27-11-2014, 04:50 AM
ایک غلط نمبر
میں لاہور کا رہنے والا ایک 25 سالہ نوجوان ہوں . ایک غلط نمبر پر فون
لگنے سے کیا کیا ہو سکتا ہے ، میں بتاتا ہوں .
یہ بات ان دنوں کی ہے جب میرے پاس موبائل نیا نیا آیا تھا . اس کے بعد فون
پر لڑکی پٹانے میں مہارت حاصل کر لی . ایک دن میں نے شام تقریبا 4 بجے ایک
ٹریول ایجنٹ کو فون لگایا ، غلطی سے وہ فون کسی اور کے گھر پر لگ گیا . ایک
لڑکی کی آواز تھی . میں نے پوچھا - آپ ٹریول ےجےنسي سے بول رہی ہے ؟
اس نے کہا - نہیں !
اور فون رکھ دیا .
کیونکہ میں کنوارا ہوں اس لیے چدائی کی ہمیشہ خواہش ہوتی رہتی ہے . میں نے
آپ کے موبائل پر نمبر دیکھا اور پھر سے فون کیا تو اسی لڑکی نے فون
اٹھایا . میں نے اس سے کہا - نمبر غلط ہونے کے باوجود میں آپ سے بات کرنا چاہتا
ہوں !
تو لڑکی بولی - کوئی ضرورت نہیں ! آپ اپنا اور میرا وقت برباد نہ کریں!
اور وہ فون رکھنے والی تھی کہ میں نے اس سے کہا کہ آپ کی آواز بہت اچھی ہے ،
میں آپ کے ساتھ کچھ دیر باتیں کروں گا ، پھر کبھی ڈسٹرب نہیں کروں گا .
اس نے کہا - بولو ! کیا بولنا ہے !
میں نے کہا - مجھے آپ کی آواز بہت اچھی لگی ، مجھے آپ سے دوستی کرنی ہے .
اس نے پوچھا - آپ نے میرا نمبر پھر سے کیسے لگا لیا ؟
میں نے کہا - رڈايل کا بٹن دبا دیا .
خیر تھوڑی دیر یوں ہی باتیں ہوتی رہی ، اس کی آواز دراصل بہت اچھی اور
سیکسی تھی جسے سن کر میرا لںڈ کھڑا ہو رہا تھا . باتوں باتوں اس نے کہہ دیا
کہ وہ پوسٹ - گریجویٹ ہے اور شادی کی باتیں چل رہی ہیں .
پھر اس نے کہا - پاپا آفس سے آنے والے ہیں ، میں رکھتی ہوں .
میں نے کہا - اپنا نمبر تو بتا دو !
اس نے کہا - نہیں !
تو میں نے کہا - میرا نمبر ہی سن لو !
اس نے یہ کہہ کر فون رکھ دیا - ٹھیک ہے پر کوئی فائدہ نہیں ہے .
دو تین دن گزر گئے ، میں انتظار کرتا رہا . پھر ایک دن اس کا مس - فون آیا
میں نے پیچھے فون نہیں کیا تاکہ اس کو پتہ نہ چلے کہ میرے پاس اس کا نمبر
ہے . دو تین بار اس کا مس - فون آیا تو میں نے اسے فون لگا کر کہا - بڑی
مسکل سے بات ہوئی ، میں نے بہت بڑی تعداد لگائے جو پہلے والے نمبر سے
ملتے - جلتے ہیں .
مجھے پتہ چل چکا تھا کہ اسے مجھ سے بات کرنے کی خواہش ہے ، تو میں نے اسے
کہا - تمہاری بہت یاد آ رہی تھی ، میں تمہاری آواز سنے بغیر نہیں رہ
سکتا ہوں .
پھر پوچھا - اب تو نمبر بتا دو ! کتنا پیسہ برباد كرواوگي ؟
تو اس نے نمبر بتا ہی دیا آہستہ آہستہ روز باتیں ہونے لگی . ایک دن رات کو
میں نے فون لگا کر کہہ دیا - میرا لنڈ کھڑا ہے ، مجھے کس کرو !
وہ یہ سب سن کر تھوڑا گھبرا گئی اور کہنے لگی - کل دن میں بات کریں گے .
میں نے کہا - نہیں ، مجھے ابھی اپنا مال نکالنا ہے .
اس نے کہا - نہیں ، کوئی آئے گا اور اسے ڈانٹ پڑے گی !
میں نے کہا - تو کل کے لئے پرومس کرو کہ کہیں ملوگي !
وہ مان گئی اور ہم نے جگہ طے کی اور میں ٹھیک وقت پر پہنچ گیا ، جیسا اس نے
کہا تھا کہ وہ اےكٹوا سے آئے گی اور سفید سوٹ پہنا ہوگا . میں نے اسے دیکھ کر
پہچان گیا اور ہم ایک سائبر میں بیٹھ گئے . لڑکی دیکھنے میں ٹھیک ٹھاک تھی پر
پھگر غضب کا بڑے بڑے دودھ غضب کی گاںڈ دیکھکے لگ رہا تھا شادی کے لئے
بالکل تیار ہے . تھوڑی دیر باتیں کی اور میں نے ایک گرم سائیٹ اوپن کر دی
جسے دیکھ کر وہ پسینہ پسینہ ہونے لگی .
میں نے براہ راست اس کے ہونٹ چوم لیا اور ایک ہاتھ سے دودھ مسلنا شر کر دیا ، وہ
کانپنے لگی اور مکمل طور پر پسینے سے تر - بتر ہو گئی . میں نے کیبن کے اندر
پنکھا چلا دیا اور اور اس کا ناڑا کھول دیا اور چوت سہلانے لگا . اس کی آنکھیں
بند ، چوت میں پانی آنے لگا . میں نے اس کا قمیض اٹھا دیا اور دودھ کو کےہونٹوں
سے پینے لگا . دھیرے دھیرے اس کی شلوار اتار دی اؤر پیںٹی کو ران تک کر دیا پھر
چوت کو چوسا چہٹا . اس کی حالت میں دیکھ رہا تھا ، وہ دھیرے دھیرے اپنا ہاتھ میرے
کںدھو پر کس رہی تھی اور اپنی گاںڈ آگے پیچھے کرنے لگی .
میں نے اپنا جپ کھول دی لنڈ کو باہر نکال لیا اور اس کا ہاتھ اپنے لنڈ پر
رکھ دیا. شاید اس کا اور میرا پہلا سیکس اےكسپےرےس تھا جسے ہم خوب
اےنجي کر رہے تھے . مجھ سے رہا نہیں گیا میں نے کرسی پر بیٹھ کر اسے اپنے
اوپر بٹھا لیا اور پیچھے سے چوت میں لنڈ ڈال دیا . چوت کی پھسل میں لنڈ
اندر چلا گیا میرا لنڈ گویا جنت میں تھا . میں گرم گرم محسوس ہو رہا
تھا . میں مزید کر نہیں پایا ، میرا رس اسی کے اندر نکل گیا .
خیر آج پورے تین سال ہو گئے ، وہ پی ایچ ڈی کر رہی ہے ، شادی ابھی کرنا نہیں
چاہتی ، نہ ہی ہمارا دل کا کوئی رشتہ ہے پر ہر ہفتے ایک بار کہیں نہ کہیں
ہم لوگ چدائی کرتے ہیں . اب میری پریکٹس بھی اچھی ہو گئی ہے . بغیر شادی
کئے شادی شدہ جیسا وقت لگتا ہے . اسے بھی جب بھی چدنے کا من ہوتا ہے ، فون
کرتی ہے . کبھی کبھی رات میں چوری چھپے اس گھر پہ جا کر اس کے کمرے میں رات
بتاتا ہوں . کبھی امتحان دینے دوسرے شہر جاتی ہے تو میں بھی ساتھ چلا جاتا
ہوں ۔ ایک ہی ہوٹل میں شوہر بیوی کی طرح رہتے ہیں اور خوب چدائی کرتے ہیں .