھ اَچّھا لگتا ہے، وو جیادا سے جیادا ٹائیم میرے ساتھ نِکالنا چاہتی ہے۔
لیکِن میںنے اُسکو چیتا دِیا تھا کِ دیکھ سپنا اَپنی دوستی کی بات اَپنے دونوں تک ہی سیمِت ہونی چاہِئے ! پگلی، نہیں تو لڑکی جات کو بدنام ہوتے دیر نہیں لگتی۔
یہ بات اُسکو بھی اَچّھے سے سمجھ میں آ گئی اؤر جو بھی ہںسی مجاک ہمیں کرنا ہوتا تھا وو سب ہم اؤر دُکانوں کے کھُلنے سے پہلے کر لیتے تھے۔ وو اَکیلے میں مُجھے نِک نیم سونُو پُکارنے لگی، مُجھے بہُت اَچّھا لگتا تھا۔
ایک دِن جب میں 9:30 پر دُکان پںہُچا تو سپنا دُکان کھول چُکی تھی اؤر مُجھسے بولی- سونُو پلیج آج تُم تھوڑی دیر میرے ساتھ میرے پاس بیٹھو نا !
میںنے کہا- ٹھیک ہے آدھا گھںٹا کے کریب تُمہارے ساتھ بِتا لُوںگا۔

[Image: 52.gif]
 •
      Website Find
Reply


rajbr1981 Online
en.roksbi.ru Aapna Sabka Sapna
****
Verified Member100000+ PostsVideo ContributorMost ValuableExecutive Minister Poster Of The YearSupporter of en.roksbi.ruBee Of The Year
Joined: 26 Oct 2013
Reputation: 4,404


Posts: 118,530
Threads: 3,631

Likes Got: 20,942
Likes Given: 9,112


db Rs: Rs 2,905.1
#2
14-12-2014, 01:39 AM
تو وو بولی- ہاں ہاں ٹھیک ہے۔
میں اُسکے پاس بیٹھ گیا۔ میںنے تھوڑا سا مُوڈ ہلکا کرتے ہُئے سپنا سے کہا- آج کیا بات ہے گُنُّو، تُم آج بہُت روماںٹِک مُوڈ میں لگ رہی ہو، بِجلی گِرانے کا اِرادا تو نہیں ہے نا ؟
اُسکا مُںہ لال ہو گیا، اؤر میرے ہاتھ کو اَپنے ہاتھو میں لے لِیا اؤر باجُ کے سائیڈ میں اَپنا سر ہؤلے سے ٹِکا دِیا۔ّ۔ّ، میں چؤںکا اؤر سپنا کی اور دیکھنے لگا، وو نیچے دیکھنے لگی۔ میںنے اَپنی باںہ اُس سے چھُڈائی اور اُسکے کںدھے پر اَپنا ہاتھ رکھ دِیا اور دُوسرے ہاتھ سے اُسکی ٹھُڈّی اُٹھائی، اُسکا چیہرا شرم سے لبریج تھا۔ّ۔ ہوںٹ پر ایک گیلاپن آ گیا تھا، جو کِسی لڑکی کے گرم ہونے پر آ جاتا ہے، اور آںکھوں میں ایک کُںواری لڑکی کی شرم بھری لالِما آ گئی تھی۔ مُجھے ڈر تھا کِ کوئی آ ن جائے۔
لیکِن ویسے اَبھی باجار کھُلنے میں تھوڑا سمے تھا، میںنے سپنا سے کہا- گُنُّو میری رانُو، ہم آپس میں اَچّھے دوست ہیں نا۔ّ۔؟
تو اُسنے ہاں میں سر ہِلا دِیا۔
میںنے پھِر کہا- گُنُّو ! اَپنی نجریں مُجھسے مِلاّو اؤر بتاّو کِ کیا بات ہے۔ّ۔؟
تو اُسنے نیچے دیکھتے ہُئے نا میں سر ہِلا دِیا اؤر اُسکی پلکیں بںد ہو گئی، میں بُری ستھِتِ میں پھںس گیا تھا، اُسکو واستو میں سیکس کی گرمی چڑھ گئی تھی۔
اَب یدِ میں اُسّے اِس ستھِتِ کا پھایدا اُٹھتا ہُوں تو میرے دِل کو گوارا نا تھا اؤجر یدِ چھوڑتا ہُوں تو اُسکا کیا ہال ہوگا، میں سمجھ سکتا تھا۔ میںنے بھگوان کو یاد کِیا اؤر ٹیبل پر سے باہر کے گیٹ کی چابھی اُٹھائی اؤر اَندر سے ایلیُومِنِیم کا درواجا لاک کر دِیا اَندر سپنا کے پاس آیا اؤر اُسکو اَندر کیبِن میں لے گیا اؤر ہم دونوں دو سٹُول پر سٹ کر بیٹھ گئے۔ میںنے اُسکے کںدھے پر ہاتھ رکھا اؤر اُسکی ٹھُڈّی اُٹھا کر بولا- گُنُّو میری اور دیکھ ۔۔۔
بہُت مُشکِل سے اُسکی آںکھیں میری آںکھوں سے مِلی، میںنے کہا - سیکس کے بارے میں جانّا ہے؟ّ؟ّ؟۔ّ۔ّ۔۔
تو اُسنے ہاں میں سر ہِلا دِیا۔
میںنے اُسکو سیکس کے بارے میں بتانا شُرُو کِیا کِ کیسے ہوتا ہے، بچّے کیسے ہوتے ہیں اور کرتے میں کیا کیا مہسُوس ہوتا ہے۔
اُسنے کہا- سونُو، رات کو میںنے۔ّ۔۔ اَپنے ممّی پاپا کو۔ّ۔ّ۔ دیکھا ہے ! تُم بھی کرو۔ّ۔ّ۔۔ میرے ساتھ۔ّ۔ّ۔ّ۔ سب کُچھ ۔۔ّ۔۔ وو ۔۔۔ ہی۔ّ۔۔
اوہ تو یہ بات ہے ! میںنے سوچا۔ّ۔۔
اُسنے میرا دُوسرا ہاتھ اَپنے دونوں ہاتھو سے پکڑ لِیا اؤر اُسکا سارا شریر کاںپنے لگا، اُسکے پُورے شریر میں تھِرکن ہو رہی تھی۔ او ماے گوڈ۔ّ۔ّ۔ّ۔ میںنے سوچا اؤر مُجھے بس ایک ہی اُپچار نجر آیا، میں اُسکے ایکدم سامنے ہُآ اؤر میںنے اُسکو اَپنے سے چِپٹا لِیا اور اُسکے ہوںٹو پر اَپنے ہوںٹ رکھ دِئے۔ّ۔ ہم دونوں سمُوچ (ہوںٹ اور جیبھ کو چُوستے ہُئے کِس) کی ستھِتِ میں ہو گئے۔
میںنے اَپنی پیںٹ کی ہُک اؤر جِپ کھول دِئے، اُسکِ سلوار کے ناڑے کو کھول دِیا اور اُسکا ہاتھ اُٹھا کر اَپنے لنڈ پر رکھ دِیا اؤر اُسکی پیںٹی میں ہاتھ ڈال کر اُسکی چُوت پر سہلانے لگا۔
اُسکی چُوت سے پانی ٹپک رہا تھا اؤر سلوار کا کُچھ ہِسّا تک گیلا ہو گیا تھا۔ میںنے بیٹھے بیٹھے ہی اُسکو تھوڑا اُوپر کرکے اُسکی سلوار اؤر پیںٹی کو ٹاںگو سے اَلگ کِیا اؤر ایک اَنے سٹُول پر سُکھانے کی ستھِتِ میں ڈال دی جیسے تیسے سوِچ بورڈ پر پںکھا چالُو کر دِیا اؤر اُسکی ٹاںگوں کو تھوڑا سا اُوپر کرکے اُسکو اَپنی جاںگھو پر کھیںچ لِیا، اُسکی چُوت کو تھوڑا سا کھول کر اَپنا لںڈ اُسکی چُوت کی درار میں لمبائی میں رکھ دِیا اؤر اُسکے ہِپس کے نیچے میرے ہاتھ رکھکر اُسکو اَپنے ہاتھوں میں تھوڑا سا اُٹھا کر اُسکی چُوت میں میرے لںڈ کی رگڑ دینے لگا۔
سپنا نے کسمسا کر اَپنے ہوںٹ میرے ہوںٹو سے اَلگ کر کے کھولے اؤر بولی- سونُو اَندر گھُسا دو، پلیج ! میںنے کہا- گُنُّو نہیں ! آج نہیں !
سونُو۔ّ۔ّ۔ پلیج۔ّ۔ّ۔ّ۔
میںنے اُسکو باںہوں میں کس کر اؤر بھی جور سے بھیںچ لِیا، ہوںٹ سے ہوںٹ مِلا کر جور سے کِس کرنے لگا، اؤر اُسکو میرے لںڈ سے رگڑ دینے لگا۔ّ۔ّ، اَب اُسکو مجے آنے لگے تھے۔ّ۔ سو وو بھی دھیرے دھیرے ہِلنے لگی اؤر 3-4 مِنٹ میں ہی ہم ایک دُوسرے سے جکڑے نِڈھال ہو گئے ۔۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔۔
اؤر تین چار مِنٹ اِس ستھِتِ میں نِکل گئے پھِر اُسکو دھیرے دھیرے ہوش آنے لگا، آںکھیں کھول کر اُسنے اَپنی ستھِتِ دیکھی، میری گود میں بیٹھی ہے۔ّ۔، کیبِن میں ہے۔ّ۔ّ، نیچے کُچھ نہیں پہنا ہُآ ہے۔ّ۔ّ۔، اؤر میرے نیچے کے کپڈے بھی نیچے ہُئے پڑے ہیں اؤر ہم دونوں ایک دُوسرے کی باںہوں میں بںدھے ہُئے ہیں۔ّ۔، ایکاّیک اُسکی آںکھوں میں لالِما آئی لیکِن اُسنے اَپنے ہاتھ میری پیٹھ سے ہٹا کر میرے مُںہ کو اَپنے ہاتھوں میں پکڑا اؤر اؤر ایک کِس کر دِیا۔
سچ میں اِس کِس کا کوئی مُکابلا ن تھا یہ اَب تک کے مجے میں سبسے اُوپر تھا۔۔ آکھِر یہ کِس اُسنے اَپنے پُورے ہوشوہواس میں کِیا تھا۔اَب ہم جلدی سے اَلگ ہُئے، میںنے اَپنے کپڑے دُرُست کِیے اؤر اُسکی سلوار کو پںکھے کے ایکدم سامنے کر کے 5 مِنٹ میں جِتنا سُوکھ سکتا تھا اُتنا سُکھایا اؤر اُسکو بھی اُسکے کپڑے پہنائے۔
ہمنے پھِر ایک بار اؤر کِس کِیا پھِر جلدی سے باہر کا درواجا کھولا، گنیمت کِ اَبھی تک چہل پہل ن تھی۔ّ۔۔
پھِر میںنے اؤر اُسنے ایک دُوسرے کو دیکھکر مُسکان دی۔ پھِر میں دُکان کھول کر اَپنے کام میں ویست ہو گیا۔
لںچ کرتے میں سپنا نے اَگلے دِن 9 بجے آنے کو بولا۔ میںنے اُسکی آںکھوں میں دیکھا تو اُسنے آںکھ مار دی۔ّ۔
میںنے کہا- شیتان کہیں کی۔ّ۔۔ ٹھہر تو ۔۔ّ۔۔ کل دیکھُوںگا۔ّ۔ّ۔
اَگلے دِن میں جب نؤ بجے پہُںچا تو سپنا دُکان میں سپھائی کر رہی تھی۔ جلدی سے پھری ہُئی اؤر مُجھے اَندر لیکر درواجا بںد کِیا اؤر میرے ساتھ کیبِن میں گھُس گئی اؤر مُجھے سٹُول پر بِٹھا کر میری گود میں بیٹھ گئی اؤر بولی- ہاں اُستاد اَب پھِر سے سِکھاّو کل تو میں ہوش میں تھی نہیں۔ّ۔ّ۔۔
تو میںنے اُسکو سیکس کے بارے میں پھِر سے بتانا شُرُو کِیا۔ّ۔ّ۔ آج ن تو اُسمے کل جِتنی شرم تھی اؤر نا ہی مدہوشی۔ّ۔۔
وو بڑی تنمیتا سے سُن رہی تھی، سمجھ رہی تھی۔ّ۔ّ۔ّ۔
پھِر اُسنے میرے ہاتھ اَپنے بوبوں پر لگا دِئے اؤر کھُد میرے ہوںٹو کو چُوسنے لگی پھِر میری پیںٹ کے ہُک کھولنے لگی۔ّ۔، میںنے اُسکو سہیوگ کِیا تو اُسنے میرے ہاتھ پھِر سے اَپنے بوبوں پر رکھ دِئے اؤر میری پیںٹ کو کھول دِیا پھِر کھُد کی سلوار کو بھی ! پھِر کھُد کھڑی ہونے کی ہالت میں ہو گئی تو مُجھے بھی کھڑے ہونا پڈا تو اُسنے نیچے کے کپڑے سرکاکر اُتر جانے دِئے۔ّ۔
پھِر اُسنے میرے لںڈ کو اَپنی چُوت کے درار میں سیٹ کِیا اؤر مُجھسے ایکدم سے چِپک گئی، پھِر اَپنے ہاتھ میری پیٹھ پر باںدھ کر اَپنے پیر ہوا میں لیکر میرے کُولہوں پر کس لِئے اؤر ہِل کر چُوت کو میرے لںڈ سے رگڑنے لگی، تو میںنے اَپنے ہاتھ اُسکے بوبوں سے ہٹا کر اُسکے کُولہوں کے نیچے کِیے اؤر رگڑ میں ہِلانے میں سہایتا کرنے لگا۔ ہمارا چُمبن اؤر بھی پرگاڑھ ہو گیا اؤر دھیرے دھیرے وو اَکڑتی گیی پھِر میں بھی۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔
اَب میں اُسکو اِسی ہالت میں لِیے دِیے سٹُول پر بیٹھ گیا اؤر ہم اَپنی ساںسوں میں کابُو پانے لگے۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔
زرا دیر میں ہی سپنا پھِر چالُو ہو گئی۔ّ۔۔ چُوما-چاٹی، بوبے دبانا چُوسنا، چُوت کو رگڑنا۔ّ۔ّ۔ّ۔!
پھِر وو بولی- سونُو اَندر ڈالو۔ّ۔۔ چلو۔ّ۔ّ۔
تو میںنے پُوچھا- تیری ایمسی کب ہُئی تھی؟
تو وو بولی- سترہ دِن ہو گئے !
تو میںنے کہا- دیوی اؤر 2-3 دِن رُک جا ! نہیں تو پھالتُو میں بچّے کا رِسک ہو جایّگا !
تو وو بولی- پھِر اَندر ڈال کر کروگے ۔۔ّ۔۔
میںنے کہا- ہاں بابا ہاں !
وو بولی- پرومِس؟
میںنے کہا- ہاں بِلکُل پکّا۔ّ۔۔
تو بولی- لاّو ہاتھ اؤر کسم کھاّو !
میںنے اُسکے ہاتھ میں اَپنا ہاتھ لیکر کسم کھائی۔ّ۔ّ۔
پھِر ہمارا دُوسرا راُّںڈ پُورا ہُآ اؤر اُسکے باد ہم ہمارے کام میں لگ گئے۔ دو اؤر دِن اِسی ترہ سے نِکل گئے۔ّ۔۔
اِس بیچ میں میںنے ویسلین کی ایک چھوٹی ڈِبّی لاکر اُسکے کیبِن میں رکھ دی۔ اُسنے پُوچھا تو میںنے کہا- اَندر والے دِن کام آایگی ! پھِر اُسکو بتایا کِ جیادا درد ن ہو اِسکے لِئے جُگاڑ بِٹھا رہا ہُوں۔ّ۔ّ۔
تو وو مچل کر بولی- سونُو یار تُمہارے جیسا آدمی تو بس۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ یے دھیان رکھتے ہو کِ نادان سے نہیں کرنا۔ّ۔ اُسکو سیکس کا جنان دیتے ہو، اُسے بچّا ن ہو جایے یے دھیان رکھتے ہو۔ّ، اُسے درد ن ہو یے بھی دھیان رکھتے ہو آکھِر کیوں۔ّ۔ّ۔
میںنے کہا- میری جان ہو تُم ! میںنے ماتر سیکس کے لِئے نہیں، پیار کے لِئے تُمکو پایا ہے گُنُّو۔ّ۔ّ۔
تو اُسکی آںکھوں میں جوش اؤر وِشواس دیکھنے کے کابِل تھا۔ّ۔ّ۔۔
آکھِر ایمسی کے بیسویں دِن سُبہ نؤ بجے سپنا بہُت اُتساہ میں تھی، جیسے وو کوئی تیر مارنے جا رہی ہو۔
میںنے اُسکو کہا تو بولی- ہاں ! تیر ہی تو مار رہی ہُوں۔ّ۔ّ، آکھِر جِسکے تُم جیسے گُرُ ہو وو کوئی کم تیرںداج ہوگا بھلا۔ّ۔
ہم دونوں کیبِن میں بںد ہو گئے، اؤر آج ہمنے ایک دُوسرے کو پُورا نںگا کِیا اؤر میںنے اُسکے ہوںٹ، بوبے اؤر گردن چُوسی، بوبے دبایے اؤر کھُوب جور سے چِپٹا کر کِس کرنا چالُو کِیا اؤر سپنا کو کہا- لںڈ سے کھیل۔ّ۔ّ۔!
وو لںڈ ہاتھ میں لیکر سہلانے لگی۔ّ۔۔! اُسکی آںکھوں میں کھُماری اُتر آئی اؤر چُوت میں سے پانی ٹپکنے لگا۔ّ۔ّ۔
میں اِسی اِنتجار میں تھا۔ّ۔ میںنے اَپنی ایک اُوںگلی میں کھُوب ساری ویسلین لگا کر اُسکی ٹاںگوں کو پھیلا کر اُوںگلی اُسکی چُوت میں اَندر ڈالتا چلا گیا، اُسکا مُںہ کھُل گیا اؤر ایک آہ اُسکے مُںہ سے نِکلی۔
میںنے پُوچھا تو بولی- کُچھ نہیں ۔۔ّ۔! آپ تو کرو۔ّ۔۔ !
میںنے کہا- درد ہو تو مُجھے بتانا !
تو بولی- سونُو درد تو ایک بار ہونا ہی ہے چاہے اَبھی یا باد میں۔ّ۔ّ۔ ! باد کا تو پتا نہیں لیکِن تُم جیسا ساتھی ہو تو اِس سالے درد کی ایسی کی تیسی، ہونے دو ایک بار ہی تو ہوگا۔ّ۔ّ۔۔
میں دںگ رہ گیا مُجھے سپنا پر بہُت پیار آیا، اُسکو کِتنا وِشواس تھا مُجھپر۔ّ۔ّ، جانے کیوں۔ّ۔
میںنے اَپنی اُوںگلی اُسکی چُوت میں دِئے ہُئے او کے آکار میں گھُمانے لگا ۔۔ّ۔ اَندر اُسکا ہایمن دھیرے دھیرے کھُلنے لگا، پھِر 2-3 مِنٹ باد میں اَںگُوٹھے پر ویسلین لگا کر چُوت میں ڈالا اؤر اُسکے چیہرے کو دیکھا تو پھِر اُسکا مُںہ کِس کرتے کرتے رُک گیا، اؤر پھِر وو کِس کرنے لگی میںنے اَںگُوٹھے کو آگے پیچھے کرنا شُرُو کِیا تو وو سِسکاری لینے لگی۔ دھیرے دھیرے کُچھ دیر باد میں اَںگُوٹھے کو او کے آکار میں گھُمانے لگا۔ّ۔
2-3 مِنٹ میں اُسکا ہایمن کاپھی کھُل گیا تو میںنے کہا- گُنُّو، اَب تیّار ۔۔ّ۔ّ۔ّ۔؟
تو وو چہک کر بولی- اَرے واہ سونُو ! میں تو کب سے راہ دیکھ رہی ہُوں ۔۔ّ۔۔ چلو۔ّ۔ّ۔ ڈالو۔ّ۔۔
میں اُسکی اُتسُکتا دیکھ کر دںگ رہ گیا۔ّ۔ّ۔
پھِر میںنے اُسکو اَپنی گود میں بِٹھایا اؤر کھُوب ساری ویسلِن اُسکی چُوت پر ملی اور میرے لںڈ پر بھی، پھِر ہاتھ بیچ میں رکھکر اَپنا لںڈ اُسکی چُوت کے چھید پر سیٹ کِیا ۔۔۔ پھِر سپنا کو بولا- گُنُّو اَپنی ٹاںگو کو بِلکُل ڈھیلا چھوڑ۔ّ۔ اُسکے کُولہوں پر میرے ہاتھو کا دباو بناتے ہُئے دھیرے دھیرے اَپنی اور بھیںچنے لگا۔ّ۔ّ۔ ، لںڈ کا سُپاڈا اَندر ہو گیا۔ میںنے کہا- گُنُّو سںبھالو۔ّ۔۔ درد ہوگا تھوڑا۔ّ۔
تو اُسنے اَپنی ٹاںگوں کو میرے شریر کی ترپھ ایک جھٹکا دِیا اؤر لںڈ سرسراتا ہُآ اُسکی چُوت میں آدھا چلا گیا، اُسکے ہوںٹ بھِںچ گئے اؤر وو اؤر اؤر آنے دو … کی مُدرا میں گردن ہِلانے لگی۔ّ۔
میں دھیرے دھیرے ہِلتے ہُئے دھکّے لگاتے لںڈ اَندر ڈالتا گیا ۔۔۔ اؤر پھِر ایک بار ہم دونوں کے ہوںٹ آپس میں کِس کرنے لگے۔ ہاتھ ایک دُوسرے کے بدن پر پھِرنے لگے۔ّ۔۔ لںڈ کے اَندر جانے کا سواد دھیرے دھیرے سپنا کو آنے لگا اؤر اُسکے مُںہ سے سِسکاری اؤر آہ نِکلنے لگی۔ پھِر جو گھماسان ہونا تھا وو ہُآ اؤر اَب تک کی چُدائی کا سبسے شاندار اورگاسم آیا ہم دونوں کو۔ّ۔
اُسکے باد ہم دونوں لگبھگ 3 سال تک ایک دُوسرے کے ہُئے رہے۔ّ۔، اُسکی کھانے پینے، پِکچر دیکھنے، گھُومنے کی ہر کھواہِش میںنے پُوری کی۔ پھِر اُسکی شادی ہو گئی۔ّ۔ّ۔، جِس دِن اُسکی شادی پکّی ہُئی وو میرے کںدھے پر سر رکھکر۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔
اُسکی جُبانی کُچھ باتیں -
سونُو نا جانے کیوں میں تُم پر مر مِٹی، تُمہارا بولنے چلنے کا ڈھںگ، تُمہارا سلیکا دیکھکر تُمکو من ہی من چاہنے لگی، پھِر جب تُمہارے یہاں تُمکو دیکھنے تُمہارے پاس چلی آتی تھی، جانے دِل اَپنے کابُو میں رکھنا مُشکِل ہو جاتا تھا۔
پھِر جیسے جیسے سمے نِکلنے لگا میری دیوانگی تُم پر بڑھنے لگی۔ میں چاہتی تھی کِ تُمہارے پاس بیٹھ کر تُمکو دیکھتی رہُوں اؤر تُمسے باتیں کرتی رہُوں، تُمہاری ساری باتیں مُجھے اَچّھی لگنے لگی۔ّ۔ّ۔ّ۔۔
مُجھے سمجھ آنے لگا کِ شاید یہی پیار ہے۔ پھِر تو تُم پر وِشواس بڑھنے لگا، میں کھُد نہیں سمجھ پاتی تھی کِ مُجھے کیا ہو رہا ہے۔ّ۔ّ۔۔
پھِر جب تُمنے میری ہالت کا ناجایج پھایدا نہیں اُٹھایا تو میرا وِشواس تُم پر اؤر بھی درڑھ ہو گیا۔ّ۔۔ اؤر سچ میں تُمہارا پیار پاکر میں نِہال ہو گئی۔ّ۔ّ۔۔
اؤر یے تین سال تو تین پلوں کی ترہ سے یُوں نِکل گئے۔ّ۔۔

نند کُمار (گوالِیر سے) کا اَنترواسنا کے سبھی پاٹھکوں کو کھڑے لنڈ کا سلام۔ میں اَپنا ایک سچّا اَنُبھو لیکر ہازِر ہُوں جِس کو پڑھکر آںٹِیاں، چاچِیاں، مامِیاں، بھابھِیاں اؤر لنڈ کی پیاسی لڑکِیوں کی چُوت گیلی ہو جاّیگی اؤر لںڈ کے لِئے تڑپ اُٹھیںگیں۔ اؤر جِن لڑکوں کے پاس چُوت کی ویوستھا ہوگی، وو چُوت چودنے لگیںگے اؤر جِنکے پاس نہیں ہوگی، وو مُوٹھ مارنے لگیںگے۔
یہ بات مئی کی ہے۔ میری مامی جو لگبھگ 32 سال کی ہے اؤر دو بچّوں کی ماں ہے، رںگ گورا، شریر بھرا ہُآ، ن ایکدم دُبلا ن ایک دم موٹا-تازا۔ متلب بِلکُل گزب کی۔ پر چُوچِیاں تو دو-دو کِلو کے اؤر گاںڈ کُچھ زیادا ہی باہر نِکلے ہیں۔ میرے خیال سے اُسکی پھِگر 38-32-39 ہوگی۔
میں اُس مامی کو چودنے کے چکّر میں دو سالوں سے لگا تھا، اؤر اُسکے نام سے مُوٹھ مارا کرتا تھا۔ میرے ماما (40)، جو گوالِیر میں ہی رہتے تھے، ریڈیمیڈ کپڑوں کے دھںدھے میں تھے اؤر اَپنا مال دِلّی خُد ہی جاکر لیکر آتے تھے۔
ایک دِن جب میں اَپنے گھر پہُںچا تو ماما وہاں تھے، اؤر ممّی سے باتیں کر رہے تھے۔ میںنے ماما سے پُوچھا - "اَب نیے کپڑے کب آ رہے ہیں؟"
"بس آج ہی لانے جا رہا ہُوں۔ پر اِس بار مال دِلّی سے نہیں، مُمبئی سے لیکر آنا ہے۔ وہاں ایک نامی کمپنی سے میری بات تے ہو گئی ہے۔ مُجھے وہاں سے آنے میں چار-پاںچ دِن تو لگ ہی جاّیںگے۔ تب تک میں چاہتا ہُوں کِ تُم دِن میں ایک بار زرا دُکان جاکر کام دیکھ لینا اؤر رات میں میرے گھر چلے جانا۔"
"تُو ایکتا اؤر بچّوں کو یہیں کیوں نہیں چھوڑ دیتا؟" میری ممّی نے پُوچھا۔
"میںنے ایکتا سے کہا تھا کِ بچّوں کے ساتھ دیدی کے یہاں رہ لینا، پر وہ کہ رہی تھی کِ چار-پاںچ دِنوں کے لِئے آپ لوگوں کو کیوں پریشان کرنا، بس نند کو بول دینا، وو تُمہارے آنے تک ہمارے یہاں ہی آ جائے اؤر دُکان کو بھی کام دیکھ لے۔ نؤکروں کے بھروسے دُکان چھوڑنا ٹھیک نہیں۔ تُجھے کوئی دِکقت تو نہیں؟" - ماما بولے۔
"اَبھی تو میں پُورا کھالی ہی ہُوں۔ پریکشاّیں بھی کھتم ہو چُکی ہیں۔ چلِئے ایک اَنُبھو کے لِئے آپکی دُکان کو بھی سںبھال لیتے ہیں (اؤر مامی کو بھی)۔"
"آج 8 بجے میری ٹرین ہے، تُو سات بجے گھر آ جانا اؤر مُجھے سٹیشن چھوڑ کر واپِس میرے گھر ہی چلے جانا۔"
"ٹھیک ہے میں 6:30 بجے آ جاُّوںگا۔"

[Image: 52.gif]
 •
      Website Find
Reply


rajbr1981 Online
en.roksbi.ru Aapna Sabka Sapna
****
Verified Member100000+ PostsVideo ContributorMost ValuableExecutive Minister Poster Of The YearSupporter of en.roksbi.ruBee Of The Year
Joined: 26 Oct 2013
Reputation: 4,404


Posts: 118,530
Threads: 3,631

Likes Got: 20,942
Likes Given: 9,112


db Rs: Rs 2,905.1
#3
14-12-2014, 01:41 AM
6:30 بجے میں ماما کے گھر پہُںچ گیا، ماما سفر کی تیّاری کر رہے تھے اؤر مامی پیکِںگ میں ماما کی مدد کر رہی تھی۔ پیکِںگ کے باد مامی نے ماما کو کھانا دِیا اؤر مُجھے بھی کھانے کے لِئے پُوچھا۔
"ماما کو چھوڑکر آتا ہُوں، پھِر کھا لُوںگا۔" میںنے کہا۔
7:30 بجے ماما اؤر میں سٹیشن پہُںچ گئے۔ ماما کی ٹرین سہی سمے پر آ گئی، ماما کا آرکشن تھا، ماما اَپنی سیٹ پر جاکر بیٹھ گئے اؤر پاںچ مِنٹ کے باد ٹرین مُمبئی کے لِئے چل پڑی۔ چلتے-چلتے ماما بولے،"مامی اؤر بچّوں کا کھیال رکھنا۔"
"آپ یہاں کی پھِکر نا کریں، میں مامی اؤر بچّوں کا پُورا کھیال رکھُوںگا۔"
میںنے سٹینڈ سے اَپنی بائیک لی اؤر 8:30 تک گھر آ گیا۔ میںنے دروازے کی کالبیل بجائی تو مامی نے دروازا کھولا اؤر بولی،"ہاتھ-مُںہ دھو لو، اَب ہم کھانا کھا لیتے ہیں۔"
"آپنے اَبھی تک کانا نہیں کھایا؟" میںنے پُوچھا۔
"بس تُمہارا ہی اِنتزار کر رہی تھی۔ بِٹُّو اؤر سونُو تو کھانا کھاکر سو گئے ہیں۔ تُم بھی کھانا کھا لو۔"
میں اؤر مامی ڈِنر کی ٹیبل پر ایک-دُوسرے کے آمنے-سامنے بیٹھ کر کھانا کھا رہے تھے۔ جب مامی نِوالا کھانے کے لِئے تھوڑا جھُکتی اُنکی چُوچِیوں کی گہرائیّوں کے درشن ہونے لگتے اؤر میرا لںڈ وِچلِت ہونے لگتا۔ پر سویں کو سںبھال کر میںنے کھانا کھتم کِیا اؤر ٹیوی چالُو کر لِیا۔ اُس سمے آئی پی ایل میچ چل رہے تھے، میں میچ دیکھنے لگا۔
کُچھ دیر باد مامی برتن ساپھ کرنے لگی اؤر وہ بھی میچ دیکھنے لگی۔ جلدی ہی اُسے نیںد آنے لگی۔ "میں تو سونے جا رہی ہُوں، تُم بھی ہمارے کمرے میں ہی سو جانا، تُم ڈبل بیڈ میں بچّوں کے ایک ترپھ ہی سو جانا" مامی بولی۔
"ٹھیک ہے، بس ایک گھنٹے میں میچ کھتم ہونے والا ہے۔ آپ سو جاّو، میں میچ دیکھکر آتا ہُوں۔"
مامی چلی گئی اؤر میں میچ دیکھنے لگا۔
کُچھ دیر باد باد بریک ہُآ اؤر میں چینل بدلنے لگا، اؤر ایک لوکل چینل پر رُک گیا۔ ڈِش والے ایک بلُو-پھِلم پرسارِت کر رہے تھے۔ اَب کاہے کا میچ، میں تو اُسی چینل پر رُک گیا اؤر وو بلُو-پھِلم دیکھنے لگا اؤر میرا لںڈ ہِچکولے مارنے لگا۔
میرا ساڑھے پاںچ اِںچ کا لںڈ لوہے کی ترہ سکھت ہوکر تن گیا، میں اَپنی پیںٹ کے اُوپر سے ہی اُسے سہلانے لگا۔ میرا لںڈ چُوت کے لِئے پھڑپھڑانے لگا اؤر میری آںکھوں کے سامنے مامی کا نںگا بدن گھُومنے لگا اؤر میں مامی کے نام سے مُوٹھ مارنے لگا۔ میں من ہی من مامی کو چود رہا تھا، کُچھ دیر باد لںڈ نے ایک پِچکاری چھوڑ دی۔ میرا ویرے لگبھگ پاںچ پھیٹ دُور چھِٹکا، اؤر یہ بس مامی کے نام کا کمال تھا۔
اَب میرا دِماگ مامی کو ہر ہال میں چودنے کے بارے میں سوچنے لگا، تب تک پھِلم بھی کھتم ہو گئی تھی۔ میںنے ٹیوی بند کِیا اؤر بیڈرُوم کی اور چل دِیا۔ جیسے ہی میںنے کمرے کی بتّی جلائی، میری آںکھیں پھٹی رہ گئیں۔ بِلُّو اؤر سونُو، دونوں دیوار کی اور سو رہے تھے، اؤر مامی بیچ بِستر میں۔ اُنکی ساڑی گھُٹنوں کے اُوپر تک اُٹھ گئی تھی اؤر اُنکی گوری-گوری جاںگھیں دِکھ رہیں تھیں۔ اُنکا پلُّو بِکھرا ہُآ تھا، بلاُّز کے اُوپر کے دو ہُک کھُلے تھے اؤر کالی برا ساپھ-ساپھ دِکھ رہی تھی۔ مامی ایکدم بیسُدھ سو رہیں تھیں۔
میںنے تُرنت لائیٹ بند کی اؤر اَپنے لںڈ کو سہلاتے ہُئے سوچا،'قِسمت نے ساتھ دِیا تو سمجھ ہو گیا تُمہارا جُگاڑ !'
میں جاکر مامی کے پاس لیٹ گیا، مامی ایکدم گہری نیںد میں تھی۔ میںنے ایک ہاتھ مامی کے گلے پر رکھ دِیا اؤر ہاتھ کو نیچے کھِسکانے لگا۔ اَب میرا ہاتھ بلاُّز کے ہُک تک پہُںچ گیا۔ میں آہِستے-آہِستے ہُک کھولنے لگا۔ تبھی مامی بچّوں کی اور پلٹ گئی، اِسّے مُجھے ہُک کھولنے میں اؤر بھی آسانی ہو گئی اؤر میںنے سارے ہُک کھول دِئے۔ برا کے اُوپر سے ہی مامی کی چُوچِیوں کو سہلانے لگا۔
مامی کے ستن ایکدم مُلایم تھے۔ پر برا نے اُنہیں زوروں سے دبا رکھا تھا، اِس کارن اُوپر پکڑ نہیں بن رہی تھی۔ میں اَپنا ہاتھ مامی کی بلاُّز کے پیچھے لے گیا اؤر برا کے ہُک کو بھی کھول دِیا۔ اَب دونوں ستن ایکدم سوتںتر تھے۔ میں اُن آزاد ہو چُکے بڑے-بڑے ستنوں کو ہلکے-ہلکے سہلانے لگا، پھِر میں ایک ہاتھ اُنکی جاںگھ پر لے گیا اؤر اُوپر کی اور لے جانے لگا پر ایک ڈر سا بھی لگ رہا تھا کِ کہیں مامی جاگ نا جائے۔ پر جِسکے لںڈ میں آگ لگی ہو وو ہر رِسک کے لِئے تیّار رہتا ہے اؤر لںڈ کی آگ کو سِرپھ چُوت کا پانی ہی بُجھا سکتا ہے۔
ہِمّت کرکے میں اَپنے ہاتھ کو اُوپر لے جانے لگا۔ جیسے-جیسے میرا ہاتھ چُوت کے پاس جا رہا تھا، میرا لںڈ اؤر تیز ہِچکولے مار رہا تھا۔
اَب میرا ہاتھ مامی کی پینٹی تک جا پہُںچا تھا۔ پینٹی کے اُوپر سے ہی میںنے ہاتھ چُوت کے اُوپر رکھ دِیا۔ چُوت بہُت گیلی تھی اؤر بھٹّی کی ترہ تپ رہی تھی۔ میںنے ساڑی کو اُوپر کر دِیا اؤر پینٹی کو نیچے کھِسکانے لگا۔ تھوڑی میہنت کے باد میں پینٹی کو ٹاںگوں سے اَلگ کرنے میں کامیاب رہا۔
اَب میں ہاتھ کو چُوت کے اُوپر لے گیا اؤر چُوت کو پیار سے سہلانے لگا۔ مامی اَبھی تک شاید گہری نیںد میں تھی۔ میںنے ایک ہاتھ مامی کی کمر پر رکھا اؤر اُنہیں سیدھا کرنے لگا۔
مامی ایک ہی جھٹکے سے سیدھی ہو گئی۔ میں اَپنی ٹاںگ کو مامی کی ٹاںگوں کے بیچ لے گیا اؤر مامی کی ٹاںگوں کو پھیلا دِیا۔ اَب میں نیچے کھِسکنے لگا اؤر میں جیسے ہی چُوت چاٹنے کے لِئے مُںہ چُوت کے پاس لے گیا، مامی نے ہاتھ سے چُوت کو ڈھںک لِیا۔
میری تو گاںڈ پھٹ گئی، راڈ کی ترہ تنا ہُآ لؤڑا ایکدم مُرجھا گیا، دِل دھاڑ-دھاڑ دھڑکنے لگلا۔
تبھی مامی اُٹھی اؤر پھُسپھُساکر بولی،"یے سب یہاں نہیں۔ بِٹُّو اؤر سونُو جاگ سکتے ہیں۔ اَب تک تو میںنے کِسی ترہ اَپنی سِسکِیاں روک رکھیں تھیں پر اَب نہیں روک سکُوںگی۔ ہم ڈرائیںگرُوم میں چلتے ہیں۔"
اِتنا سُنتے ہی میرا لںڈ پھِر سے قُتُبمینار بن گیا۔ مامی جیسے ہی بِستر پر سے اُٹھی، میںنے مامی کو اَپنی باںہوں میں بھر لِیا اؤر اُنکے ہوںٹھوں کو چُومنے لگا۔ وہ بھی میرے ہوںٹھوں پر ٹُوٹ پڑی۔ ہم ایک-دُوسرے کے ہوںٹھوں کو پاگلوں کی ترہ نِچوڑنے لگے۔
میں اُنکے ہوںٹھوں کو چُومتے ہُئے اَپنے دونوں ہاتھ اُنکی گاںڈ تک لے گیا اؤر اُنہیں اُٹھا لِیا۔ مامی نے اَپنے پیر میری کمر کے گِرد لپیٹ دِئے۔ میں اُنہیں چُومتے ہُئے ڈرائیںگرُوم تک لے آیا اؤر مامی کو لیکر سوپھے پر بیٹھ گیا۔
مامی میری گود میں تھی، بلاُّز اؤر برا اَبھی بھی مامی کے کںدھوں سے لٹک رہے تھے۔ پہلے میںنے بلاُّز کو نِکال پھیںکا، پھِر برا اؤر ایک چُوچی کو ہاتھ سے مسلنے لگا اؤر ساتھ ہی دُوسری چُوچی کو چاٹنے لگا۔
اَب ساڑی کی باری تھی، میںنے ساڑی بھی نِکال پھیںکی، اَب پیٹیکوٹ بیچارے کا بھی شریر پر کیا کام تھا۔ اَب مامی ایکدم نںگی ہو چُکی تھی۔ لال نائیٹ-بلب کی روشنی میں مامی کا نںگا بدن پُورنِما میں تاز کی ترہ چمک رہا تھا اؤر اِس وکت میں اِس تاجمہل کا مالِک تھا۔
اَب مامی میرے کپڑے اُتارنے لگی۔ میرے سارے کپڑے اُنہوںنے اُتار دِئے اؤر میں سِرپھ اَپنی پھریںچی اَنڈروِیر میں رہ گیا پر وہ بھی اَدھِک دیر ن رہ سکا۔ اُنہوںنے وہ بھی ایک ہی جھٹکے میں اُتار پھیںکی اؤر پھِر مامی نے میرے ساڑھے پاںچ اِںچ لمبے وِکرال لںڈ کو لالیپاپ کی ترہ چُوسنے لگی۔
کبھی مامی لںڈ پر، تو کبھی اَںڈکوش سے سُپاڑے تک جیبھ پھِراتی، کبھی لںڈ کو ہلکے سے کاٹتی، سُپاڑے پر تھُوکتی اؤر پھِر اُسے چاٹ جاتی۔ میرا تو بُرا ہال کر دِیا اؤر میرے لںڈ نے مامی کے مُںہ پر اَپنی پِچکاری مار دی۔ اُنکا پُورا چیہرا میرے ویرے سے سن گیا تھا۔ میںنے اَپنے دونوں ہاتھوں سے سارا ویرے اُنکے چیہرے پر مل دِیا۔
"دُوسری بار میں بھی اِتنا مال؟ تیرا لںڈ ہے یا ویرے کا ٹیںک؟" - مامی نے کہا۔
میں یہ سُنکر ہیران ہو گیا، میری ہیرانی جانکر اُنہوںنے بتایا - "جب تُو بلُو-پھِلم دیکھ رہا تھا اؤر میرے نام سے مُوٹھ مار رہا تھا تب میں پانی پینے کے لِئے رسوئیگھر میں آئی تھی اؤر تیرے لںڈ کی دھار کو دیکھ کر میری کامواسنا کی پیاس جاگ گئی اؤر میں بیڈرُوم میں اَپنے کپڑوں کو جان-بُوجھ کر اَست-ویست کر لیٹ گئی تھی۔ وہاں آنے کے باد اَگر تُو ایسی ہرکتیں نہیں کرتا تو آج میں ہی تیرا بلاتکار کر دیتی۔"
"تربُوز تلوار پر گِرے یا تلوار تربُوز پر، کٹنا تربُوز کو ہی ہے۔ اَب تو آج رات سچمُچ میں بلاتکار ہوگا۔ آج رات اَگر آپسے رہم کی بھیکھ ن مںگوائی تو میرا بھی نام نند نہیں۔" میںنے کہا۔
"چل دیکھتے ہیں، کؤن رہم کی بھیکھ ماںگتا ہے !" مامی نے بھی تانا سا مارا۔
مامی کے ایسا کہتے ہی میںنے مامی کو زمین پر لِٹا دِیا اؤر اُنکی چُوت پر ٹُوٹ پڑا، اَپنی جیبھ کو چُوت میں جِتنا ہو سکتا تھا اَندر ڈال دِیا اؤر جیبھ ہِلانے لگا۔ چُوت کے گُلابی دانے کو جیسے ہی میں ہلکے-ہلکے کاٹتا-چُوستا، وہ تڑپ اُٹھتی اؤر آآہّہّہہ آآہّہّہّہ کرنے لگتی۔
اُسنے ٹاںگوں سے میرے سِر کو جکڑ لِیا اؤر ٹاںگوں سے ہی سِر کو چُوت میں دبانے لگی اؤر بالوں میں ہاتھ پھیرنے لگی۔ میں چُوت-اَمرت پیتے ہُئے دونوں ستنوں کو مسل رہا تھا۔ّ۔ تبھی اَچانک مامی کا شریر اَکڑنے لگا اُنکی چُوت زوردار تریکے سے جھڑنے لگی۔
میںنے چُوت کو چاٹکر ساپھ کر دِیا اؤر جیسے ہی میں مامی کے اُوپر آنے کو ہُآ، مامی نے مُجھے روکا اؤر گیسٹ-رُوم کی اور اِشارا کِیا۔ میں سمجھ گیا کِ وہ اُس کمرے میں چلنے کو کہ رہی ہے۔ میںنے اُنہیں گود میں لِیا اؤر چُومتے ہُئے اُس کمرے میں لے آیا۔ لائیٹ جلائی تو دیکھا، وہاں ایک سِںگل بیڈ تھا۔ میںنے پںکھا چالُو کِیا اؤر اُنہیں بِستر پر پٹک دِیا اؤر اُنکے اُوپر آ گیا۔ میںنے اُنکے ہوںٹھوں کو چُومتے ہُئے اَپنی ٹاںگوں سے اُنکی ٹاںگے چؤڑی کیں۔
اَب میرا لںڈ مامی کی چُوت کے اُوپر تھا۔ میںنے اَپنے ہاتھوں کو سیدھا کِیا اؤر دھکّے مارنے کی مُدرا میں آ گیا۔ اَب میں اَپنی کمر کو نیچے کرتا اؤر لںڈ کو چُوت سے سپرش کرتے ہی اُوپر کر لیتا۔ کُچھ دیر ایسا کرنے کے باد مامی بولی،"اَب مت تڑپاّو، میری چُوت میں آگ لگ رہی ہے، اِسمیں اَپنا لںڈ اَب ڈال دو اؤر میری چُوت کی آگ کو شانت کرو، میں تُمہارے ہاتھ جوڑتی ہُوں۔
اِس بار میںنے لنڈ چُوت پر رکھا اؤر دھیرے-دھیرے نیچے ہونے لگا اؤر لنڈ چُوت کی گہرائیّوں میں سمانے لگا۔ چُوت بِلکُل گیلی تھی، ایک ہی بار میں لنڈ جڑ تک چُوت میں سما گیا اؤر ہماری جھاںٹے آپس میں مِل گئیں۔ اَب میرے جھٹکے شُرُ ہو گئے اؤر مامی کی سِسکِیاں بھی۔ّ۔ مامی آآّہّہّہ اَاَآّآّہّہہ کرنے لگی۔ کمرا اُنکی سِسکِیوں سے گُوںج رہا تھا۔
جب میرا لنڈ اُنکی چُوت میں جاتا تو پھچچ-پھچچ اؤر پھکک-پھکک کی آواز ہوتی۔ میرا لنڈ پُورا نِکلتا اؤر ایک ہی جھٹکے مے چُوت میں پُورا سما جاتا۔ مامی بھی گاںڈ ہِلا-ہِلا کر میرا پُورا ساتھ دے رہی تھی۔ میںنے جھٹکوں کی رپھتار بڑھا دی، اَب تو کھاٹ بھی چرمرانے لگی تھی۔ پر میری گتِ بڑھتی جا رہی تھی۔ ہم دونوں پسینے سے نہا رہے تھے۔ پںکھے کے چلنے کا کوئی بھی پربھاو نہیں تھا۔
دونوں کے چیہرے ایکدم لال ہو رہے تھے پر ہم رُکنے کا نام نہیں لے رہے تھے۔ جھٹکے اَنورت جاری تھے۔ کبھی میں مامی کے اُوپر تو کبھی مامی میرے اُوپر آ جاتی۔ دونوں ہی چُدائی کا بھرپُور مزا لے رہے تھے۔ پُورے کمرے میں بس کامدیو کا راج تھا۔ ہم دونوں ایک-دُوسرے کی آگ کو بُجھا رہے تھے۔ تبھی ہمارے شریر اَکڑنے لگے۔
دونوں جھڑنے والے تھے۔ میں لنڈ کو باہر نِکالنے والا ہی تھا کِ مامی نے روک دِیا اؤر بولی - "اَپنا سارا مال چُوت کے اَندر ہی چھوڑ دو۔"
میںنے بھی جھٹکے چالُو رکھے۔ ہم دونوں نے ایک-دُوسرے کو بھیںچ لِیا۔ مامی نے ٹاںگوں اؤر ہاتھوں کو میرے شریر پر لپیٹ دِیا۔ میںنے مامی کے کںدھوں کو کسکر پکڑ لِیا اؤر ایک زوردار جھٹکا مارا۔ میں اؤر مامی ایک ہی ساتھ جھڑے تھے۔ مامی کی چُوت میرے ویرے سے بھر گئی۔
ویرے چُوت سے بہ رہا تھا۔ میرا مُںہ اَپنے-آپ چُوت پر پہُںچ گیا اؤر میں مامی کی چُوت کو چاٹ-چاٹ کر ساپھ کرنے لگا۔
مامی نے بھی میرے لںڈ کو چُوس-چُوس کر ساپھ کر دِیا اؤر ہم دونوں ایک-دُوسرے کے بگل میں لیٹ گئے، پر مامی کا ہاتھ میرے لںڈ پر تھا اؤر میں مامی کے بالوں کو سہلا رہا تھا۔
ماما کے آنے تک میں اؤر مامی پتِ-پتنی کی ترہ رہے۔ میں سُبہ کو دُکان کا ایک چکّر لگا آتا۔ دِن میں ہم نیںد لے لیتے اؤر رات کو۔ّ۔
ماما کے آنے کے باد بھی جب بھی مؤقا مِلتا، میں اُسکو
میری یہ کہانی اَپنے گُرُ-بھائی پریم گُرُ اؤر مینا جی کو سمرپِت ہے۔
……۔ اَرمان
میری کہانی پِچھلی مِس مونِکا کا مُجھے کاپھی اَچّھا ریسپوںس مِلا اِسلِئے میں آپکے لِئے ایک اؤر آپ بیتی بتانے جا رہا ہُوں آشا کرتا ہُوں یہ کہانی بھی آپ لوگوں کو اَچّھی لگیگی۔
جیسا کِ آپ لوگوں کو مالُوم ہے اَب مُجھے جب بھی مؤکا مِلتا، میں مونِکا کو چود لِیا کرتا تھا۔ لیکِن ہمیں یہ نہیں مالُوم تھا کِ ہمیں کوئی چھُپ کر بھی دیکھتا ہے !
یہ بات ہم کریب 3-4 مہینے کے باد مالُوم پڑی ! اؤر دیکھنے والی تھی مونِکا میں چھوٹی بہن میتا۔ مونِکا کی ترہ میتا بھی بہُت سُںدر تھی ایک دم گوری، بھرے بھرے گال، گُلابی ہوںٹھ،کالی بڑی بڑی آںکھے، لمبے بال اؤر پھِگر 36-30-34 اِسلِئے اَبھی اُسکی گاںڈ نہی ماری تھی کِسی نے۔
اَب مُدّے کی بات کرتے ہیں۔
ایک دِن میں اؤر مونِکا مستی کر رہے تھے، اُس دِن اُنکے گھر میں کوئی نہیں تھا۔ اَںکل آںٹی مارکیٹ گیے تھے اؤر میتا سکُول گئی تھی۔ ہم دونوں تو اَپنے کام میں مست تھے، ہمیں نہیں مالُوم کِ کب میتا آ چُکی اؤر ہمیں کھِڑکی سے دیکھ رہی ہے۔ اَکیلے ہونے کی وجہ سے گھر میں کوئی روک ٹوک تو تھی نہیں اِسلِئے میں باتھرُوم جانے کے لِئے نِکل آیا اؤر سیدھا باتھرُوم میں چلا گیا۔ لؤٹ کر آیا تو دیکھا میتا کھِڑکی کی ترپھ چیہرا کرے ہُئے ہے اؤر شاید اُسکی آںکھے بںد تھی کیوںکِ بہُت جور جور سے میتا اَپنی چُوت میں اُوںگلی کر رہی تھی سلوار اُتار کر۔
میںنے بھی اُسے نہی ٹوکا اؤر چلا گیا۔ آتے ہی میںنے مونِکا کو اِسکے بارے میں بتایا تو وو بولنے لگی- بیچاری کو اَکیلے ہی تڑپھنے کے لِئے چھوڑ آیے؟
میںنے کہا- میں کرتا بھی کیا ؟ تُمہاری بہن ہے، اَبھی بُرا مان گئی تو؟

[Image: 52.gif]
 •
      Website Find
Reply


rajbr1981 Online
en.roksbi.ru Aapna Sabka Sapna
****
Verified Member100000+ PostsVideo ContributorMost ValuableExecutive Minister Poster Of The YearSupporter of en.roksbi.ruBee Of The Year
Joined: 26 Oct 2013
Reputation: 4,404


Posts: 118,530
Threads: 3,631

Likes Got: 20,942
Likes Given: 9,112


db Rs: Rs 2,905.1
#4
14-12-2014, 01:44 AM
وو بولی- مادرچود لڑکی آدھی نںگی کھڑی ہے اؤر تُجھے لگتا ہے وو ناراز ہوگی۔
ایسا ہو ہی نہی سکتا ! چل میں جاتی ہُوں اؤر اُسّے تیّار کرتی ہُوں۔ تُم 15 مِنٹ کے باد آ جانا۔
میں بھی مان گیا اؤر بیڈ پر لیٹ گیا اؤر اَپنے لںڈ کو اُوپر نیچے کرنے لگا اؤر سوچ رہا تھا کِ میتا کی چُوت کیسی ہوگی۔ کہیں مونِکا کی ہی ترہ میتا کی بھی تو چُوت پہلے سے ہی چُد چُکی ہے کیا ؟ اؤر نا جانے کیا کیا سوچتے سوچتے 15 مِنٹ کب نِکل گیے مالُوم ہی نہیں چلا۔
اؤر میں میتا کے کمرے میں جانے لگا اؤر گیٹ پر آکر رُک گیا کیوںکِ سامنے کا نزارا دیکھنے لایک تھا۔ مونِکا میتا کی چُوت کو 2-3 اُوںگلِیوں سے چود رہی ہے اؤر چاٹ رہی ہے۔ مونِکا کبھی میتا کی چُوت چُوستی تو کبھی ستن ! اَب کب تک آںکھیں چار نہیں ہوگی، میتا نے اَب مُجھے دیکھ لِیا اؤر وو ایک دم اُٹھ کر بیڈ کے پیچھے چلی گئی تو مونِکا نے کہا- ویسے تو اَرمان کو بولنے کے لِئے چِلّا رہی تھی اَب کیا ہو گیا ؟
میتا بہُت ہی پیار سے تھوڑا شرماتے ہُئے بولی،“مُجھے شرم آتی ہے !”
تو مونِکا بولی- اَرمان ! اَب تُم ہی اِسکی شرم دُور کرو !
میرا کیا تھا میں تو رُکا ہی اِسلِئے تھا کِ مونِکا یا میتا کھُد مُجھ سے بولے چودنے کے لِئے !
میں اَب دھیرے دھیرے بیڈ کے پاس گیا اؤر میتا کا ہاتھ پکڑ کر اُسے کِس کرنے لگا، ہوٹھوں کو کِس کرنے لگا۔ لیکِن میتا اَبھی بھی شرما رہی تھی اؤر اَپنا چیہرا پیچھے کر رہی تھی۔ میںنے بھی سوچ لِیا تھا آج اِسے اِتنے پیار سے چودُوںگا کِ پُوری شرم بھاگ جایّگی۔ میں اَبھی بھی میتا کو کِس کر رہا تھا اؤر اَپنی جیبھ اَندر باہر کر رہا تھا۔ اَب میتا تھوڑا تھوڑا کھُلنے لگی تھی اؤر میرا ساتھ دے رہی تھی۔ اَب کِس کرنے میں مزا آ رہا تھا کیُوںکِ میتا میری جیبھ کو چُوس رہی تھی اؤر میں اُسکی۔
اَب میرا ہاتھ اُسکے نںگے وکش پر تھا اؤر دبا رہا تھا- ہمّمّمّمّمّمم کِتنے نرم تھے میتا کے ستن !
اَب میرے ہاتھ بہُت تیجی سے چل رہے تھے- کبھی داںیا ستن دبتا تو کو کبھی باںیاں ! اؤر اَب چُوچُک بھی چُوس رہا تھا، کاٹ رہا تھا۔ میتا کے مُںہ سے سِسکاری نِکل رہی تھی جوکِ ماہؤل کو اؤر بھی گرم کر رہی تھی۔
اِسی ترہ کریب 20-25 مِنٹ نِکل گیے۔ مُجھے تب یاد آیا جب مونِکا پاس میں آکر میرا لںڈ ہاتھ میں پکڑ کر بولی- مُجھے کیوں اَکیلا چھوڑ دِیا ہے؟
اؤر مونِکا میرا لںڈ چُوسنے لگی۔
مُجھے اَب پریشانی ہو رہی تھی شاید اِسلِئے کِ بیڈ کے پیچھے جگہ کم تھی اؤر دو دو ہسیناّیں میرے ساتھ کام-کرِیا کر رہی تھی۔
میںنے کہا- بیڈ پر چلتے ہیں اؤر میتا کو گود میں اُٹھاکر بیڈ پر لے آیا اؤر اُسکو اَپنے اُوپر کر لِیا تاکِ میں آرام سے اُسکے ستنوں کو پی سکُوں، دبا سکُوں، کِس کر سکُوں اؤر مونِکا میرا لںڈ آسانی سے چُوس سکے۔ میں دونوں ترپھ سے مجے لے رہا تھا۔
اَب یار ایک بات بتاّو ایک لؤڑا ہو اؤر اُسکے پاس دو دو سُںدر چُوتیں ہوں، وو کب تک اَپنا پانی روک سکتا ہے، میںنے بھی اَپنا پُورا پانی مونِکا کے مُںہ میں چھوڑ دِیا جِسے وو پُورا پی گیی اؤر اَپنے ہوںٹھ پوںچھتے ہُئے ہٹ گئی۔ اَب باری میتا کی جو تھی۔
لیکِن وو منا کرنے لگی۔ اِس پر مونِکا نے اُسکی گاںڈ میں لات مارتے ہُئے گالی دی،“ماں کی لؤڑی ! کیُوں نکھرے کر رہی ہے، چُپچاپ چُوس ! نہیں تو تیری چُوت میں پیٹرول ڈال دُوںگی پھِر اُوںگلی ڈالتے رہنا رات بھر !”
اِسّے ایک پھایدا یہ ہُآ کِ میتا لںڈ چُوسنے لگی۔ وہ تو مونِکا سے اَچّھا چُوس رہی تھی۔
اَب میرے مُںہ میں مونِکا نے اَپنی چُوت سٹا دی اؤر ہِلنے لگی۔ میںنے بھی اُسکی چُوت کو جیبھ سے کھُوب چاٹا اؤر چُوسا۔ کریب 15 مِنٹ میں میرا پھِر سے پانی نِکل گیا اؤر اِس بار پانی میتا نے پیّا تھا اؤر مونِکا میرے مُںہ میں جھڑ گئی، مونِکا کا پانی میںنے پی لِیا اؤر مونِکا کو ہٹا دِیا تاکِ وو میرا لںڈ پھِر سے کھڑا کر سکے۔ پتا نہیں لیکِن مونِکا کے ہاتھوں میں جادُو تھا وو مُردے کے لںڈ کو بھی کھڑا کر سکتی تھی۔
میرا لںڈ کھڑا کرکے مونِکا نے میتا سے کہا- اَب تُو بیڈ پر لیٹ جا ! اَب اَرمان تیری چُوت میں اَپنا لںڈ ڈالیگا جو کِ تُجھے بہُت آرام سے لینا ہے کیوںکِ تُو آج پہلی بار چُوت میں لںڈ لے رہی ہے تو تیری جھِلّی پھٹیگی جِسّے تیرے کو درد بھی ہوگا !
تو میتا بولی- دیدی، تُم ٹیںشن مت لو ! میں آرام سے لے لُوںگی ! بس تُم کریم میری چُوت میں اؤر اَرمان کے لںڈ سے لگا دو اَچّھی ترہ سے !
مونِکا نے پُوری پؤںڈس کریم میرے لںڈ اؤر میتا کی چُوت پر لگا دی اؤر میتا کو کِس کرنے لگی۔
میں سمجھ گیا کِ اَب سہی سمے ہے چُوت سے لںڈ کا مِلن کرنے کا !
میںنے میتا کی چُوت کو پہلے کِس کِیا اؤر اُس پر لںڈ رگڑنے لگا جِسّے میتا کی اُتّیجنا بڑھتی جا تھی، وو سِسک رہی تھی ہمّمّمّم۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ آہّنانّنّنّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔۔ ییّیّیے اِ،ّ،ّ،ّ،ّ،ّ،ّ،اؤر نا جانے کیا کیا۔
میتا کے لِئے اَب برداشت کرنا مُشکِل ہو رہا تھا لیکِن مُجھے اُسے تڑپھانے میں مزا آ رہا تھا۔ آکھِر میتا کا سبر کا باںدھ ٹُوٹ گیا اؤر بولی،“مادرچود چودنا ہو تو اَبھی چود دے، نہیں تو تیرے لںڈ کو کھا جاُّںگی !”
میں بھی یہی چاہتا تھا کِ میتا مُجھ سے مِنّتیں کرے بھیکھ ماںگے ۔۔ّ۔ّ۔ لیکِن پھِر بھی اُسّے بھیکھ نا مِلے۔ اِسکے پیچھے بھی ایک کارن تھا وو میں پھِر کبھی بتاُّوںگا |
پھِر میںنے دھیرے سے اُسکی چُوت پر لںڈ ٹِکایا اؤر ایک ہی بار میں پُورا لںڈ اُسکی چُوت میں ڈال دِیا، جِسّے وو تڑپ اُٹھی اؤر جور جور سے چِلّانے لگی۔ مؤکے کی نجاکت کو سمجھتے ہُئے مونِکا نے پھِر سے اُسکا مُںہ اَپنے مُںہ سے بںد کر لِیا اؤر آواج وہیں دب گئی۔
میں بھی نہیں رُکا اؤر شاٹ پر شاٹ مارتا گیا- 1،2،3،4،۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔۔24،25، تب میں کہیں رُکا اؤر میتا کی چُوت کو دیکھنے لگا۔ اُسکی چُوت میں سے کھُون نِکل رہا تھا اؤر میتا کی آںکھوں سے پانی۔ لیکِن وو کُچھ بول نہیں پا رہی تھی۔
اَب میرا بدلا پُورا ہو گیا تھا اِسلِئے میں 10 مِنٹ کے لِئے رُک گیا اؤر میتا کا اِںتجار کرنے لگا کِ وو کب اَپنی گاںڈ ہِلاتی ہے۔ لیکِن اِسکے لِئے مُجھے جیادا اِںتجار نہیں کرنا پڑا 5 مِنٹ میں ہی وو اَپنے چُوتڑ ہِلانے لگی۔ میں بھی اَب بڑے پیار سے لںڈ آگے پیچھے کرنے لگا تھا۔ جِسّے اُسکی چیکھیں سِسکاری میں بدل گئی۔
اَب نزارا دیکھنے اؤر سُنّے لایک تھا- میرا لںڈ میتا کی چُوت کو چود رہا ہے اؤر میتا مونِکا کی چُوت کو چاٹ رہی ہے اؤر مونِکا میرے ہوںٹھ چُوس رہی ہے کِس کر رہی ہے۔
میتا کی چُوت اَب کاپھی گیلی ہو گئی تھی اِسلِئے پُورے کمرے میں پھچ پھچ ۔۔ّ۔ّ۔ّپھچ کی آواجیں آ رہی تھی اؤر میرا لںڈ بار بار پھِسل رہا تھا۔
میںنے تؤلِیے سے اُسکی چُوت کو ساف کِیا اؤر لںڈ پھِر اَندر ڈال دِیا۔ اَب مزا آ رہا تھا۔ دھیرے دھیرے لںڈ چُوت میں جاتا اؤر باہر نِکل آتا ! میتا بھی سِسکاری لے رہی تھی اؤر گالی دے رہی تھی،“پھاڑ ! پھاڑ دے میرے بالم ! میری چُوت کو پھاڑ دے ! بہُت پریشان کِیا ہے اِسنے 4 مہینے سے ! آج اِسکی گرمی ہو شانت کر دے میرے راجاآآ………… ہمّمّمّم ۔۔ّ۔۔ آآہہ ہہّہنّنّنّن پھکک می پھکک یا۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔ّ۔۔ یاآّآآ ۔۔ّ۔ّ۔ّ۔گُڈ ،،ّ،ّ،ّ،” اؤر نا جانے کیا کیا “مدرچود اَب کِتنی دیر تک چُوت ہی چودیگا گاںڈ بھی مار لے لگے ہاتھ !”
میںنے کہا،“اَبھی نہیں ! پہلے چُوت کا اؤر لںڈ کا مِلن تو ہونے دو سہی سے !”
اؤر میں پھِر سے چودنے لگا۔ بس اَب دِلّی دُور نہیں تھی اؤر میتا کا پانی دُوسری بار نِکل گیا اؤر ساتھ ہی میرا بھی۔ میں میتا کے ستنوں پر ہی مُںہ رکھ کر لیٹ گیا اؤر چُوسنے لگا۔
کریب 10 مِنٹ باد میں اُٹھا اؤر کپڑے پہنّے لگا تو مونِکا نے کپڑے چھینتے ہُئے کہا،“کہاں جا رہے ہیں؟ آگ لگا کر میری چُوت کؤن، تُمہارا باپ آکر ماریگا یا میرا باپ !”
تو میںنے کِس کرتے ہُئے کہا،“کہاں جانیمن ! 10 مِنٹ میں آ رہا ہُوں۔”
کیوںکِ اَب مُجھے ڈرِںک کرنے کی جرُرت تھی، اِسکے بِنا اَب اؤر نہیں چود سکتا تھا اِسلِئے مونِکا کے ہیںڈبیگ میں سے 500 رُ۔ نِکال کر میں وِسکی لینے چلا گیا اؤر آکر دیکھا تو وو دونوں اَبھی بھی بِنا کپڑوں کے ہی تھی۔
میںنے جھٹ سے اَپنے کپڑے اُتار دِئے۔ میتا مُجھسے لِپٹ گئی اؤر مُجھے کِس کرنے لگی۔ لیکِن مُجھے اَبھی کُچھ اَچّھا نہی لگ رہا تھا اِسلِئے اُسکی گاںڈ پر لات مار کر ایک ترپھ کر دِیا۔
اِتنے میں مونِکا 3 گلاس لے کر آ چُکی تھی۔ میں مونِکا اؤر میتا کے لِئے بیّر لایا تھا جو اُن لوگوں نے اَپنے گلاس میں ڈال لی اؤر میرا بھی پیگ بنا دِیا۔
ہم تینوں نںگے ہی ڈرِںک کرنے لگے۔ میںنے جلدی جلدی 3-4 پیگ ڈالے اؤر میتا کو زمین پر ہی پٹک دِیا اؤر ٹاںگیں چؤڑی کرکے ایک بار میں ہی پُورا لںڈ اَںدر کر دِیا۔ اِسّے پہلے کِ وو چِلّانا شُرُو کرے، میں اُسے کِس کرنے لگا اؤر چودنے لگا۔
کریب 10 مِنٹ تک میں میتا کو ایسے ہی چودتا رہا۔ اُسکے باد اُسکو زمین پر ہی کُتِیا بنایا اؤر پیچھے سے چودنے لگا۔ 5-7 مِنٹ چود کر دیکھا تو میتا کی چُوت ڈبل روٹی کی ترہ پھُول گئی تھی۔ لیکِن مُجھے اُس پر بِلکُل بھی رہم نہیں تھا۔ اَب تک وو 3 بار جھڑ چُکی تھی اؤر میرا بھی سمے آ گیا۔ میںنے اَپنا لںڈ نِکال کر اُسکے مُںہ میں ڈال دِیا اؤر اُسکا مُںہ چودنے لگا۔
یہ سب چل ہی رہا تھا کِ مونِکا اُٹھی اؤر میتا کی ٹاںگے چؤڑی کر اُسکی گاںڈ کا چھید کھولنے میں لگ گئی۔ 3-4 لمبے شاٹ کے باد میں بھی میتا کے مُںہ میں جھڑ گیا اؤر ہٹ گیا۔
کریب 30 مِنٹ کے باد میتا کے مُںہ سے آواج نِکلی، اُسنے مُجھ سے کہا،“جب میں پُوری ترہ سے تُمہاری ہو چُکی ہُوں تو اِتنی بیرہمی سے کیُوں چود رہے ہو ؟؟ّ؟؟”
میںنے پُوری دم سے کھیںچ کر اُسکے گال پر چاںٹا مارا اؤر کہا- میتا ڈارلِںگ ! اَب کُچھ یاد آیا؟
وو سمجھ چُکی تھی آکھِر کیُوں میں کُتّے ترہ اُسے چود رہا تھا۔
پھِر اُٹھ کر میرا لںڈ مُںہ میں لِیا اؤر چاٹتے ہُئے بولی،“ساری جو ہُآ اُسے بھُول جاّو !”
اُسکے باد میںنے میتا کی گاںڈ بھی ماری اؤر مونِکا کو بھی چودا۔ لیکِن یے سب اَگلی کہانی میں ! پہلے آپ اِسکو پڑھو، مزے لو اؤر بتاّو کیسی لگی کہانی ! یانی میری آپ- بیتی !
بھائیّو اؤر چُوتو ! اِسے کوری بکواس مت سمجھنا ! یہ بِلکُل سچّی کہانی ہے !
اؤر اَبھی تو مُجھے یہ بھی بتانا بھی ہے کِ آکھِر میتا نے کِیا کیا تھا؟

سبسے پہلے میں دونوں ہاتھوں کا سماگم کرتے ہُئے گُرُوجی کا دھنیواد دیتا ہُوں جِنہوںنے میری کہانی 'بُلبُل کے ساتھ سیکس' پرکاشِت کی اؤر اُن تمام لڑکے-لڑکِیوں، دوستوں کا بھی دھنیواد کرتا ہُوں جِنہوںنے مُجھے اِی-میل کِئے۔
تو دوستو پیش ہے میری نئی کہانی !

[Image: 52.gif]
 •
      Website Find
Reply


rajbr1981 Online
en.roksbi.ru Aapna Sabka Sapna
****
Verified Member100000+ PostsVideo ContributorMost ValuableExecutive Minister Poster Of The YearSupporter of en.roksbi.ruBee Of The Year
Joined: 26 Oct 2013
Reputation: 4,404


Posts: 118,530
Threads: 3,631

Likes Got: 20,942
Likes Given: 9,112


db Rs: Rs 2,905.1
#5
14-12-2014, 01:48 AM
منیشا !
اُسکے رُوپ کے بارے میں بس اِتنا ہی کہُوںگا کِ لگتا ہے بھگوان نے گلتی سے اُسے نیچے بھیج دِیا۔ وو تو وو
مینکا ہے کِ اَگر ایک بار جِسے دیکھ لے بیہوش ہو جائے ! ایک اَٹّھارہ سال کی لڑکی جو بلا کی کھُوبسُورت ہو، آپکو تو پتا ہی ہے اُسکے چاہنے والے کِتنے ہوںگے۔
تو دوستو بات تب کی ہے جب مے دسویں مے پڑھتا تھا اؤر وو جب وو سکُول میں آتی تھی تو ایسا لگتا تھا کِ مانو بہار آ گئی ہو ! میں اُسے دِل ہی دِل میں پیار کرتا تھا پر کیا کہُوں یار ہم سب کی یہی پریشانی ہے کِ ہم کہنے سے ڈرتے ہیں !
ایک بار مینے اُسے پتر لِکھا اؤر اُسے کیسے دُوں، یہی سوچ رہا تھا کِ تب تک وو میرے پاس آ گئی، اؤر میںنے جھٹ سے پتر کو اَپنی کِتاب میں رکھ لِیا۔ پھِر مُجھ سے بات کرکے وو چلی گئی، مے اُس پتر کی بات بھُول گیا۔ پھِر وو مُجھسے وہی پُستک ماںگنے آئی۔ مُجھے یاد ن رہنے کی وجہ سے میںنے وو کِتاب اُسے دے دی۔
تھوڑی دیر باد اُسنے مُجھے جب کِتاب واپس کی تو مُجھے یاد آیا- یار ! اُسمیں تو میرا پتر تھا !
میںنے جب کِتاب کو کھولا تو دیکھا کِ وو پتر ویسے ہی ہے جیسے تھا، پر مُجھے ڈر سا لگنے لگا کِ کُچھ گڑبڑ نا ہو جائے۔
اَگلے دِن میں سکُول نہیں گیا۔ مُجھے شک تھا کِ اُسنے میرا پتر پڑھ لِیا ہے۔
وو میرے گھر آئی میری بہن سے مِلنے کے لِئے !
مُجھے تھوڑا بُکھار تھا، میں سو رہا تھا۔ وو آئی اؤر مُجھسے پُوچھا- پُونم کہاں ہے؟
میںنے بولا- اَںدر ہے !
وو بولی- آج سکُول کیُوں نہیں آئے؟
میںنے کہا- یار، دیکھنے سے بھی نہیں پتا چل رہا کیا؟
تو بولی- بُکھار سچ کا ہے یا جھُوٹھ مُوٹھ کا بہانا بنا رکھا ہے !
تب تک میری بہن آ گئی اؤر پھِر دونوں اَںدر چلی گئی۔ جب تھوڑی دیر باد وو جانے لگی تو میرے پاس آکر بیٹھ گئی۔
میری بہن بھی بولی- آج منیش بہُت بیمار ہے، اِسیلِئے سکُول نہیں گیا۔
پھِر اُسنے اَپنا ہاتھ میرے سر پے رکھا اؤر بولی- بُکھار تو اَبھی تک ہے ! دوائی لی یا نہیں؟ کل پھِر سکُول نہیں جانا !
یار مُجھے بہُت جور سے گُسّا آ رہا تھا۔ میںنے من ہی من سوچا- سالی ڈاںٹ تو ایسے رہی ہے جیسے میری گھروالی ہو !
پھِر جب وو دونوں آپس میں باتیں کرنے لگے۔ تو میں کںبل کے نیچے سے اُسکا ہاتھ دبانے لگا۔ اُسنے میری ترپھ دیکھا اؤر اِشارے کرنے لگی کِ پُونم یہیں ہے۔
پر میں کہاں مانّے والا تھا۔ میںنے اُسکا ہاتھ کںبل کے اَںدر کرکے دبانے لگا تو وو بھی اَپنا ہاتھ ٹائیٹ کر کے میرا ساتھ دینے لگی میری تو مانو میں تو یہی سوچ رہا تھا کِ مُجھے یُوں ہی کُچھ دِنوں تک بُکھار رہے اؤر میں اُسکے ہاتھ کے ساتھ کھیلتا رہُوں، پر کُچھ دیر باد وو چلی گئی اؤر مے بِستر پے پڑا رہا۔
اُسکے جانے کے باد میں بِستر سے اُٹھا اؤر تھوڑا ٹہلنے لگا۔ پھِر سُبہ میں ٹھیک ہُآ تو سکُول جانے کے لِئے تیّار ہونے لگا کِ اِتنے میں میرے ماما جی آئے اؤر بولے کِ چلو آج سب باہر چلتے ہیں !
میرا بھی مُوڈ ہو رہا تھا باہر جانے کا پر مینے منا کر دِیا۔
یار کیسے-کیسے تو پٹی ہے اؤر یے مؤکا اَگر ہاتھ سے گیا تب تو میں لنڈ پکڑے ہی رہ جاُّوںگا اؤر کوئی نہیں مِلیگا چودنے کو !
تو دوستو، میں اُس دِن، جب گھر والے باہر چلے گئے، تو میں سکُول کے لِئے تیّار ہو کے نِکلنے لگا اؤر گھر میں تالا لگانے لگا، تو میںنے دیکھا- منیشا اِدھر ہی آ رہی ہے۔
آتے ہی بولی- آج تُمہارے گھر والے کہاں گئے؟
میںنے کہا- یار ! وو آج گھُومنے گئے ہیں !
اُسنے کہا- تُم نہیں گئے؟
میںنے کہا- تُمہارے بگیر کیا پھایدا جانے کا کہیں !
تو ہںسنے لگی اؤر بولی- اَچّھا چلو، مُجھے پانی پینا ہے ! پِلاّوگے؟
مینے کہا- بس پانی؟
تو وو ہںسنے لگی۔ میری تو نِیت کھراب ہو رہی تھی اؤر وو ہںس رہی تھی۔ مینے سوچا- بیٹا، آج مؤکا اَچّھا ہے ! لگ جا کام پے۔
مینے اُسے بِٹھایا اؤر کِچن میں پانی لانے چلا گیا۔ میں جب اَںدر آیا تو وو بھی ساتھ آنے لگی۔ میںنے کہا- میں لاتا ہُوں ن یار !
تو بولی- نہیں ! تُم کُچھ مِلا کے پِلا دوگے تو؟
میںنے کہا- اَرے نہیں یار ! تُمہیں پِلا کے نہیں بِنا پِلائے سب کُچھ کرنے کا اِرادا ہے !
تو بولی- کیا-کیا ؟
مینے کہا- کُچھ نہی !
نہیں ! آپنے کُچھ بولا تھا !
میںنے کہا- تُم پانی پِیو ! کُچھ کھاّوگی ؟
تو بولی- کیا کھِلاّوگے؟
میںنے کہا- کہاں سے کھاّوگی؟
تو بولی- کہاں سے کھِلاّوگے؟
میں بولا- جہاں سے تُم کھانا چاہو !
تو بولی- ٹھیک ہے ! تو پھِر چلے؟
مینے کہا- کہاں؟
تو بولی- کھانے !
یار، میں تو بس باتوں سے مجا لے رہا تھا، پر یہ تو سچ میں مجا دینے آئی تھی !
پھِر کہتی- آج سِرپھ چُومنا!
مینے کہا- کیو جی؟ آج ورت ہے کیا؟
تو بولی- نہیں تو !
میںنے کہا- تو کیا بات ہے؟
بولی- کؤنڈم ہے؟ تو اَبھی کرتے ہیں ! نہیں تو کل !
تو میںنے کہا- اِس کل کل میں پتا چلے کِ تُمہاری شادی ہو جائے اؤر تُم چلی جاّو یہاں سے !
پھِر بولی- ہے کیا؟
مینے کہا- کیا؟
تو بولی- کؤنڈم !
مینے بولا- ہے ن !
تو بولی- تُم کؤنڈم رکھتے ہو؟ چھِ-چھِ !!
مینے کہا- اَرے یار، یے میرا نہیں، میرے بھائی کا ہے ! اُنہوںنے بھابھی کے لِئے لِیا تھا پر میرے ہاتھ لگ گیا۔
تو دوستو ! میںنے اُسے اَپنے بیڈ پے چلنے کے لِئے کہا، تو بولی- میرے پاںو میں درد ہے !
میں اُسے گود میں اُٹھا کے اَپنی بِستر پے لے جانے لگا تو اُسنے میرے ہوںٹھ چُوسنے شُرُو کر دِئے۔
واہ-واہ-واہ کیا بتاُّوں یار ! کیا چُوستی ہے ہوٹھ ! مُجھے پتا نہیں تھا یار جب کوئی لڑکی آپ کے ہوںٹھ کو چُوسے تو اِتنا آنںند آتا ہے۔
پھِر میںنے آرام سے اُسے بِستر پے رکھا اؤر اُسکا ساتھ دینے لگا اؤر اُسکے مست-مست مومّے کو مسلنے لگا۔ یار دِل تو ایسا کر رہا تھا اِنکو کاٹ کے رکھ لیتا ہُوں رات کو اَکیلے میں دباُّوںگا ! پر کیا کرُوں سالی کاٹنے تھوڑے ہی دیگی۔
دوستو وو تو پُوری واسنا میں ڈُوبی ہُئی تھی اؤر ساتھ میں میری ہالت تو جیسے مُجھے کُچھ کرنے کی جرُورت ہی نہیں پڑی۔ اُسنے میرے سارے کپڑے اُتار دِئے اؤر اَپنے بھی اُتارنے لگی اؤر بولی- منیش ! کیا تُم وو کروگے جو میں کرُوںگی؟
میںنے کہا- آپکا اؤرڈر سر آںکھوں پر میڈم !
تو وو میرا لنڈ اَپنے مُںہ میں لیکے چُوسنے لگی۔
واہ ! کیا بتاُّوں یار، دِل تو کر رہا تھا کِ اِسکے مُںہ میں ہی سارا کا سارا ڈال دُوں پر کیا کرُوں یار! وو جو کر رہی تھی بہُت مجا آ رہا تھا۔ میرا تو ایکبار اُسکے مُںہ میں ہی ہو گیا۔
پھِر میںنے کہا- اَب میری باری !
میں اُسکی چُوت کو چاٹنے لگا اؤر وو کیا آواج نِکال رہی تھی یار ! پُورے کمرے میں مانو اَجیب سی آواج گُوںج رہی ہو آऽऽ اِئیئیئیئی آاُ اُاُاُاُاُاُاُاُاُاُاُ آاُاُاُاُاُاُ آاّاّا
کیا کہُوں یار! کیا آواجیں تھی ! مجا آ رہا تھا ! یار اُسکی آواج کو سُن کے !
پھِر اَچانک وو جور-جور سے چُوت کو اُچھالنے لگی، میں اؤر جلدی-جلدی چاٹنے لگا۔ پھِر اُسکی چُوت سے سپھید پانی نِکلا اؤر وو شانت ہو گئی۔ پھِر میرے اُوپر آکے لیٹ گئی۔ میں نیچے سے ہی اَپنا لنڈ نِکال کے اُسکی چُوت کے اُوپر رگڑنے لگا اؤر وو آہّہ آہّہّہہ کرنے لگی۔ پھِر اُسنے میرا لنڈ اَپنے ہاتھ میں لیکر چُوت کے مُںہ پے لگا لِیا اؤر ہِلانے لگی اؤر پھِر اُس کے اُوپر بیٹھ گئی۔ ایک ہی جھٹکے میں ایسا لگا مانو میں سورگ میں آ گیا۔ پھِر میں نیچے سے اُسے پُورا سہیوگ دینے لگا اؤر وو اُوپر سے جور-جور سے ہِلنے لگی اؤر آہّہّآہّہّہ آہّہّہ ایایایایایایایہّہّہہ کرنے لگی۔
کُچھ دیر باد میں اُسکے اُوپر آ گیا اؤر پھِر جور-جور سے دھکّا لگانے لگا۔ کُچھ دیر باد ہم دونوں اَپنی چرم-سیما پر پہُںچ چُکے تھے۔ اُس دِن ہمنے 4 بار کام کِیا اؤر پھِر وو اَپنے گھر چلی گئی آج کی کلاس لے کے۔
دوستو، آپ کو میری کہانی کیسی لگی؟
مُجھے اَوشے لِکھِایگا اؤر اَپنے سُجھاو ہمیں جرُور

[Image: 52.gif]
 •
      Website Find
Reply


rajbr1981 Online
en.roksbi.ru Aapna Sabka Sapna
****
Verified Member100000+ PostsVideo ContributorMost ValuableExecutive Minister Poster Of The YearSupporter of en.roksbi.ruBee Of The Year
Joined: 26 Oct 2013
Reputation: 4,404


Posts: 118,530
Threads: 3,631

Likes Got: 20,942
Likes Given: 9,112


db Rs: Rs 2,905.1
#6
14-12-2014, 01:51 AM
میرا نام ساہِل ہے اؤر میں ہرِیانا کے کُرُوکشیتر کا رہنے والا ہُوں۔
میں اَپنی کہانی پر آتا ہُوں !
کِرن جِسکی اُمر 19 سال ہے اُسکے سیکسی ہوںٹھ، کاتِل جوانی، بھری ہُئی گاںڈ اؤر موٹے موٹے چُچے کِسی بھی لںڈ کو کھڑا کر دیں۔ کِرن ہمارے ہی پڑوس میں ہی رہتی ہے اؤر اُسکا ہمارے گھر آنا جانا ہے۔
ایک دِن میں گھر میں اَکیلا تھا اؤر ٹی وی پر سیکسی مُوّی دیکھ رہا تھا۔ تبھی بیل بجی، میںنے جلدی-جلدی ٹیوی بںد کِیا اؤر درواجا کھولا تو کِرن تھی۔
وو بولی- میرے کںپیُوٹر میں کُچھ پرابلم ہے، تُم ٹھیک کر دو !
تو میں اُسکے ساتھ اُسکے گھر چلا گیا۔ اُسکے گھر پر کوئی نہیں تھا۔ میںنے کںپیُوٹر سٹارٹ کِیا تو دیکھا کِ اُسمیں وائیرس کی وجہ سے کُچھ پرابلم تھی۔ اِتنے میں کِرن میرے لِئے پانی لیکر آئی۔
میری نجر تو اُسکے چُچوں پر تھی۔ کیا بڑے بڑے چُچے تھے ! دیکھ کر کِسی کے بھی مُںہ میں پانی آ جایے ! میںنے گھر سے وِنڈوز کی سی ڈی لاکر اِنسٹال کرنا شُرُو کر دِیا اؤر اُسّے باتیں کرنے لگا۔ میرا دھیان تو اُسکے چُچوں اؤر ہوٹھوں پر تھا۔ تھوڑی دیر باد وِنڈوز ہو گئی تو میںنے کںپیُوٹر رِسٹارٹ کِیا اؤر اُسکے کںپیُوٹر پر فائیلیں چیک کرنے لگا تو میںنے دیکھا کِ ایک پھولڈر میں کُچھ ہِڈین فائیلیں تھی۔ جب میںنے اُنکو کھولا تو دیکھا کِ اُسمیں سیکسی پھِلمیں اؤر وال-پیپر تھے۔
تبھی کِرن وہاں آ گئی۔
کںپیُوٹر پر چُدائی کا سین چل رہا تھا۔ تین اَںگریج ایک لڑکی تو چود رہے تھے۔ کِرن کںپیُوٹر بںد کرنے لگی تو میںنے اُسکا ہاتھ پکڑ لِیا اؤر وہیں پر بِٹھا لِیا اَپنے گود میں، اُسکے چُچے پکڑ لِئے اؤر مسلنے لگا۔ کںپیُوٹر پر چُدائی کا سین چل رہا تھا۔ پہلے تو اُسنے وِرودھ کِیا پر باد میں وو بھی گرم ہونے لگی اؤر اُسے بھی مجا آنے لگا۔ میںنے اُسے پاس میں سوپھے پر گِرا دِیا اؤر اُسکے ہوٹھوں پر ہوںٹھ رکھ دِئے۔ اُسکی کمیج اُوپر کر دی اؤر اُسکے پھِر اُسکی برا بھی کھیںچ دی۔ اُسکے بڑے بڑے چُوچوں کو آجاد کر دِیا اؤر مُںہ میں بھر کر اُسکے تنے ہُئے نِپّلوں کو چُوسنے لگا۔ اُسکے مُںہ سے آہیں نِکلنے لگی۔
میرا لںڈ بھی تن کر پیںٹ سے باہر آنے کو بیتاب تھا اؤر اُسکی ٹاںگوں میں چُبھ رہا تھا۔ کِرن پُوری ترہ سے تڑپ اُٹھی اؤر اُسنے ہاتھ ڈال کر میرے لںڈ باہر نِکال لِیا۔
6 اِںچ لمبا لںڈ دیکھ کر کِرن بولی- ہاے رام ! کِتنا بڑا اؤر موٹا ہے !
میںنے بھی اُسکی سلوار اؤر پینٹی اُتار دی اؤر اُسکو اُٹھا کر بیڈ پر لے گیا اؤر اُسکی پھُدی کو سہلانے لگا۔ اُسکی پھُدی پر ہلکے ہلکے بال تھے۔ کیا کسی چُوت تھی ! دیکھ کر مُںہ میں پانی آ گیا۔
اَب میں اُسکے ٹاںگوں کے بیچ آ گیا اؤر میںنے اَپنی جیبھ اُسکی چُوت پر رکھ دی۔ وو سیتکار کر اُٹھی۔ اُسکی چُوت پانی چھوڑ رہی تھی اؤر چُدنے کے لِئے تیّار تھی، پر میں چاہتا تھا کِ وو تڑپے ! میں اُسکی چُوت تو چاٹنے لگا تو اُسکے بدن میں تو جیسے آگ ہی لگ رہی تھی۔
پھِر میںنے اُسکے بال پکڑے اؤر اَپنا لںڈ اُسکے مُںہ میں ڈال دِیا۔ پہلے تو وو منا کرنے لگی پر باد میں اُسے بھی مجا آنے لگا۔
15 مِنٹ کے باد میںنے اَپنا سارا مال اُسکے مُںہ میں چھوڑ دِیا جِسے وو پی گئی۔
تھوڑی دیر باد فِر میںنے اُسے 69 کی پوجِشن میں لِٹا دِیا اؤر اُسکی چُوت چاٹنے لگا اؤر کِرن میرا لؤڑا مُںہ میں بھر کر پھِر سے چاٹنے لگی۔ تھوڑی دیر باد لںڈ پھِر سے کھڑا ہو گیا۔
میںنے اُسکی دونوں ٹاںگے اُٹھا کر اَپنا لںڈ اُسکی چُوت پر رکھا اؤر ایک جور دار دھکّا مارا۔ میرا لںڈ اُسکی چُوت میں پھںس گیا اؤر وو چِلّانے لگی۔ میںنے اُسکی پرواہ ن کرتے ہُئے ایک اؤر جور کا دھکّا مارا تو آدھا لںڈ اُسکی چُوت میں چلا گیا اؤر وو جور-جور سے چِلّانے لگی اؤر اُسکی چُوت سے کھُون بھی آنے لگا۔
اُسکی چُوت کی جھِلّی پھٹ چُکی تھی اؤر وو کلِ سے فُول بن گئی تھی۔ میںنے ایک جور کا دھکّا اؤر مارا تو سارا لںڈ اُسکی چُوت میں چلا گیا۔ میں اُسکو کِس کرنے لگا اؤر اُسکے چُچے رگڑنے لگا۔ کُچھ دیر میں جب وو شاںت ہو گئی تو میںنے پھِر سے دھکّے مارنے چالُو کر دِیا۔ اَب اُسکا درد کاپھی کم ہو گیا تھا۔ اُسے بھی مجا آنے لگا اؤر وو نیچے سے چُوتڑ اُٹھا اُٹھا کر مجے لینے لگی۔
میںنے بھی جور جور سے دھکّے مارنے شُرُو کر دِیا۔ اُسے بہُت مجا آ رہا تھا۔ 15 مِنٹ کی چُدائی کے باد ہم دونوں ایک ساتھ جھڑ گئے اؤر میںنے اَپنا لںڈ باہر نِکالا تو اُسکی چُوت کھُون سے لال ہو چُکی تھی۔ اُسے کاپھی درد بھی ہو رہا تھا اؤر اُسّے چلا بھی نہیں جا رہا تھا تو میں اُسے باںہوں میں اُٹھا کر باتھرُوم میں لے گیا۔
شاور چالُو کر دِیا میںنے اؤر اُسکی چُوت پر سابُن لگا کر ساف کر دِیا اؤر فِر ہم شاور کا مجا لینے لگے۔
وو پھِر سے گرم ہو گئی اؤر میرے لںڈ کو مُںہ میں لیکر چُوسنے لگی۔ لںڈ کھڑا ہو گیا !
میںنے اُسے ڈؤگی سٹائیل میں کر دِیا، ایک ہی بار میں اَپنا لںڈ اُسکی چُوت میں ڈال دِیا اؤر میںنے اُسے جور سے چودنا شُرُو کر دِیا۔ 15 مِنٹ باد اُسنے پانی چھوڑ دِیا پر میرا لںڈ اَبھی بھی کھڑا تھا۔
میںنے کہا- اَب میں تُمہاری گاںڈ مارُوںگا !
کیا مست گاںڈ تھی اُسکی ! پر وو منا کر رہی تھی۔ پر میںنے اُسے منا لِیا اؤر اُسکی گاںڈ میں کاپھی سارا تیل لگایا اؤر اَپنا لںڈ اُسکی گاںڈ پر رکھ کر ایک جور کر دھکّا مارا اؤر میرا آدھا لںڈ اُسکی گاںڈ میں چلا گیا۔ وو چِلّانے لگی !
میںنے کُچھ دیر رُک کر ایک ہی جھٹکے میں سارا لںڈ اُسکی گاںڈ میں گھُسیڑ دِیا اؤر 20 مِنٹ تک اُسکی گاںڈ مارنے کے باد سارا ویرے اُسکے مُںہ اؤر ستنوں پر ڈال دِیا۔
اِسکے باد تو میںنے اُسے جب بھی مؤکا مِلا میںنے اُسے اؤر اُسکی کئی سہیلِیوں کو بھی چودا۔
پر وو سب اَگلی بار !
اُمّید ہے کِ آپ لوگوں کو میری کہانی پسںد آئی ہوگی۔

[Image: 52.gif]
 •
      Website Find
Reply


rajbr1981 Online
en.roksbi.ru Aapna Sabka Sapna
****
Verified Member100000+ PostsVideo ContributorMost ValuableExecutive Minister Poster Of The YearSupporter of en.roksbi.ruBee Of The Year
Joined: 26 Oct 2013
Reputation: 4,404


Posts: 118,530
Threads: 3,631

Likes Got: 20,942
Likes Given: 9,112


db Rs: Rs 2,905.1
#7
14-12-2014, 01:58 AM

دوستوں میرا نام راہُل ہے۔میری اُمر 23 ورش کد 5'8" ہے۔ میں آپکو پریتِ کے ساتھ اَپنے سیکس اَنُبھو کو اَپنی پِچھلی کہانی میں بتا چُکا ہُوں۔ اَب میں اَپنے جِندگی کے ایک اؤر سیکس اَنُبھو کو آپکو بتانے جا رہا ہُوں۔
تب میری اُمر 19 ورش تھی میرے اَندر سیکس کا کیڑا بھڑک رہا تھا۔ میری چھُٹِٹیاں چل رہی تھی۔ ہمارے گھر کے سامنے والے گھر میں ایک لڑکی رہتی ہے۔ اُسکا نام پُوجا ہے۔ ہم دونوں بچپن سے ہی بہُت اَچّھے دوست ہیں۔ اِس بار میں گھر دو سالوں کے باد آیا تھا۔ متلب کی ہم دونوں پُورے دو سالوں کے باد مِلے تھے۔ اؤر اَب وہ پہلے والی پُوجا نہیں تھی اَب وہ بلا کی کھُوبسُورت ہو گئی تھی۔
اُسکے اَٹّھارہ ورش کے بھرپُور جِسم نے میرے اَندر کی آگ کو اؤر بھڑکا دِیا تھا۔ اُسکے ستن کاپھی بڑے تھے۔ وو اُسکی ٹائیٹ ٹی-شرٹ میں بِلکُل گول دِکھتے تھے جِنہیں دیکھکر اُنہیں ہاتھ میں پکڑنے کو جی چاہتا تھا۔ وہ اَکسر شارٹ-ڈریس پہنا کرتی تھی۔ بچپن میں میںنے بہُت بار کھیلتے ہُئے پُوجا کے ستنوں کو دیکھا تھا جو کِ شُرُو سے ہی آم لڑکِیوں کے ستنوں سے بڑے تھے اؤر کبھی کبھی چھُو بھی لیتا تھا لیکِن میرا من ہمیشا اُنکو اَچّھی ترہ دبانے کو کرتا رہتا تھا۔ لیکِن مُجھے ڈر لگتا تھا کِ کہیں وو اَپنے گھر والوں ن بتا دے کیوںکِ میری اُسکے بڑے بھائی کے ساتھ بِلکُل بھی نہیں بنتی تھی۔ وو پُوجا کو بھی میرے ساتھ ن بولنے کے لِیے کہتا رہتا تھا لیکِن پُوجا ہمیشا میری ترپھ ہی ہوتی تھی۔
لیکِن اَب پُوجا بڑی ہو چُکی تھی اؤر جوانی اُسکے شریر سے بھرپُور دِکھنے لگی تھی۔ میں اُسکو چودنے کے لِیے اؤر بھی بیکرار ہو رہا تھا۔ لیکِن اَب وہ پہلے کی ترہ میرے ساتھ پیش نہیں آتی تھی۔ ایسا مُجھے اِس لِیے لگا کیوںکِ وو میرے جیادا پاس نہیں آتی تھی۔ دُور سے ہی مُسکرا دیتی تھی۔
لیکِن ایک دِن میری کِسمت کا سِتارا چمکا اؤر میںنے پہلی بار ایسا درشے دیکھا تھا۔
اُس دِن میں تکریبن 11 بجے سُبہ اَپنی چھت پر دھُوپ میں بیٹھنے کے لِیے گیا کیوںکِ اُن دِنوں سردِیاں تھی۔ میں اَپنی سبسے اُوپر والی چھت پر جا کر کُرسی پر بیٹھ گیا۔ وہاں سے سامنے پُوجا کے گھر کی چھت بِلکُل ساپھ دِکھ رہی تھی۔ میں سوچ رہا تھا کِ پُوجا تو سکُول گئی ہوگی۔ لیکِن تبھی میںنے نیچے پُوجا کی آواج سُنی۔ میںنے نیچے دیکھا- پُوجا کے ممّی پاپا کہیں باہر جا رہے تھے۔ تھوڑ دیر باد پُوجا اَندر چلی گئی۔
میں سوچ رہا تھا کِ آج اَچّھا مؤکا ہے اؤر میں نیچے جاکر پُوجا کو پھون کرنے کے بارے میں سوچ ہی رہا تھا کِ میںنے دیکھا پُوجا اَپنی چھت پر آ گئی تھی۔ میں اُسکو چھُپ کر دیکھنے لگا کیوںکِ میں پُوجا کو نہیں دِکھ رہا تھا۔
اُس دِن پُوجا نے شرٹ اؤر پزاما پہن رکھے تھے اؤر اُوپر سے جیکِٹ پہن رکھی تھی۔ وہ اَبھی نہائی نہیں تھی۔ تبھی اُسنے دھُوپ تیج ہونے کے وجہ سے جیکِٹ اُتار دی اؤر کُرسی پر بیٹھ گئی۔ اُسنے اَپنی ٹاںگیں سامنے پڑے بیڈ پر رکھ لی اؤر پیچھے کو ہو کر آرام سے بیٹھ گئی جِسکی وجہ سے اُس کے بڑے بڑے وکش باہر کو آ گیے تھے۔
میرا دِل اُنکو چُوسنے کو کر رہا تھا اؤر میں بڑے گؤر سے اُسکے شریر کو دیکھ رہا تھا۔ تبھی اَچانک پُوجا اَپنے ستنوں کی ترپھ دیکھنے لگی اؤر اُنہیں اَپنے ہاتھ سے ٹھیک کرنے لگی۔ اُسکے چاروں ترپھ اُوںچی دیوار تھی اِسلِیے اُسنے سوچا بھی نہیں ہوگا کِ اُسکو کوئی دیکھ رہا ہے۔ اُسی وکت اُسنے اَپنی شرٹ کے اُوپر والے دو بٹن کھول دِیے۔ میرے کو اَپنی آںکھوں پر وِشواس نہیں ہو رہا تھا کِ میں یہ سب دیکھ رہا ہُوں۔ میںنے اَپنے آپ کو تھوڑا سںبھالا۔ لیکِن تب میں اَپنے لنڈ کو کھڑا ہونے سے نہیں روک پایا جب میںنے دیکھا کِ اُسنے نیچے برا نہیں ڈالا ہُآ تھا اؤر آدھے سے جیادا بُوبس شرٹ کے باہر تھے۔ میںنے اَپنے لنڈ کو باہر نِکالا اؤر مُٹھ مارنے لگا۔
جب میںنے پھِر دیکھا تو پُوجا کا ایک ہاتھ شرٹ کے اَندر تھا اؤر اَپنے ایک مُمّے کو دبا رہی تھی اؤر آںکھے بند کر کے مزے لے رہی تھی۔ تبھی اُس نے ایک مُمّے کو بِلکُل شرٹ کے باہر نِکال لِیا جو کِ بِلکُل گول اؤر بہُت ہی گورے رںگ کا تھا۔ اُسکا چُوچُک بہُت ہی بڑا تھا جو کِ اُس سمے تنا ہُآ تھا اؤر ہلکے بھُورے رںگ کا تھا۔ میں یہ سب دیکھ کر بہُت ہی اُتیجِت ہو رہا تھا اؤر اَپنی مُٹھ مار رہا تھا۔ تبھی اُسنے اَپنی شرٹ کا ایک بٹن اؤر کھول دِیا اؤر اَپنے دونوں ستن باہر نِکال لِئے۔ پھِر وو اَپنے دونوں ہاتھوں کی اُںگلِیوں سے چُوچُکوں کو پکڑ کر اَچّھی ترہ مسلنے لگی۔ کاپھی دیر تک وو اَپنے وکش کو اَچّھی ترہ دباتی رہی۔ تھوڑی دیر باد وہ کُرسی سے اُٹھی اؤر بیڈ پر لیٹ گئی۔ ایک ہاتھ سے اُسنے اَپنے ستن دبانے شُرُو کر دِئے اؤر دُوسرا ہاتھ اُسنے اَپنے پجامے میں ڈال لِیا اؤر اَپنی چُوت کو رگڑنے لگی۔
اَب اُسکو اؤر بھی مستی چڑھنے لگی تھی اؤر وہ اَپنی گاںڈ کو بھی اُوپر نیچے کرنے لگی تھی۔ میں اَبھی سوچ ہی رہا تھا کِ کھڑا ہو کر اُسکو دِکھا دُوں کِ میں اُسکو دیکھ رہا ہُوں تبھی میرا ہاتھ میں ہی چھُٹ گیا اؤر میں اَپنے لنڈ کو کپڑے سے ساپھ کرنے لگا۔ جب میںنے پھِر دیکھا تب تک پُوجا کھڑی ہو گئی تھی لیکِن اُسکے ستن اَبھی بھی باہر ہی تھے اؤر وو ویسے ہی نیچے چلی گئی۔ لیکِن پھِر بھی میں بہُت کھُش تھا لیکِن پھِر میرے کو لگا کِ میںنے پُوجا کو چودنے کا مؤکا گںوا دِیا۔ مُجھے کھڑا ہو جانا چاہِئے تھا، ایسا کرنا تھا ویسا کرنا تھا۔
تبھی میرے دِماگ میں ایک وِچار آیا اؤر میں جلدی سے نیچے گیا اؤر پُوجا کے گھر پھون کِیا۔ پہلے تو وہ میری آواج سُن کر تھوڑی ہیران ہُئی کیوںکِ پھون پر ہماری ایسے کبھی بات نہیں ہُئی تھی لیکِن وہ بہُت کھُش تھی۔ میں اُسّے سیکس کے بارے میں کوئی بھی بات نہیں کر سکا، اِدھر اُدھر کی باتیں کرتا رہا۔ اُس دِن ہمنے 2 گھنٹے باتیں کی اؤر پھِر اُسکا بھائی وِشال آ گیا تھا۔ شام کو اُسنے مُجھے پھِر پھون کِیا اؤر ہمنے 1 گھنٹا باتیں کی اؤر پھِر روجانا ہماری پھون پر باتیں ہونے لگی۔ گھر پر بھی اَکسر آمنے سامنے ہماری باتیں ہو جاتی تھی۔ چھت پر بھی ہم ایک دُوسرے کو کاپھی کاپھی دیر دیکھتے رہتے تھے۔ لیکِن مُجھے اُسکے بھائی سے بہُت ڈر لگتا تھا، اِسلِئے جب وہ گھر پر ہوتا تھا میں پُوجا سے دُور ہی رہتا تھا۔
ایک بار وِشال کی وجہ سے ہماری پُورے دو دِن بات نہیں ہُئی اؤر ہم دونوں بہُت پریشان تھے۔ ہم چھت پر بھی نہیں مِل پائے۔ وِشال نے اُسکو ہمارے گھر بھی نہیں آنے دِیا۔ میں پُورا دِن بہُت پریشان رہا کیوںکِ پُوجا مُجھے سِرپھ ایک بار دِکھی تھی اؤر ہماری بات بھی نہیں ہُئی تھی۔ رات کے 9 بج چُکے تھے۔ میں بیٹھا پُوجا کے بارے میں سوچ رہا تھا۔ تبھی باہر کی گھنٹی بجی۔ جب میںنے گیٹ کھولا تو دیکھا باہر پُوجا کھڑی تھی۔
اُسنے مُجھسے سِرپھ یہ کہا،"آج رات ساڑھے بارہ میں پھون کرُوںگی ! راہُل، میرا من نہیں لگ رہا ہے !" اؤر واپس چلی گئی۔
میں ایک دم سے ہیران رہ گیا۔ مُجھے وِشواس نہیں ہو رہا تھا۔ لیکِن میں بہُت کھُش تھا۔ پہلی بار کِسی سے رات کو بات کرنی تھی۔ گیٹ بند کرکے اَندر گیا اؤر ممّا سے کہا پتا نہیں کؤن تھا؟ گھنٹی بجا کر بھاگ گیا۔
11 بجے سبھی سو گئے، لیکِن مُجھے نیںد کیسے آ سکتی تھی۔ میںنے دُوسرے پھون کی تار نِکال دی تھی اؤر اَپنے کمرے والے پھون کی رِںگ بِلکُل دھیمی کر دی تھی، کمرے کا درواجا بھی بند کر لِیا تھا۔ تکریبن 12:35 پر پھون آیا۔ پُوجا بہُت ہی دھیمے سور میں بول رہی تھی۔ اُسنے بتایا،"وِشال نے ہم دونوں کو بات کرتے ہُئے دیکھ لِیا تھا۔ اِسلِئے اُسنے مُجھے تُمسے مِلنے اؤر پھون پر بات کرنے سے منا کِیا ہے، وہ کہتا ہے کِ تُم اَچّھے لڑکے نہیں ہو ! لیکِن مُجھے تُم بہُت اَچّھے لگتے ہو۔ تُمسے بات کرکے بہُت اَچّھا لگتا ہے۔ میں تُم سے بات کِئے بگیر نہیں رہ سکتی۔ اِسلِئے راہُل ہم رات کو بات کِیا کریںگے اؤر اِس سمے ہمیں کوئی ڈِسٹرب بھی نہیں کریگا ! کھاس کر وِشال !"
ایسے ہی ہماری بہُت دیر باتیں ہوتی رہیں اؤر اَب پُوجا پُوری ترہ میرے جال میں پھںس چُکی تھی۔
میںنے پُوچھا- تُم کمرے میں اَکیلی ہی ہو ن ؟ اِتنی دھیمے کیوں بول رہی ہو؟
اُسنے کہا- میرے کمرے کا درواجا کھُلا ہے اؤر ممّی پاپا ساتھ والے کمرے میں ہیں۔
تو میںنے اُسکو درواجا بند کرنے کو کہا۔
اُسنے پُوچھا- کیوں ؟
میںنے کہا- اُسکے باد میں تُمہارے پاس آ جاُّوںگا، بیڈ کے اُوپر بِلکُل تُمہارے ساتھ۔
تو وہ کہنے لگی- نہیں ! مُجھے تُمسے ڈر لگتا ہے۔ تُم میرے ساتھ کُچھ کر دوگے۔
تب میںنے اُسّے کہا- میں کبھی تُمہارے ساتھ جبردستی نہیں کرُوںگا۔ جو تُمہیں اَچّھا لگیگا ہم وہی کریںگے۔
میںنے کہا- لیکِن پُوجا میں تُم سے لڑکِیوں کے بارے میں ایک بات پُوچھنا چاہتا ہُوں۔ بتاّوگی؟
اُسنے کہا "پُوچھو کیا پُوچھنا چاہتے ہو۔"
میںنے ہِچکچاتے ہُئے کہا میں ماسِک دھرم کے بارے میں سب کُچھ جانّا چاہتا ہُوں۔
پہلے پُوجا چُپ کر گئی لیکِن تھوڑی دیر باد اُسنے مُجھے سب کُچھ بتایا اؤر اُسکے باد ہماری سیکس کے بارے میں باتیں شُرُو ہو گئی۔
میںنے اُسکو کہا کِ میںنے اُسکے بُوبس دیکھے ہیں۔ تو اُسنے کہا آپ جھُوٹھ بول رہے ہو۔
تب میںنے چھت والی بات بتا دی کِ میں سب کُچھ دیکھ رہا تھا۔ وہ تھوڑا شرما گئی اؤر کہنے لگی کِ آپ بہُت کھراب ہو۔ اُسنے کہا کِ ایسا کرنے سے اُسکو مجا آتا ہے۔
میںنے پُوجا کو اَپنا ہاتھ پکڑانے کے لِئے کہا۔
اُسنے کہا- فون پر کیسے ؟
میںنے کہا- بس سمجھ لو کِ ہم جیسے بول رہے ہیں، ویسے ہی کر بھی رہے ہیں۔
اُسنے کہا،"ٹھیک ہے ! پکڑ لو لیکِن آرام سے پکڑنا !"
تھوڑی دیر چُپ رہنے کے باد اُسنے کہا "تُمہارے ہاتھ پکڑنے سے راہُل میرے کو کُچھ ہو رہا ہے، پلیج اَبھی میرا ہاتھ چھوڑ دو !"
تھوڑی دیر باد اُسنے کہا کِ جب میںنے پہلے اُسکا ہاتھ پکڑا تھا تب اُسکی ٹاںگو کے بیچ میں کُچھ ہو رہا تھا اُسکو بہُت مجا آ رہا تھا اؤر اُسکی چُوت میں سے بہُت پانی نِکل رہا تھا جِس کی بجہ سے وہ گھبرا گئی تھی اؤر اِسیلِئے اُسنے مُجھے ہاتھ چھوڑنے کو کہا تھا۔
تب اُسنے پھِر سے ہاتھ پکڑنے کو کہا۔
میںنے کہا- ٹھیک ہے پکڑا دو۔
تھوڑی دیر باد اُسنے کہا کِ اُسکی پیںٹی چُوت کے پانی سے بِلکُل گیلی ہو گئی ہے اؤر اُسکے چُوچُک بھی بِلکُل تن گئے ہیں۔ تب میںنے اُسکو اَپنے کپڑے اُتارنے کو کہا۔ اُسنے اُٹھ کر درواجا بند کر لِیا اؤر سارے کپڑے اُتار دِئے۔ پھِر اُسنے بُوبس دبانے شُرُو کر دِئے اؤر سیکسی سیکسی آواجیں نِکالنے لگی۔ میرا لنڈ بھی بِلکُل کھڑا ہو چُکا تھا۔
پُوجا اَپنی اُںگلی سے چُوت کے اُوپر اَپنی شِشنِکا کو دبانے لگی اؤر پھِر اُسنے اُںگلی چُوت کے اَندر ڈال لی۔
اُسکے مُںہ سے آواجیں آ رہی تھی- آہّہّہّہّہّہّہّہ آہ آہّہہ وہ کہ رہی تھی " راہُل پلیج چودو میرے کو۔ اَپنا لنڈ میری چُوت میں ڈالو۔ میرے مُمّوں کو چُوسو۔ جور جور سے چودو میرے کو۔"
اُس رات ہمنے سُبہ 5 بجے تک بات کی۔ اُسکو باد ہم اَکسر رات کو باتیں کرتے تھے۔ لیکِن میں اُس دِن کے اِںتجار میں تھا جِس دِن میں اُسکو اَسلی میں چودُوں۔ آکھِر وہ دِن آ ہی گیا جب میرا سپنا سچ ہو گیا۔
پُوجا کے ایک رِشتیدار اَچانک بیمار ہو گیے اُسکے ممّی اؤر پاپا کو اُنہیں دیکھنے کے لِیے جانا پڑا۔ کِسی بھی ہالت میں اُنکے تین دِن تک لؤٹنے کی کوئی اُمّید نہیں تھی۔ وِشال دِن بھر دُکان پر تھا۔ پُوجا گھر میں اَکیلی تھی۔ لیکِن ممّا کی وجہ سے میں اُسّے بات نہیں کر پا رہا تھا۔ میں اَپنے کمرے میں چلا گیا۔
میںنے ایک سیکس میگجین نِکالا اؤر دیکھنے لگا۔ اُسمیں کُچھ نگن تسویریں تھی۔ میں اُنہیں دیکھ رہا تھا تبھی اَچانک پیچھے سے پُوجا آ گئی۔ اُسنے پُوچھا- کیا دیکھ رہے ہو؟ اؤر وہ میرے بیڈ پر بیٹھ گئی۔
میںنے پُوچھا- ممّا سے کیا کہا ہے؟
اُسنے کہا- آنٹی نے مُجھے یہاں آتے ہُئے نہیں دیکھا۔
تبھی میں اُٹھا اؤر ممّا سے کہا- میں سونے لگا ہُوں !
اؤر میںنے درواجا اَندر سے بند کر لِیا۔ پھِر میںنے اُسکے سامنے وہ کِتاب رکھ دی وہ اُسے دیکھنے لگی۔ پھِر ہم دونوں سیکس کے بارے میں باتیں کرنے لگے۔ میں اُٹھکر اُسکے پیچھے کھڑا ہو گیا۔ میںنے اُسکے کندھے پر اَپنا ہاتھ رکھا اؤر جھُکّر اُسکے کندھوں کو چُوم لِیا۔ اُسنے کُچھ بھی پرتِرودھ نہیں کِیا یہ میرے لِیے بہُت تھا۔
میں اُسکے سامنے بیٹھ گیا اؤر اُسکے ہوٹھوں کو چُوم لِیا۔ میرا ہاتھ تیجی سے اُسکی کمر میں پہُںچ گیا اؤر کسکر پکڑ کر اُسے اَپنی اور کھیںچ لِیا۔ میرے ہاتھ اُسکے وکش پر پہُںچ گئے اؤر اُوپر سے ہی دبانے لگا۔
اُسکے مُںہ سے پرتِرودھ کے شبد نِکلے- اوہّہّہّہّہّہ نہیں ! بس کرو راہُل۔
لیکِن اُسکے ہاتھو نے اُتنا ایتراج نہیں جتایا۔ اُسنے ایک ڈھیلی ڈھالی ٹی-شرٹ اؤر سائیکلِںگ-شارٹ پہن رکھا تھا۔ میرا ہاتھ اُسکی ٹی-شرٹ کے اَندر اُسکی برا کے اُوپر سے ہی اُسکے اُبھاروں کو دبانے لگا۔ میری جیبھ اُسکے مُںہ میں گھُوم رہی تھی۔ اَب اُسکی ترپھ سے بھی سہیوگ مِلنے لگا تھا۔ میںنے اُسکی ٹی-شرٹ نِکال دی۔ اُسنے پہلے نا نُکُر کی لیکِن میرے ہاتھ کا جادُو اُسکے دِلو دِماگ پر چھا رہا تھا۔ اُسکا پرتِرودھ نامّاتر کا تھا۔ میں اُسکے ستنوں کو اُسکی برا کے اُوپر سے ہی مُںہ میں لینے لگا۔
میرا دُوسرا ہاتھ اُسکی جاںگھوں کے بیچ کے بھاگ کو اُسکے کپڈوں کے اُوپر سے ہی سہلانے لگا۔ میںنے اُسکی برا کا ہُک کھول دِیا۔ اُسکا بھرپُور یؤون میرے سامنے تھا، جِنکو میںنے بِنا ایک پل کی دیری کِیے اَپنے مُںہ میں لے لِیا۔ وہ اَپنے وش میں نہیں تھی اُسنے مُجھے کسکر پکڑ لِیا۔
میںنے اُسکے باکی بچے کپڑوں کو اُتار پھیںکا اؤر اُسے بیڈ پر لِٹایا۔ میںنے اَبھی تک اَپنے کپڑے نہیں اُتارے تھے، میںنے اَپنے کپڑے اُتار دِیے۔ میں اَب سِرپھ اَنڈروِیر میں تھا اؤر اُسکے اُوپر واپس جھُک گیا، اُسکے نِپّل کو مُںہ میں لے کر چُوسنے لگا۔ میرے ہاتھ اُسکی جاںگھوں کے بیچ کی گہرائیّوں تک پہُںچ گیے اؤر اُسکے جنّاںگ کو سہلانے لگے۔ اُسنے اَپنا ہاتھ میری اَنڈروِیر میں ڈالکر میرے ہتھِیار کو باہر نِکال لِیا۔
میں نیچے گیا اؤر اَپنے ہوںٹھ اُسکے جنّاںگوں پر رکھ دِیے۔ اُسکے مُںہ سے ایک سیتکار نِکل پڑی۔ اُسنے مُجھے اَپنے پیرو میں پھںسا لِیا۔ میری جیبھ اُسکی چُوت کے اَندر باہر ہو رہی تھی۔ اُسنے پانی چھوڑ دِیا، میری جیبھ کو نمکین سواد آنے لگا۔ اُسنے میرے لنڈ کو اَپنی چُوت میں ڈالنے کے لِیے مُجھے اُوپر کی اور کھیںچ لِیا اؤر بولنے لگی- پلیج اِسے اَندر ڈالو اَب برداشت نہیں ہوتا۔
میںنے ایک پل کی بھی دیری نہیں کی۔ اُسکی ٹاںگوں کو پھیلایا اؤر اَپنے لنڈ کو اُسکے چُوت کے اُوپر رکھا، ایک دھیما سا دھکّا دِیا، وہ پہلے جھٹکے کو آسانی سے سہن نہیں کر پائی اؤر درد سے کراہ اُٹھی اؤر چِلّانے لگی- ़़़़ زلدی نِکالو میں مر جاُّوںگی۔
میںنے اُسکو کس کر پکڑا اؤر اُسکے نِپّل کو مُںہ میں لیکر اَپنی جیبھ سے چاٹنے اؤر داںتوں سے کاٹنے لگا۔ تھوڑی دیر میں ہی وہ اَپنی کمر کو آگے پیچھے ہِلانے لگی۔ میرا لنڈ جو کِ اَبھی تک چُوت کے اَندر ہی تھا اؤر بڑا ہونے لگا تھا۔ میرے لِیے اَب یہ پل برداشت کے باہر تھا۔ میںنے بھی آگے پیچھے جوروں سے دھکّے لگانے لگا۔ میری سپیڈ لگاتار بڑھتی رہی، اُدھر اُسکے مُںہ سے اُتّیجِت سور اؤر تیج ہوتے رہے اؤر تھوڑی دیر میں ہم دونوں اَپنی چرم سیما پر پہُںچ گیے۔ پھِر واسنا کا ایک جبردست جوار آیا اؤر ہم دونوں ایک ساتھ بہ گیے۔
میں اُسکے اُوپر ہی لیٹا رہ گیا۔ اُسنے مُجھے کسکر پکڑ رکھا تھا۔ تھوڑی دیر میں میں مُکت تھا۔ پُوجا چھُپ کر اَپنے گھر چلی گئی۔ باد دوپہر جب وِشال کھانا کھا کر واپس دُکان پر چلا گیا تو میں ممّا سے یہ کہ کر کِ میں اَپنے دوست کے گھر جا رہا ہُوں، پُوجا کے گھر چلا گیا۔ پھِر ہمنے شام تک ایک دُوسرے کے ساتھ سیکس کِیا، اِکّٹھے نہائے اؤر پُوجا نے میرے لنڈ کو اَپنے مُںہ میں ڈال کر کھُوب چُوسا، اُسکو لنڈ کو چُوسنے میں بہُت ہی مجا آ رہا تھا۔ شام کو جب میں جانے لگا تو اُسنے کہا کِ آج رات کو وہ میرے ساتھ سونا چاہتی ہے۔
میںنے کہا- یہ کیسے ہو سکتا ہے۔
اُسنے کہا کِ آج رات کو وہ نیچے اَکیلی ہوگی اؤر اُسنے کہا کِ 11 بجے باہر آ جانا وہ گیٹ کھول دیگی۔
رات کو میں 11 بجے میں چھوٹے گیٹ سے اُسکو باہر سے تالا لگاکر پُوجا کے گھر کے باہر گیا تب اُسنے گیٹ کھول دِیا اؤر میں اَندر چلا گیا۔ پُوجا گیٹ بند کرکے اَندر آ گئی۔
میںنے پُوچھا- وِشال سو گیا کیا ؟
اُسنے کہا کِ وِشال تو ایک گھںٹے سے سویا ہُآ ہے۔
تب میںنے پُوچھا کِ وہ کیا کر رہی تھی۔ اُسنے کہا،" آپسے اَچّھی ترہ چُدنے کی تیّاری کر رہی تھی۔"
وہ میرے کو اَپنے ممّی پاپا کے بیڈرُوم میں لے گئی اؤر آپ باتھرُوم میں چلی گئی۔ تھوڑی دیر باد جب وہ باہر آئی اُسنے چھوٹی سی نائیٹی جو کِ بِلکُل پاردرشی تھی پہنی ہُئی تھی۔ اُسنے نیچے کُچھ بھی نہیں پہنا ہُآ تھا۔ اُسکے مُمّے اؤر چُوت دِکھ رہے تھے۔ اُسنے کہا- یہ نائیٹی ممّا کی ہے اؤر آج وہ ممّا کی ترہ ہی چُدنا چاہتی ہے۔
میںنے پُوچھا- ممّا کی ترہ کا کیا متلب ہے؟
اُسنے کہا کِ ایک رات وہ باتھرُوم جانے کے لِئے اُٹھی تو اُسنے دیکھا کِ ممّی پاپا کے کمرے کی لائیٹ جل رہی تھی۔ اُسنے کھِڑکی میں سے دیکھا تو ممّا نے یہ ہی پہنی ہُئی تھی۔ اُسکے باد اُسنے 2 گھنٹے ممّا کو پاپا سے چُدتے دیکھا۔
تھوڑی دیر باد میںنے دیکھا کِ پُوجا نے سارے بال ساپھ کر ہُئے تھے۔ اُسکے باد ہم پھِر سے ایک دُوسرے کے لِئے بِلکُل تیّار تھے۔ اُس رات سُبہ 5 بجے تک بِلکُل نںگے ایک دُوسرے کی باہوں میں رہے اؤر اِس بیچ میںنے اُسکو تین بار چودا۔ اُسنے میرے لنڈ کو بہُت چُوسا۔
اَگلے دو دِن بھی ہم ایسے ہی ایک دُوسرے کی باہوں میں مجے کرتے رہے۔ اَب ہمیں جب بھی مؤکا مِلتا ہے ہم اِسکا آنّد اُٹھاتے ہیں۔










[Image: 52.gif]
 •
      Website Find
Reply


« Next Oldest | Next Newest »


Possibly Related Threads...
Thread Author Replies Views Last Post
Desi  उर्दू सेक्सी कहानियाँ-مالِک کی پتنی کو چودا rajbr1981 0 12,053 14-12-2014, 02:52 AM
Last Post: rajbr1981
Desi  उर्दू सेक्सी कहानियाँ-سُہاگرات سے پہلے rajbr1981 0 9,728 14-12-2014, 02:21 AM
Last Post: rajbr1981
Desi  उर्दू सेक्सी कहानियाँ-فرینڈ سے گرل فرینڈ بن گیی وو اُس د rajbr1981 0 5,819 14-12-2014, 02:12 AM
Last Post: rajbr1981

  • View a Printable Version
  • Subscribe to this thread


Best Indian Adult Forum XXX Desi Nude Pics Desi Hot Glamour Pics

  • Contact Us
  • en.roksbi.ru
  • Return to Top
  • Mobile Version
  • RSS Syndication
Current time: 30-07-2018, 01:11 AM Powered By © 2012-2018
Linear Mode
Threaded Mode


exbii aunty pic  ameature porn videos  hindi desi sexi kahani  bhabi ki chut  family sex stories telugu  sex stories telugu family  telugu sex stories pictures  sexy indian aunties in blouse  jism ki hawas  malayalam sexs  hindi indian sex kahaniya  aunties boobs exbii  xxx desi aunty  hindi script sex stories  sex in urdu font  nepali chikamari katha  saxy urdo story  desi story urdu font  hot sex kahaniya  erotic telugu stories  sexvediyomalayalam  baap ka lund  tamil font dirty stories  desi nudity pics  nude animated wallpapers  hindi sex literature  vidiyosxxx pils  booby desi  undressed pic  aunties navel show  wife chudai stories  hot tamilsex story  horney nude girls  asin tamil sex stories  telugu sex scandals videos  sexy storiez  hot telugu sex stories new  lactation galleries  secy stories  maa beta desi sex stories  sex story urdu writing  hyderabad scandal  my wife stripping for me  armpit lick pic  bhabhi ki sex story  hot indian saree navel pics  youtube sex kahani  sexy comice  desi bitches  inglesh sex.com  hindi maa beta sex story  hot indian scandals videos  indian aunties hairy armpits  hot telugu sex chat  அம்மாவின் பாவாடையை தூக்கி  sex girls hyd  free indian mms scandals  mujra bra  tamil sez stories  tamil erotic story  story urdu sex  priya and preeti twins  malayalam erotic sex  saree drop pics  hindi serials online apne  sex images of mallu aunty  badi gand  அக்காக்கு மொட்டை அடிக்க கோவிலுக்கு சென்றனர்  tarak mehta ka oolta chasma apni  sexy setory hindi  tamil swx com  telugu sex stores in telugu  hot indian aunties sexy pics  girls striping nude  chude dilo  gilma aunty  sri lankan sex picture  hairy armpit pictures  pacha mara  doodhwali aunty  hijra picture gallery  mera gang rape  incest kahaniyan  desi ponr  real desi aunty pics