27-11-2014, 05:31 AM
اجنبی سے دوستی
آج میں آپ کو ایک اپنی ہی زندگی کی سچی واقعہ سناتا ہوں .
بات ان دنوں کی ہے جب میرے ششماہی امتحان چل رہے تھے ، ساری میں آپ کو اپنے بارے میں بتانا بھول گیا کہ میں ایک کا طالب علم ہوں . جب میری پڑھائی چل رہی تھی تب میرا دوست اور میں ساتھ میں پڑھا کرتے تھے . تب اچانک باتوں ہی باتوں میں میںنے کہا - یار ، کوئی لڑکی کا نمبر ہو تو دے وقت خرچ کرنے کے لئے !
تو وہ مجھ سے بولا - ہے تو ایک نمبر ! مگر تو بات کیسے کرے گا ؟
میں نے کہا - تو دے تو ! میں کر لوں گا !
میں نے اس لڑکی کو ایک غلط نام سے فون لگایا اور فون پر اس کی بہت تعریف کی . میں نے اسے دیکھا نہیں تھا کبھی لیکن پھر بھی تصور سے ہی اس کی تعریف کی . اسے اچھا لگنے لگا . وہ شاید مجھ سے متاثر ہو گئی تھی . اگر میں فون کاٹ دیتا تھا تو وہ خود فون لگا لیتی تھی . شاید اسے بھی کوئی ضروری تھا .
کچھ دنوں تک باتوں کا سلسلہ یوں ہی چلتا رہا . پھر ایک دن میں نے اس سے اس کی تصویر مانگی تاکہ میں اسے دیکھ سکوں تو جب اس نے اس کی تصویر میل کی مجھے تو میرے تو ہوش ہی اڑ گئے . کیا غضب پھگر تھا اس 36-24-34 میں تو اسے دیکھ کر دنگ رہ گیا . اتنی خوبصورت بالا میں نے آج تک نہیں دیکھی تھی . میری جتنی بھی محبوباؤں آج تک بنی ہیں ، ان میں سے سب سے بڑی چوچیاں اسی کی تھی . پھر میں اسے کس طرح بغیر چودے چھوڑ دیتا .
میرے دماغ میں ایک خیال آیا . ساری، میں نام بتانا تو بھول گیا . صائمہ نام تھا اس کا .
میں نے اسے ڈیٹ پر بلایا . وہ مجھ سے متاثر تو ہو ہی چکی تھی ، صرف ہمیں بہانہ چاہئے تھا ملنے کا ! میں نے اسے ایسی جگہ ملنے بلایا جہاں پر کوئی آتا جاتا نہ ہو . وہ جگہ بہت دور تھی اس لئے میں نے اسے لینے اس ہاسٹل گیا . وہ بی کام کر رہی تھی . وہ میرے گھر سے مزید دور نہیں رہتی تھی . میں نے اپنی کار اٹھائی اور اسے ڈیٹ پر لے جانے کے لئے چل پڑا . جب میں اس کے ہاسٹل کے نیچے پہنچ تو میں نے هورن دے کر اسے نیچے بلایا . کیا مست مال لگ رہی تھی وہ! اس نے شلوار سوٹ پہنا تھا اور وہ اپنے چھاتی تو چنی سے کی وجہ سے رمضان کی ناکام کوشش کر رہی تھی . وہ مجھے اپنی گولائیوں کے فلسفہ کروانا چاہتی تھی .
ہم چل پڑے . اندور کے باہر ایک جنگل پڑتا ہے جہاں کوئی نہیں آتا ، بیٹھنے اور باتیں کرنے کی اچھی جگہ ہے وہاں ! میں نے ایک جگہ درخت کے نیچے گاڑی روک دی تو وہ مجھ سے کہنے لگی - گاڑی کیوں روک دی تم نے ؟ کیا چل رہا ہے آپ کے ذہن میں ؟ هممم بولو بولو !
میں نے کہا - میں تمہیں کس کرنا چاہتا ہوں ! تم منع تو نہیں کرو گی ؟
جب اس نے کچھ نہیں کہا تو میں نے اس کی خاموشی کو اس کی جی ہاں سمجھی اور اسے ایک زبردست چما دے دیا . ایک سیکنڈ بعد ہم الگ ہو گئے . پھر میں نے اس سے کہا - تم نے کبھی کسی کو کس کیا ہے ؟
اس نے کہا - نہیں !
تو میں نے پوچھا - تمہیں کتنے قسم کے چمبن آتے ہیں ؟
اس نے کہا - وہ ابھی کیا ویسے ہی !
میں نے اسے کہا - میں بتاؤں کہ بوسہ کتنے قسم کے ہوتے ہیں ؟
تو وہ مان گئی .
پھر میں نے اسے پانچ طرح کے بوسہ کرکے بتائے - فرانسیسی، سموچگ ، لپس ٹچگ ، انڈین ، ٹگ رانڈگ .
پھر ہم دونوں کے جسم گرم ہو گئے ، ہوس کی آگ بڑھ چکی تھی ، ہمارے جسم ہمارے قابو میں نہیں تھے اور پھر ہم نے جو کیا اس کی تو تصور بھی نہیں کی جا سکتی . عام طور پر جب جنسی - احساس جگتي ہے تو لوگ سیکس کرتے وقت لڑکی یا لڑکے کے کپڑے اتارتے ہیں ، بڑے پیار سے چوما - چاٹی کرتے ہیں پورے بدن کو ! مگر ہمارے قصے میں ایسا کچھ نہیں ہوا . میں تو حیران ہو گیا تھا اسے دیکھ کر !
وہ پہلے بھی میرے دوستوں کے ساتھ ، جنہوں نے اس کا نمبر دیا تھا ، جنسی کر چکی تھی . اسے تجربہ تھا . وہ مجھ پر ٹوٹ پڑی ، میرے شرٹ کے بٹن توڑ دیے ، میرے کپڑے پھاڑ دیے ، بالکل جنگلی جنس چل رہا تھا . ایسا لگ رہا تھا جیسے وہ میرا خون کر دے گی ! اس پر جنسی مکمل طور پر حاوی ہو چکا تھا . میں نے اس کے کپڑے اترنے چاہے تو اس نے خود ہی کھینچ - کھینچ کے اتار دئے اور کہنے لگی - آج مجھے بہت دنوں بعد چدنے کا موقع ملا ہے ، آج میری تن کی آگ بجھا دو میرے خواب بوائے !
میں نے بھی پھر شرم چھوڑ دی اور اسے اپنے نیچے پٹک کر اپنا لؤڑا اسکے مںہ میں ڈال دیا . وہ 5 روپے والی چوكوبار کی طرح اسے چوسنے لگی . میں نے اس کی پینٹی اتار کر اس کی چوت کے دانے پر ہاتھ رکھا تو وہ مچل گئی اور چودو مجھے - چودو مجھے ! کہنے لگی .
میں نے اپن لؤڑا اس کے منہ میں سے نکال کر اس کی چوت پر رکھ دیا اور ایک ہی دھکے میں میرا لںڈ اسکی چوت میں سماں گیا . میں ساتویں آسمان پر تھا . اس کا لطف وہی لے سکتا ہے جس نے کبھی چدائی کی ہو . اس نشیلی آوازیں مجھے رفتار بڑھانے پر مجبور کرنے لگی . قریب بیس منٹ کے باد وو جھڑ گئی اور مجھے کہنے لگی - اپنا ویرے میرے منہ میں ڈالنا ! چوت میں نہیں ! ورنہ گڑبڑ ہو جائے گی !
مگر شاید گڑبڑ ہونی ہی تھی ، مجھے اپنی دھکوں کی رفتار میں دھیان ہی نہیں رہا کہ کب میرا پورا ویرے اس کی چوت میں بھر گیا . اسے بھی راحت ملی اور مجھے بھی .
مگر جب ہوش آیا تو اس نے دیکھا کہ اس کی چوت میرے ویرے سے بھری ہوئی تھی . وہ رونے لگی ، کہنے لگی - یہ کیا کیا تم نے ؟ میں نے منع کیا تھا نا ؟ اب میں پرےگنےٹ ہو جاؤں گی ، آپ مجھ سے شادی کرو گے ابھی ؟
میں نے اسے دلاسہ دیا اور کہا - کچھ نہیں ہوگا ، ہم شادی کریں گے لیکن ابھی نہیں ! مجھ پر اعتماد رکھو !
تو وہ مان گئی اور اچانک کار کے دروازے پر کسی نے ٹھك - ٹھك کیا - ٹھك ٹھك - ٹھك ٹھك !
ہم ڈر گئے !
آگے کیا ہوا وہ تو سوچا بھی نہیں تھا . اچانک ہوئے اس ٹھك - ٹھك نے ہمارے ہوش اڑا دیئے جس کے بارے میں میں آپ کو اگلے حصہ میں بتاوںگا .