دن تو گزر گیا. رات کو نو بجے سورج نے کھانا کھایا پھر وہ ٹی وی دیکھنے لگا. چاچجي آج جلدی ہی اپنے سارے کام ختم کر کے آ گئی. انہوں سرف ساڈی اور بلاس پہنا ہوا تھا. وی آکر سورج کے پاس بیتھ گئی. سورج نے صرف لوںگی پہنی تھی انڈر اڈروےر تھا. چاچجي نے لائٹ بڈ کر دی اور نائٹ لپ جلا لیا. سورج کو انہوں گرم دودھ دیا> سورج کو کھشبو سے لگ رہا تھا چاچجي نہا کر آئی هے اور پرپھيوم بھی لگایا ہے. کچھ دیر بعد وی سورج کے پاس آئی اور اس کی گردےن طرف سینے پیر ہاتھ پھیرنے لگی. چاچجي کی گرم سانسوں سے سورج کا لںڈ پھولنے لگا، دو سیکنڈ میں وہ 6 انچ کا ہو گیا اور اس کی لوںگی خیمہ بننے لگی، سورج نے اپنی ٹاںگے گھٹنو سے موڑ کر اپپےر کرلی. مگر چاچی نے اس کی لوںگی اپپےر کی اور اڈروےر کے اپپےر ہاتھ لگا کر بولی، "آج اس کو چوت کا رس پلانا ہے بیٹا، '. چاچجي نے سورج کی لوںگی اتےري اور اس کی چڈی نیچے کھسکا دی. سورج کا تانا ہوا لڈا آزاد تھا اور چھت کی طرف دیکھ رہا تھا. چاچجي نے اس کو سہلانا شروع کر دیا. ان کی اگليا آہستہ آہستہ اس کے اڈيييو کو بھی سہلا رہی تھی. چاچجي جانتی تھی سورج زیادہ کنٹرول نہیں کر پائے گا اور دوسری بار میں ہی اسکا لںڈ کچھ کر پائے گا.
چاچجي نے اپنا موہ سورج کے لںڈ کے پاس کیا اور کتیا کی طرح اس کے لںڈ کو چوسنے چاٹنے لگی. ان کی هتھےليا اس نرم اڈيييو کو مسل رہی تھی. سورج دو منٹ بھی کنٹرول نہیں کر پایا اور چاچجي کے موہ میں جھاڑ گیا. اب چاچجي نے اپنے کپڑے اتار دئے اور لیٹ گی، 'سورج آج اپنی چاچی کی چوت چاٹ اور اس کو مزہ دے،' وی بولی. سورج اگيكاري بیٹے کی طرح جھکا اور چاچی کی چوت میں زبان انڈر باہر کرنے لگا، چاچجي گاںد ہوا میں اپپےر نیچے کرنے لگی، 'ہا بیٹا چاٹ اس کو تیری چاچی کی چوت تیری پیاسی ہے اس کو دھانيا کر دے، پوری زبان انڈر ڈال دے بیٹا، اس کو زبان سے چود میرے لال، 'چاچی جی گاںد ہلا ہوئے بولے جا رہی تھی. قریب 5 منٹ بعد وہ گڈ کو پاگلو کی طرح اپپےر نیچے کرنے لگی اور ان کا پورا بدن كمنے لگا، 'میں جھاڑ رہی ہو بیٹا پی جا اپنی چاچی کے چوت کا پانی،' یہ کہہ کر وی ڈھیلی پڑ گئی. سورج نادان تھا اس کا لڈا واپس تن گیا تھا. چاچی نے اس کو اپنے اپپےر نکالا اپنا ایک ہاتھ نیچے لیا اور سورج کا لںڈ پکر کر اپنی چوت کے ہونٹوں پیر رکھ دیا، 'اب ایک دھکا مار بیٹا اور تیرے لںڈ کو میری پیاسی چوت میں گھسا دے،' وی بولی. سورج نے ایسا ہی کیا. ایک جھٹکے میں اس کا سپرا چاچجي کی گیلی چوت میں گھس گیا، 'چاچی چیخ پڑی، اور دھکا مار بیٹا،' وی بولی. سورج نے لںڈ کو توڑا اپپر کیا اور واپس ایک زور کا دھکا دیا. اس بار تین چوتھائی لںڈ چاچی کی چوت میں گیا تھا. "تھوڑا اور بیٹا، 'وی بولی. سورج نے اس اپنی گاںد کی پوری ٹقك لگا دی اور اس بار لںڈ کی جڑ تک اسکا لںڈ چاچی کی چوت میں سرک گیا، چاچی رونے لگی، سورج کو کچھ سمجھ نہیں آیا، 'کیا ہوا چاچی درد ہو رہا ہے؟ "اس نے پوچھا. "نہی بیٹا میری چوت نے پہلی بار کوئی مرد کا لںڈ لیا ہے وہ بھی تیرا اس لئے خوشی سے آنسو نکل پڑے، تو تو بس اپنی چاچی کو چھوڑ بیٹا، کوئی رحم مت کر، پھاڑ دے چاچی کی چوت، نکل دے اس کی اور اپنے اڈيييو کی گرمی، تیرا ویریا پی کر ہی یہ ٹھنڈی ہو گی، 'یہ کہہ کر چاچی نے اس کے دھككو کے ساتھ ساتھ نیچے سے گاںد ہلنا شروع کر دیا. سورج کا کرک لںڈ چاچی کی گیلی اور ٹائیٹ چوت نے کس کر پا کر لیا تھا، 'آج تیرے گنے کا رس میری چوت کی مشین نکلے گی میرے لال،' یہ کہہ کر چاچی نے سورج کی گاںد کس کر پا کر لی. 'سورج اپپےر نیچے ہونے لگا اس کا پٹھار جیسا لںڈ چاچی کی چوت میں انڈر باہر ہونے لگا. "بیٹا میرا پانی نکالنے والا ہے اب تو ہی میرے ساتھ ساتھ پانی چھچوڑ دے کہتے هے آدمی عورت دونوں کا پانی ایک ساتھ نکلتا ہے تو بچہ ضرور تھارتا ہے، 'سورج تیزی سے چودنے لگا اور ایک ہی منٹ میں اس کا ویریا چاچی کی چوت میں نکل گیا، چاچی بھی ساتھ ہی جھاڑ گی. "ہلنا مت بیٹا تیرا ویریا میرے لئے بیش قیمتی ہے، 'یہ کہہ کر چاچی نے پانی دونوں ٹاںگے سورج کی کمر پیر لپپےٹ لی. سورج چاچی کو چوم رہا تھا چاچی نے اس کے بال پکڑ کر اسے بھيچا ہوا تھا.
چاچی کے آنسو نہیں رک رہے تھے، 'بیٹا آج پہلی بار میں نے 33 سال کی عمرہ میں کوئی مرد کا لںڈ اور اس کا ویریا لیا ہے بیٹا،' وی بولی. چاچجي سورج کو سہلاتے ہئے بولی، 'بیٹا تیرے چاچجي پورے مرد نہی هے، ان کے لںڈ میں ٹقك نہیں ہے اور ان کے خصیوں بہت چھہوٹے هے، ڈاکٹر نے ان مونگفلی جٹني خصیوں دیکھ کر ہی کہہ دیا تھا کے یہ کبھی باپ نہیں بن پائیں گے،' وی بولی. حالانکہ انہونے میری چوت کے لئے بہت لںڈ ڈھوڈھے مگر جب تم آئے تو ہم دونو کو لگا کچھ سال تمہارے پورے مرد ہونے کا انتظار کر لیتے هے تاکہ میں تمہارے بچے کی ما بن ساك، همارے گھر کا بچہ ہی ہو، اس لئے میں نے دوسرے مردوں کو اپنی چوت تو چودنے دیں اگر ویریا نہیں ڈالنے دیا، آج پہلی بار میری پیاسی چوت میں کسی کا ورريا ڈالا ہے، وی کہنے لگی. 'تمہیں نهلتے وقت میں تمہارے اڈ دیکھا کرتی تھی جو اچھے آکر کے تھے مجھے لگا جیسے ہی تمہارا لںڈ کھڑا ہونے لگے گا میں تمہاری چدائی شروع کر دوںگی، 'چاچی بولی. "تیرے چاچجي ہمیشہ کہتے تھے سورج کا بچہ پیٹ میں لے لے،' وی کہنے لگی. '' تو کیا چاچجي کو کوئی بجےكشن نہیں؟" سورج نے پوچھا، '' نہیں بیٹا وی تو الٹا هماري مدد کریں گے، ایک بار میرے پیٹ میں تمہارا بچہ آ گیا تو چچا جی خوش ہو جائیں گے، 'چاچجي بولی. یہ سب سن کر سورج کو جوان لنڈ پھر تننے لگا تھا اور چاچی کی چوت کے بیرونی هوتو پیر چچھنے لگا تھا. چاچجي کو یہ پتہ چل گیا تھا. "بیٹا میں اس بار گھوڑی بن جاتی هوٹ ا مجھے واسے چود اس سے تیرا لںڈ چوت میں گہرا گا اور تیرا پانی بھی انڈر چلا جائے گا، 'وی بولی اور اپنی وسیع گاںد ہوا میں اںچی کر دی. ایسی موٹی کالی گاںد دیکھ کر سورج اتیجت ہو گیا. اس نے فوری طور اپنا لںڈ چاچی کی چوت کے کالے ہونٹوں پیر لگایا اور سرکا دیا، 'چود بادشاہ چود بھر دے میری چوت کو تیرے مضبوط لڈ سے،' انہوں نے کہا. 'سورج کا پورا لںڈ انڈر سرک گیا اور اپنی انگلی سے وہ چاچی کی گند مرنے لگا، 'چودتا جا بیٹا چود اور زور سے چود تیری چاچی کی چوت اور گاںد،' یہ کہہ کر چاچی بھی اس کے سٹروكس کے ساتھ گاںد ہلنے لگی. کوئی 5 منٹ بعد سورج بولا، 'چاچھيجي ڈال دو میرا ویریا آپ کی چوت میں؟ "" ہا بیٹا تیرا ویریا تو اس امرت ہے ڈال دے مکمل ایک بوںد بھی اپنےا آںڈ میں مت بچانا،' وی بولی. سورج کتے کی طرح ہانپتا ہوا چاچی کی چوت میں جھاڑ گیا. اس رات اور اگلے دن سورج نے چاچی کو کوئی 15 بار چودا اور کم سے کم آدھے لیٹر ویریا ان کی چوت میں اڑےل دیا.
اگلے دن چاچا گاو سے واپس آئے. سورج دن بھر تو پڑھاي- لکھائی اور گھر کے کاموں میں بزی رہا. رات کو جلدی ہی کھانا کھانے کے بعد سورج سون اے لئے آیا. چاچجي اس کے لئے دودھ لائی. چاچجي تو پلنگ پیر ہی خالی لوںگی پہنے لیتے ہوئے تھے. چاچجي نے خود سورج کو اپنے ہاتھو سے دودھ پلایا پھر انہوں لائٹ بجھاے بغیر ہی اپنے كاپرے کھول کر نائیٹی پہن لی. سورج کا یہ منظر دیکھ کر لںڈ کھرا ہو گیا اس کی لوںگی پھر خیمہ بن رہی تھی اور اس کو چاچجي کے سامنے شرم آ رہی تھی. چاچجي اس کے پاس آئی اور ایک ہی جھٹکے میں اس کی لوںگی اپپےر کر چڈی کھسکا دی اؤر لںڈ چوسنے لگی. سورج کو شرم آا رہی تھی. ادھر چاچجي نے اپنی نائیٹی اتار دی تھی. "چاچجي دیکھ رہے هے چاچجي، 'سورج بولا." دیکھنے دے بیٹا انہوں نے اب تک میری چوت میں کئی موٹے لںڈ جاتے دیکھے هے،' چاچجي هستے ہوئے بولی. سورج کا بے قابو لںڈ چاچجي کے موہ کو چود رہا تھا.
سورج سے زیادہ صبر نہیں ہو رہا تھا. اس کو پتہ تھا پہلی بار وہ زیادہ کنٹرول نہیں کر پاتا ہے اور چاچجي جیسے مجے ہوئے کھلاڑی کو یہ بات معلوم تھی. چاچجي اس موٹے لںڈ لليپوپ کی طرح چوس رہی تھی اور اس کے چکنے اڈ سہلا رہی تھی. چچا کے ڈر سے چپ بیٹھے سورج کا ایک منٹ میں شامل پانی چاچجي کے موہ میں چھوٹ گیا اس کے موہ سے ایک زوردار چیخ نکل. چاچجي اس پانی کو رس کی طرح چاٹ گئی. اس کے لںڈ کو وہ اس وقت تک دباتي رہی جب تک سورج کے رس کی آخری بوںد خالی نہیں ہو گی. سورج کا لںڈ جیسے ہی سست پڑا چاچجي كاپرے کھول کر نیچے آ گیے. انہوں چاچی کو سیدھا لٹايا اور اس اپپےر الٹے ہو گئے، یعنی چاچی کی چوت چچا کے موہ میں اور چچا کا لںڈ چاچی کے موہ میں. سورج کی نظر چچا کے لںڈ پیر پڑی تو اس کو بڑا اسچريا ہوا. چچا کا لںڈ کسی 4 سال کے بچے جتنا تھا، زیادہ سے زیادہ دو انچ. نیچے تےلي بھی چھہوٹی تھی، ایسا لگ رہا تھا جیسے خصیوں کے ٹھیلے میں کسی نے مونگفلی کے دو دانے بھر دیے ہو. مگر چاچی ان لںڈ کو مزے سے چوس رہی تھی اور چچا کسی بھوكے کتے کی طرح چاچی کی چوت اور اسکی گاںد باری باری چوسے جا رہے تھے، 'بس کرو میں تمہارے موہ میں جھڑنے والی ہو، تھوڑا گہرا ڈالو زبان کو،،' چاچی بولی. چچا کی چاٹنے کی آوازیں زور زور سے آ رہی تھی، ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی بلی کٹوری سے دودھ چٹ رہی ہو. کوئی ایک منٹ بعد ہی چاچی کی موٹی گاںد پرسکون ہوئی، سورج کو پتہ چل گیا چاچی کا پانی نکل گیا. چاچی اب بیتھ گیی سورج کھڑا ہوا تھا. وہ اس کے لںڈ کو پھر سے سہلانے لگی، 'بیٹا اب تیرے ان اڈيييو کا رس میری بچچےڑني میں دال،' یہ کہہ کے وی اس اڈكوشو سے کھیلنے لگی. سورج جوان تھا دو منٹ میں ہی اسکا لںڈ تن گیا اور مکمل 7 انچ ہو گیا.
چاچی نے سورج کی طرف اپنی گاںد کر دی، سورج سمجھ گیا چاچی كتت بن کر چڈواےگي. سورج نے اپنے لںڈ کا موہ چاچی کی گیلی اور پھولی ہوئی چوت پیر رکھا. ایک جھٹکے میں اس نے پورا لںڈ انڈر پیل دیا. ادھر سورج نے دیکھا کی چچا چاچی کے نیچے سرک گئے تھے. ان کا موہ چاچی کی چوت کے پاس تھا جبکہ چاچی واپس ان کا چھهوٹا لںڈ چوس رہی تھی. چاچا چاچی کے چوت کی كلاٹرس چاٹ رہے تھے ساتھ ہی ان کی زبان اس کے آتے جاتے لںڈ کو بھی چھچھو رہی تھی. اب چچا نے اس کے اڈ بھی سلرپ سلرپ کر کے چاٹنے شروع کر دیے سورج بے حال تھا. تھوڑی دیر بعد چچا نیچے سے ہٹے اور سورج کے پیچھے آ گئے. چاچجي نے اب سورج کے کود رہے اڈيييو اور اسکی گاںد کی چچھید کو چاٹنا شروع کر دیا، 'چود بیٹا چود اپنے موٹے لنڈ سے اس راڈ کو، تیری چاچی بےتچود ہے اس کو تیرے گرم پانی ہی ٹھنڈک ملے گی،' وہ بولے. اب چچا اس کے اڈكوشو پیر زبان پھرنے لگے اور ان کو ہلکے ہلکے مسالنے لگے اور تھپكييا دینے لگے، 'خالی كرٹ اےرے ان مرد والے اديو کو اس رنڈی کے بھوسڈے میں،' چاچا بولے. '' نہیں بیٹا ابھی تو میری چوت ہی ہے تیرا بچہ پیدا کرنے کے بعد ہی یہ بھوسڑا بنے گی، 'یہ کہہ آر چاچی نے اپنی گاںد سورج کے سٹروكس کے ساتھ هلني شروع کر دی. سورج کوئی 5 منٹ چودنے کے بعد تےذ سے ہانپتا ہوا چاچی کی چوت میں جھاڑ گیا. چچا اس کے اڈ سہلاتے رہے.
سورج کو لگا کو دو بار کی چدائی کے بو سب سو جائیں گے لیکن چچا چاچی کا خیال کچھ اور ہی تھا. چاچجي ناریل کا تیل لائی اور سورج نے دیکھا چاچجي گھوڑی بن گئے هے. چاچجي نے چچا کی گاںد کے چچھید پیر تیل لگایا اور اس کو سہلانے لگی، چچا اووه آ کرتے رہے. تھوڑی دیر میں چاچی نے اپنی ایک انگلی چچا کی گاںد میں شامل سرکا دی، اور چچا کی چدائی کرنے لگی. کوئی دو منٹ بعد چاچی کی تین اگليا چچا کی گاںد میں شامل هردگ کر رہی تھی. کوئی پانچ منٹ کی چدائی کے بعد چاچی سورج کے پاس آئی اور اس کے لںڈ پیر تیل ملنے لگی. اسکا لںڈ جب پھول کر بڑا ہو گیا تو وہ بولی، بیٹا اب تیرے چچا کو ان کی بیوی چڑوانے کا اجر دے، اپنا لںڈ انکی گاںد میں شامل دال اور اس کے پانی سے اس ہجڑوں کی گاںد کی پیاس بجھا، 'یہ کہہ کر انہوں سورج کا لںڈ چچا کی گاںد کے دروازے پیر رکھ دیا. سورج کا لںڈ اتنا ہموار تھا کی ایک جھٹکے میں آدھا چچا کی گاںد کے چچھید میں سرک گیا، چچا کاںپنے لگے. سورج نے اےكك بڑا جھٹکا اور لگایا اور اس بار اسکا پورا لنڈ چچا کی گند کے انڈر تھا، 'مار بیٹا مار، پھاڑ تیرے چچا کی چوت، تو چچا چاچی کا ساڈ ہے، چود ہم دونو کو زور زور سے،' چاچا بولے. چاچی پاس آکر سورج کو کس کرنے لگی،، چاچی کی گرم سانسوں اور چچا کی ٹائیٹ گاںد نے سورج کو پاگل کر دیا، 'ڈال بیٹا سورج ڈال اپنا مرڈوالے بیج اس نامرد کی گاںد میں، بھر دے اس کی گاںد بھی،' یہ کہہ کر چاچی سورج کی آںڈ مسالنے لگی. سورج 6-7 منٹ میں جھاڑ گیا. اس ایک رات سورج سے چچا چاچی نے کوئی ڈس بار چڈوايا.
چاچا چاچی کے گھر میں ایک 40 سال کی نوکرانی کام کرتی تھی. کبھی کبھی اس کے ساتھ اس کا جوان بیٹا اور بیٹی بھی آتے تھے. اس کا نام گیتا تھا. گیتا اےكدوم چھہوٹی اور موٹی تھی. ہائیٹ 5 پھٹ سے بھی کم تھی اور وزن 75 کلو سے بھی زیادہ. اس کے مممے کوئی 42 انچ کی هج، تھوڈا پیٹ بھی نکلا ہوا تھا اور گاںد تو ہاتھی جیسی تھی. وہ جب جھاڑو پوچھا کرتی تو ساری کو اتار دیتی اور صرف بلاس پےٹكوٹ میں ہی سب کام کرتی تھی. اسکی گاںد کے درار سااپھ دکھائی دیتی تھی اور اس کے بوبس بلاس سے ساپھ جھاتكے تھے. وہ برا پنٹی نہیں پہنتی تھی.
ادھر دو ماہ بعد چاچی کو الٹيا آنے لگی. سورج کو انہوں بتا دیا اب وی اپنے بھتیجے کے بچے کی ما بننے والی ہے. چاچا بھی خوب خوش تھے. مگرا ب چاچی نے بچہ گر جانے کے ڈر سے سورج کی چدائی بڈ کر دی تھی. وی اس مهتتي مارتی تھی یا چوس لیتی تھی اور چچا کی گاںد مروتي تھی. مگر چوت بغیر سورج کا لںڈ پریشان تھا. ایک دن جیسے ہی گیتا گھر آئی چاچی نے اس کو زور سے بولا، "گیتا، سن سورج کو بچپن سے آج تک میں نهلاتي آئی ہو اب میں تو نهلا نہیں سکتی آج سے تو ہی اس کو غسل دیا کر. 'گیتا سورج کو باتھ میں لے جبے آئی، '' نہیں چاچی میں اب بڑا ہو گیا ہو خود نهلا لوں گا، 'وہ بولا. "بیٹا گیتا بھی تو دیکھے تو کتنا بڑا ہو گیا ہے،' یہ کہہ کر انہوں دونو کو آنکھ ماری. گیتا بولی، 'آؤ بابوجی اور اپنے كاپرے اترو.'
سورج باتھ روم میں خالی چڈی میں کھڑا ہو گیا. گیتا نے اس کے بال پیٹھ پیر صابن لگایا اس کے پیر پیر بھی پھر ننيچے بیٹھے بیٹھے ہی ایک ہی سیکنڈ میں سورج کی چڈی نیچے سرکا دی. سورج کا لںڈ اےكدوم سیدھا کھڑا تھا اور گیتا کو سليوٹ کر رہا تھا، 'و بابوجی تمہارا لںڈ تو مست ہے، یہ تو اےكدوم مسٹڈا ہے،' یہ کہہ کر گیتا نے صابن مسلنا شروع کیا. گیتا اس طریقے سے اس کے اوزار کو مسل رہی تھی کی سورج کا ایک منٹ میں فاؤنٹین چھچھوٹ گیا، 'کیا بابوجی اتنی جلدی پانی نکال دیا؟' کوئی بات نہیں ہم آپ کو پانی کنٹرول کرما سكھاےگے اور لںڈ بھی اس سے موٹا کر دیں گے، 'یہ کہ کر گیتا نے اس کے لںڈ کو پانی سے دھو دیا. سورج نہا کر باہر آ گیا، 'کیو گیتا سورج بڑا ہوا ہے کی نہیں؟ "چاچی نے پوچھا.' 'ہا بےشي بهجي بڑے تو ہوگئے مگر ابھی شسترا فن میں ان کو مکمل عبور کرما باقی ہے،' یہ کہہ کر وہ هنس دی .
رات میں چاچی روز سورج کی موٹھ مارتی تھی اور جب چاچجي سے رہا نہیں جاتا تو ان کی گاںد بھی مروا دیتی تھی. "بیٹا گیتا کی ما کل صبح آئے گی، تیرے چاچجي کے جانے کے بعد، تم شرمانا مت، وہ بدھیا خوب سارے طریقے جانتی هےل اڈ کو بڑا کرنے اور پانی کو کنٹرول کرنے کے، تو بغیر ہچکچاہٹ اور شرمايے ہوئے اسكو تعاون کرما وہ تجھے سب بڑا چڑككڑ بنا دیں گی، تاکہ تیری ٹانگ کے نیچے سے کوئی لركي نکل جائے تو پھر کسی دوسرے لںڈ کے پاس نہیں جائے گی، 'چاچی بولی. "ان کی عمرہ کتنی ہے چاچی؟" سورج نے پوچھا، 'بیٹا ہے تو وہ ساتھ کی مگر تجھے ان کی عمر سے کیا، تجھے اپنا ہتھیار مضبوط کرما ہے بس،' یہ کہہ کر چاچی نے سورج کا پانی نکالا اور اسے پی گئی.